مشرقی بھارتی ہواؤں سے وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی میں خطرناک اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
ثمرہ فاطمہ:مشرقی پنجاب (بھارت) سے چلنے والی آلودہ ہواؤں نے وسطی پنجاب کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
سموگ مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران فضائی آلودگی کی اوسط شرح 220 سے 240 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ہواؤں کا رخ لاہور کی جانب ہونے سے آلودگی میں نمایاں اضافہ ہوا، صبح کے وقت 2 سے 4 میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے وقتی بہتری پیدا کی، تاہم دوپہر تک رفتار کم ہو کر 2 میٹر فی گھنٹہ رہ گئی جس سے فضا میں آلودگی کے ذرات جمع ہونا شروع ہوگئے۔
اداکار شریاس تالپڑے اور الوک ناتھ کے خلاف کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث ہونے کا الزام، مقدمہ درج
ذرائع کے مطابق بھارتی پنجاب کے صنعتی و زرعی علاقے لدھیانہ، جالندھر اور ہریانہ میں فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں لاہور، فیصل آباد اور شیخوپورہ تک پہنچ چکا ہے۔
سموگ کی شدت میں کمی دن کے درمیانی حصے میں متوقع ہے۔
پنجاب حکومت نے سموگ ایمرجنسی پلان کے تحت کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ بھٹوں، فیکٹریوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت اقدامات جاری ہیں۔
محکمہ ماحولیات اور فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی فیلڈ ٹیمیں 24 گھنٹے متحرک ہیں جبکہ فصلوں کی باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
برازیل: شہری نے انشورنس رقم کے لالچ میں اپنی لگژری پورش گاڑی کو آگ لگا دی
شہری علاقوں میں سموگ گنز کے ذریعے مصنوعی بارش اور صفائی کا عمل جاری ہے، جبکہ تعمیراتی مقامات پر سپرِنکلرز نصب کیے جا چکے ہیں تاکہ فضائی آلودگی میں شامل دھول کے ذرات میں کمی لائی جا سکے۔
سموگ کنٹرول مشن کے اقدامات مؤثر انداز میں جاری ہیں۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
2027 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کے ’پہلے 2 نام‘ کون سے ہونے چاہییں؟ ہربھجن سنگھ نے بتا دیا
بھارت کے سابق اسپنر ہرڀجن سنگھ نے کہا ہے کہ روہت شرما اور ویرات کوہلی 2027 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کے ’پہلے 2 نام‘ ہونے چاہییں۔ ان کے مطابق اگر نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تجربہ کار اسٹارز کو نظرانداز کیا گیا تو بڑے میچز میں یہ بھارت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ویرات کوہلی نے پُوما چھوڑ کر ایجیلیٹاس اسپورٹس سے شراکت کرلی
جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار سیریز کے بعد ہرڀجن نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور چیف سلیکٹر اجیت اگرکر کو ’’جوان کھلاڑیوں کی تلاش میں تجربہ نہیں کھونا چاہیے۔
ہرڀجن کا کہنا تھا کہ روہت اور ویرات سے بہتر کھلاڑی موجود نہیں۔ ٹیم کو ان کے گرد کھڑا کرنا چاہیے۔ اگر تجربہ کھو دیا تو بڑے میچز میں مسئلہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں سینیئر بیٹسمین بہترین فارم میں ہیں اور فٹنس بھی برقرار رکھیں گے، اس لیے ورلڈ کپ کھیلنا ان کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’پاکستان بھارت نہ آئے، کوئی فرق نہیں پڑتا‘ ہربھجن سنگھ
ہرڀجن نے گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پچ کی سست رفتار کی وجہ سے ہارا، لیکن روہت کی کپتانی اور دونوں بیٹسمینوں کی کارکردگی ’غیر معمولی‘ رہی۔
ویرات کوہلی نے حالیہ سیریز میں 302 رنز بنائے، جب کہ روہت شرما نے 148 رنز اسکور کیے۔ دونوں اس سال بھارت کی جانب سے او ڈی آئی میں سرفہرست رن اسکورر رہے۔
ہرڀجن نے واضح کیا کہ ورلڈ کپ 2027 ممکنہ طور پر ان دونوں کا آخری عالمی مقابلہ ہوسکتا ہے، اس لیے ٹیم میں ان کی موجودگی ’لازمی‘ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روہت شرما ہر بھجن سنگھ ورلڈ کپ 2027 ویرات کوہلی