data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالیاتی پالیسی کے تازہ ترین اعلان میں شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق موجودہ معاشی حالات، مہنگائی کے دباؤ اور مالیاتی استحکام کے پیش نظر شرح سود میں کسی تبدیلی کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

یہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا چوتھا مسلسل اجلاس تھا جس میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ اگرچہ ملک میں مہنگائی کی شرح بتدریج کمی کی جانب گامزن ہے، تاہم معاشی استحکام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے محتاط مالیاتی پالیسی برقرار رکھنا ضروری ہے۔

مرکزی بینک نے واضح کیا کہ مستقبل میں شرح سود کا تعین مہنگائی کے رجحان، مالیاتی نظم و ضبط، اور بیرونی کھاتوں کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے رواں سال 5 مئی کو ہونے والے اجلاس میں شرح سود میں ایک فیصد کمی کرتے ہوئے اسے 12 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد مقرر کیا تھا، جو اب بھی برقرار ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے: آئی ایم ایف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)  نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے، مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 6.3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

روزنامہ جنگ کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا کہ جون 2026 میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، مہنگائی کی شرح جون 2025 میں 3.2 فیصد تھی۔

آئی ایم ایف نے گزشتہ 2 سال کی معاشی کارکردگ اور رواں مالی سال کی معاشی پروجیکشنز بھی جاری کر دیں۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.2 فیصد پہنچنے کا امکان ہے، پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد سے کم ہو کر 7.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

پاکستان اور یو اے ای کی دوستی ہمیشہ مثالی رہی ہے، ابراہیم حسن مراد کی  یومِ الاتحادپر مبارکباد

آئی ایم ایف نے کہا کہ مالی سال 2026 میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 16.3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ مالی سال 2025 میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 15.9 فیصد تھا۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2026 میں مالیاتی خسارہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے، مالی سال 2025 میں مالیاتی خسارہ 5.4 فیصد تھا، مالی سال 2026 میں معیشت میں قرضوں کا بوجھ 69.6 فیصد تک ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2025 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 70.6 فیصد تھا، مالی سال 2026 میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تک ہوسکتے ہیں، مالی سال 2025 میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تھے۔

’’وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے رشتہ دار منشیات کے کاروبار میں ملوث ہیں،یہ سرپرستی کرتے ہیں‘‘وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی کا بڑا الزام 

آئی ایم ایف نے کہا کہ مالی سال 2026 میں سرمایہ کاری معیشت کا 0.5 فیصد ہوسکتی ہے، مالی سال 2025 میں سرمایہ معیشت کا 0.6 فیصد تھی، مالی سال 2026 میں زرمبادلہ ذخائر 17.8 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں جو 2025 میں 14.5ارب ڈالر تھے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ
  • آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے؛اسٹیٹ بینک کی تصدیق
  • آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا
  • پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے: آئی ایم ایف
  • کورم برقرار رکھنے کے باوجود اسپیکر کے رویے پر افسوس ہے، رہنما پیپلز پارٹی شازیہ مری
  • کالے شیشے رکھنے پر 6ماہ تک قید اور50ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا، آرڈیننس چوتھی ترمیم کیلئے پیش
  • کالے شیشے رکھنے پر 6ماہ تک قید اور50ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا ؛صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 2025(چوتھی ترمیم)پنجاب اسمبلی میں پیش
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان 15 دسمبر کو کیا جائے گا
  • وزیر خزانہ کا اقتصادی استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • جویریہ عباسی نے اپنی خوبصورتی برقرار رکھنے کے راز سے پردہ اٹھا دیا