وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے ہم منصب داتو سری انور ابراہیم سے حالیہ سمندری طوفان سے پیدا ہونے والے سیلاب پر اظہارِ یکجہتی کے لیے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی نیوز کے مطابق مون سون بارشوں کے ساتھ دو ٹراپیکل طوفانی سسٹمز کے باعث گزشتہ ہفتے سری لنکا، انڈونیشیا کے صوبہ سماٹرا، جنوبی تھائی لینڈ اور شمالی ملائیشیا میں ریکارڈ توڑ بارشیں ہوئیں۔اس دوران ان ممالک اور خاص طور پر ملائیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ تمام علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے، حالیہ طوفان سے ہونے والی بارشوں، سیلاب اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانی نقصان اور املاک کے نقصانات پر ملائیشیائی وزیرِاعظم سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے داتو سری انور ابراہیم سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمی یا بے گھر ہونے والے شہریوں کی جلد صحت یابی اور بحالی کے لیے دعا کی۔انہوں نے ملائیشیائی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ملائیشیا میں جاری امدادی اور ریسکیو کارروائیوں کے لیے پاکستان کی جانب سے ہر ممکن مدد کی پیشکش بھی کی۔وزیراعظم نے اپنے ملائیشیائی ہم منصب کو یقین دلایا کہ پاکستان امدادی سرگرمیوں کے لیے ملائیشیائی حکومت کو جو بھی مدد درکار ہوگی، فراہم کرے گا۔پی ٹی وی نیوز کے مطابق ملائیشیا کے وزیرِاعظم انور ابراہیم نے وزیرِاعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں اُن کا رابطہ کرنا پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے سری لنکا کی بھی مدد کی ہے، جو سمندری طوفان ‘دِتوَاہ’ سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور جہاں 450 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بدھ کے روز پاکستان نے امدادی سرگرمیوں میں معاونت کے لیے ایک اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم ہوائی راستے سے سری لنکا بھیجی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شہباز شریف کے لیے مدد کی

پڑھیں:

ترک وزیر کی ملاقات: وزیراعظم کا توانائی، پٹرولیم میں تعاون کے فروغ پر زور، سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت: پاکستان، ترکیہ کے کان کنی شعبہ میں سمجھوتے

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافے کے ذریعے معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار قابل احترام ہیں۔ مختلف ورکنگ گروپس کی تجاویز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ کاروبار اور مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار معاشی اصلاحات کیلئے نجی شعبے کے ماہرین و کاروباری شخصیات پر مشتمل ٹیکس کے شعبے کی اصلاحات سے متعلق قائم ورکنگ گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں شریک کاروباری شخصیات و سرمایہ کاروں نے گزشتہ اجلاس میں ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج ختم کرنے کے احکامات پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس دینے والے کاروباری حضرات اور کمپنیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ طویل مدتی اقدامات کے ذریعے ملک میں کاروبار کو بہتر اور مسابقتی بنانا چاہتے ہیں۔  وزیر اعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے جامع تجاویز پیش کی گئیں جن پر مشکور ہوں۔ ان تجاویز پر غور  کے بعد انہیں قابل عمل بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کر رہا ہوں۔ کمیٹی عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل پیش کرے گی۔ اجلاس کو کارپوریٹ شعبے سمیت مختلف شعبوں میں ٹیکسوں کی شرح اور تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ اجلاس کو پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی، برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ضروری ٹیکس اصلاحات پر خطے میں پاکستانی کاروباری شعبے کی مسابقت بڑھانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔ ادھر وزیراعظم نے تمام شہریوں بالخصوص کمزور اور خصوصی استعداد کے حامل طبقات کے بنیادی شہری حقوق کے تحفظ اور انہیں مساوی سہولیات کی فراہمی کو حکومت کی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ خصوصی افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خصوصی افراد کا عالمی دن اس عزم  کے ساتھ منایا جا رہا ہے کہ خصوصی افراد کے حقوق کا تحفظ اور تمام شعبہ ہائے زندگی میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانا قومی ترقی کے لئے نا گزیر ہے۔  دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے قومی دن کے موقع پر یو اے ای کی قیادت اور عوام کو دلی مبارکباد دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر اپنے بیان میں  اس عزم کا اظہار کیا کہ  دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور دوطرفہ شراکت داری کو دونوں ممالک کے روشن اور خوشحال مستقبل  کے لئے فروغ دیا جائے گا۔ ادھر وزیر اعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ترکیہ کے ساتھ توانائی، پٹرولیم اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ترکیہ کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل الپرسلان بیریکتر جو پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، نے  گزشتہ روز  یہاں وزیر اعظم ہائوس میں ملاقات کی۔  وزیراعظم نے توانائی، پٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ترکش پٹرولیم نے پاکستان میں تیل کی تلاش کے حوالے سے آف شور اور آن شور سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کی ہے جو توانائی کے شعبے میں  دو طرفہ  تعاون میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے ترک کمپنیوں کو پاکستان کی توانائی کی  مارکیٹ میں  سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت بھی دی۔ رواں سال صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ اپنی متعدد ملاقاتوں کا ذکر  کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی ماحول کے تناظر میں فریقین کے درمیان قریبی رابطہ کاری کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔  فریقین کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کا وزارتی وفد جلد ہی ترکیہ کا دورہ کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص توانائی اور بجلی کے شعبے میں مزید تعاون تلاش کیا جا سکے۔ دونوں رہنمائوں نے ترکیہ اور پاکستان کے درمیان کان کنی کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان  ڈیڈ آف اسائنمنٹ -ایسٹرن آف شور انڈس-سی، پٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ زیارت نارتھ بلاک، پٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ سکھ پور-II بلاک، ڈیپ ایف بلاک ای بلاک ڈیپ ایف بلاک اور ایف بلاک ڈیپ بلاک کا تبادلہ ہوا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سری لنکا میں سمندری طوفان سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سری لنکا میں امدادی کارروائیوں کے لیے بھرپور معاونت کی ہدایت کی ہے۔ شہباز شریف کی زیر صدارت سری لنکا میں سمندری طوفان ’’دتواہ‘‘ سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان کی جانب سے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس  ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں  سری لنکا کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اجلاس کو پاکستان کی جانب سے سری لنکا کے طوفان سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ پاکستان سے اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم آج سری لنکا روانہ ہو گی۔ کمرشل بحری جہاز کے ذریعے مزید امدادی سامان بھی کل روانہ ہو گا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاک بحریہ کا جہاز سیف سری لنکا میں تعیناتی کے دوران سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سر گرمیوں میں مصروف ہے۔ پاک بحریہ کے جہاز پر موجود ہیلی کاپٹر نے سری لنکا میں پانچ دنوں  سے پھنسے خاندان کو بچا لیا تھا۔ سری لنکا کے صدر  انورا کمارا ڈسانائیکے نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو فون کرکے مشکل وقت میں اظہار یکجہتی اور فراخدلانہ امداد پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے سری لنکا کے عوام اور حکومت  اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ اپنی گزشتہ ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنے مشترکہ عزم کا بھی اظہار کیا۔دریں اثناء وفاقی حکومت نے تمام برآمدی اشیاء پر ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج ختم کر دیا۔ ایف بی آر نے سرچارج ختم کرنے سے متعلق سٹیٹ بنک کو آگاہ کر دیا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بنک کو تمام بنکوں کو ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ سرچارج وصول کرنے سے  روکنے کی درخواست کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا ملائیشیا کے وزیراعظم سے سمندری طوفان اور سیلاب سے ہوئے نقصانات پر اظہار یکجہتی
  • ملائیشیا میں قدرتی آفات سے ہلاکتیں، وزیر اعظم کا ملائیشین ہم منصب سے اظہار تعزیت
  • وزیراعظم کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، قدرتی آفات سے ہلاکتوں پر اظہار تعزیت
  • شہباز شریف کا ملائیشین ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
  • صدر کی تھائی لینڈ کے قومی دن پر مبارکباد سیلاب سے نقصانات پر اظہار یکجہتی 
  • پاکستان کی ترک کمپنیوں کو 3 بجلی گھر خریدنے کی پیشکش
  • ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کا ملائیشیائی ہم منصب سے رابطہ
  • ترک وزیر کی ملاقات: وزیراعظم کا توانائی، پٹرولیم میں تعاون کے فروغ پر زور، سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت: پاکستان، ترکیہ کے کان کنی شعبہ میں سمجھوتے
  • سری لنکا کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ، مشکل کی گھڑی میں ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم