وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گھریلو صنعتوں کی رجسٹریشن کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ انہیں کاروباری وسعت کیلئے قرض کے حصول میں آسانی ہو۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سمیڈا کی تنظیم نو اور ایس ایم ایز کی ترقی پر جائزہ اجلاس ہوا۔

وزیرِ اعظم نے سمیڈا کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ایز کی ترقی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی، اجلاس کو سمیڈا کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے دفاتر کھول دیئے گئے ہیں جس کی عوام و چیمبرز کی طرف سے پزیرائی کی جارہی ہے، سمیڈا کا نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا جا چکا جبکہ آئندہ چند روز میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تعیناتی مکمل کرلی جائے گی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اسٹرینگ کمیٹی کے احکامات کی بدولت ایس ایم ایز کی استعداد، قرضوں کی فراہمی، سرمائے اور اشتراک میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

خواتین کی ایس ایم ایز شعبے میں حوصلہ افزائی کیلئے Womenpreneurship Platform تشکیل دیا جارہا ہے جو مصنوعی ذہانت پر مبنی ہوگا۔

یہ پلیٹ فارم خواتین کو کاروباری شعبے کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رجسٹریشنز، ٹیکس معاملات اور ہنر کی آگاہی بھی دے گا۔

اجلاس کو ایس ایم ایز کو رسمی معیشت کا حصہ بنانے کیلئے اقدامات کا روڈ میپ بھی پیش کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ سمیڈا کے روڈ میپ کے اطلاق کی واضح مدت طے ہو اور اطلاق جلد سے جلد یقینی بنایا جائے، پاکستان کی صنعتی ترقی گھریلو، چھوٹے اور درمیانے پیمانے کی صنعتوں کی ترقی سے مشروط ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بڑی صنعتوں کا خام مال ایس ایم ایز فراہم کرتی ہیں، زرعی اجناس کی پراسیسنگ کیلئے دیہی علاقوں میں ایس ایم ایز کے حوالے سے تربیت یقنی بنائی جائے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان ایس ایم ایز کی ترقی اجلاس کو

پڑھیں:

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز نے صوبے بھر سے بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 15 رکنی سٹیئرنگ کمیٹی کی چیئرپرسن سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ہوں گی۔ سابق رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا سٹیئرنگ کمیٹی کے شریک چیئرمین ہوں گے۔ سکول ایجوکیشن، سرمایہ کاری و کامرس، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر و بیت المال اور ہنرمندی و چھوٹے کاروبار کی ترقی کے صوبائی وزراء بھی کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔ داخلہ، محنت و افرادی قوت، سکول ایجوکیشن، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر، سکل ڈویلپمنٹ اینڈ انٹرپرینیور کی وزارتوں کے صوبائی سیکرٹری، چیئرمین پی ٹی آئی بی اور ڈی آئی جی پولیس بھی کمیٹی کے ارکین میں شامل ہیں۔ حکومت کی بنائی گئی کمیٹی تمام شعبوں کی میپنگ اور جبری مشقت لینے والے شعبوں کا تعین کرے گی۔ صنعتوں، بھٹوں، زراعت، ماہی گیری، ورکشاپس اور آٹو ریپئرکے شعبوں کا خاص طور پر ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔ اے آئی اور ’’جی-آئی-ایس‘‘ سے منسلک صوبائی سطح پر مرکزی ڈیٹا بنک بنایا جائے گا۔  پنجاب  پہلا  صوبہ ہے جہاںکمیٹی بچوں سے جبری مشقت کے حوالے سے نمایاں اضلاع، شعبوں اور علاقوں کا بھی تعین کرے گی۔ کمیٹی جبری مشقت کے شکار بچوں کے لیے متبادل طریقے بھی وضع کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِاعظم کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، سیلاب متاثرین کیلئے ہرممکن مدد کی پیشکش
  • حکومت کا غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے اے آئی بیسڈ ایپ لانے کا فیصلہ
  •  جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت
  • وزیراعلیٰ کی ہدایت پر بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل
  • صدر ن لیگ نوازشریف کی ہدایت پر گوجرانوالہ ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کی منظوری
  • پاکستان اپنی بندرگاہوں کے ذریعے کرغزستان کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کیلئے تیار ہے، وزیراعظم
  • پی آئی اے نجکاری کیلئے بولی 23 دسمبر کو ہوگی، ٹی وی پر براہ راست نشر کی جائے گی
  • ملکی صنعتی پیداوار اور تجارت میں اضافے کیلئے مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہے: وزیراعظم
  • آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، متعدد منصوبوں کی منظوری
  • آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس، ہیلتھ کارڈ کے اجراء سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری