Islam Times:
2025-12-13@15:34:00 GMT

میں ہر مہینے ایک جنگ ختم کر رہا ہوں، ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

میں ہر مہینے ایک جنگ ختم کر رہا ہوں، ٹرمپ

کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں کے درمیان امن معاہدے کے کی تقریب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اوسطاً ہر مہینے ایک جنگ، صرف ایک باقی ہے، اگرچہ میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے دوبارہ تناؤ شروع کر دیا ہے، لیکن میں اسے بھی جلد حل کر دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر نے آج ایشیائی رہنماؤں سے ملاقات میں ایک بار پھر یہی دعویٰ دہرایا اور کہا کہ اب صرف یوکرین کی جنگ باقی رہ گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اپنے ایشیائی دورے کے پہلے دن، ملائیشیا میں اس خطے کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران، دوبارہ یہ دعویٰ کیا کہ وہ وائٹ ہاؤس میں دوبارہ واپسی کے بعد اب تک آٹھ تنازعات ختم کر چکے ہیں۔

امریکی صدر جو کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں کے درمیان امن معاہدے کے دستخط کنندگان میں سے ایک تھے۔ انہوں نے کہا کہ اوسطاً ہر مہینے ایک جنگ، صرف ایک باقی ہے، اگرچہ میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے دوبارہ تناؤ شروع کر دیا ہے، لیکن میں اسے بھی جلد حل کر دوں گا۔ امریکی صدر نے ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھی یہی دعویٰ کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں نے سات جنگیں ختم کی ہیں، اور ان سب میں ہزاروں لوگ مارے جا رہے تھے، ان میں کمبوڈیا اور تھائی لینڈ، کوسوو اور سربیا، کانگو اور روانڈا، پاکستان اور بھارت، اسرائیل اور ایران، مصر اور ایتھوپیا، اور (جمہوریہ) آرمینیا اور آذربائیجان شامل ہیں۔ انہوں نے اسی بنیاد پر کئی بار نوبل امن انعام حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی، مگر آخرکار اس سال بھی ان کا نام انعام یافتگان میں شامل نہیں ہوا۔

ان کے ان دعووں کو کئی ملوث ممالک نے چیلنج کیا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ جنگ بندی نہیں بلکہ پائیدار امن کے قیام اور حقیقی مصالحت کا ہے۔ ٹرمپ غزہ میں ہونے والی نازک جنگ بندی کو اپنی آٹھویں کامیابی قرار دیتے ہیں، تاہم روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ختم کرنے میں وہ اب تک کوئی پیش رفت نہیں کر سکے، حالانکہ وہ ایک وقت میں دعویٰ کرتے تھے کہ اس جنگ کو ایک دن میں ختم کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

غزہ امن منصوبے کے دوسرا مرحلہ مؤخر؛ صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتادی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے آغاز اور عمل درآمد سے متعلق ایک بڑا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ غزہ کے انتطامی امور کو سنبھالنے کے لیے بنائے جانے والے بورڈ آف پیس کا اعلان فی الحال روک دیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب بورڈ آف پیس کے ارکان کا اعلاں رواں ماہ کے بجائے آنے والے سال 2026 کے شروع میں کیا جائے گا۔

جس کا مطلب ہے کہ غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کا آغاز اب کرسمس اور سال نو کی چھٹیوں کے بعد شروع ہوگا۔

قبل ازیں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ کرسمس سے پہلے ہی غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے اور بورڈ آف پیس کے اراکین کے ناموں کے اعلان کی امید رکھتے ہیں۔

اس کے برعکس تاحال مذاکرات ابتدائی مرحلے میں ہی رکے ہوئے ہیں خاص طور پر حماس کے مکمل غیر مسلح کیے جانے کا معاملہ تاحال حل طلب ہے۔

امریکا اور اسرائیل کا پُرزور اصرار ہے کہ غزہ کی تعمیر نو تب ہی شروع ہو سکتی ہے جب حماس مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائے۔

تاہم امریکا اب تک کسی بھی ملک کو قائل نہیں کر سکا کہ وہ غزہ کے مشرقی حصے میں اسرائیلی فوج کی جگہ لینے والی انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (ISF) میں شمولیت اختیار کرے کیونکہ اکثر ممالک حماس سے براہِ راست ٹکراؤ سے ہچکچا رہے ہیں۔

اگرچہ امریکا نے آذربائیجان کو اس فورس میں شامل کرنے کا عندیہ دیا تھا مگر آذربائیجان نے انکار کردیا۔

اس کے برعکس ترکیہ جو حماس سے رابطے اور ثالثی کی صلاحیت رکھتا ہے، متعدد بار اس فورس میں شامل ہونی کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے لیکن اسرائیل نے ویٹو کردیا۔

اس وجہ سے بھی متعدد ممالک غزہ پیس فورس میں شامل ہونے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ امریکا کی اسرائیل کے مؤقف کو نرم کرانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل نے الجزیرہ کو انٹرویو میں کہا کہ مکمل غیر مسلح ہونا ناقابلِ قبول ہے البتہ ہتھیار کو محفوظ رکھنے یا عارضی طور پر ذخیرہ کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطلب اس کی تنظیم کی روح چھین لینا ہے۔ البتہ غیر جانبدار فسطینی فورس کے قیام کے بعد سوچا جا سکتا ہے۔ 

خالد مشعل نے غیرملکی فوجوں کے غزہ میں تعیناتی کو ’قبضے‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے متبادل طریقے اپنانے کی تجویز دی۔

حماس رہنما نے سرحدوں پر بین الاقوامی فورس کی تعیناتی پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے لبنان میں UNIFIL کی مثال بھی دی۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ بورڈ آف پیس کی سربراہی وہ کریں گے جس میں ٹونی بلیئر سمیت متعدد عالمی رہنما شامل ہوں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے اہم ترین کمانڈر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ؛ 3 شہادتیں
  • فیض حمید کے سازشی عناصر اب بھی عمران کو اقتدار میں لانا چاہتے ہیں، خواجہ آصف کا دعویٰ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دوبارہ جنگ بندی کرانے کا دعویٰ
  • صدر ٹرمپ کا ایک مہینے میں دوسری بار تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ بندی کا اعلان
  • فیض حمید 9 مئی میں براہ راست ملوث، پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطے میں تھے، معروف صحافی کا دعویٰ
  • جنرل باجوہ نے ٹیک اوور کی دھمکی دی، فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے، خواجہ آصف کا دعویٰ
  • فیض حمید بانی پی ٹی آئی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بنیں گے: فیصل واوڈا کا دعویٰ
  • امریکا پاکستان کو ایف 16 کے پرزے اور جدید ٹیکنالوجی دے گا
  • غزہ امن منصوبے کے دوسرا مرحلہ مؤخر؛ صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتادی
  • غزہ امن منصوبے کا دوسرا مرحلہ مؤخر، صدر ٹرمپ نے وجہ بھی بتا دی