خیبر پختونخوا اسمبلی نے پشتو، ہندکو اور انگریزی کے بعد ایک زبان کو قواعد و ضوابط میں شامل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
قواعد و ضوابط میں ترمیم وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کی، اسپیکر بابر سلیم نے کہا کہ گوجری زبان کے بولنے والے ہزاروں لوگ ہیں، اس زبان میں شاعری بھی موجود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے پشتو،ہندکو،سرائیکی اور انگریزی کے بعد گوجری زبان کو بھی قواعد و ضوابط میں شامل کردیا۔ قواعد و ضوابط میں ترمیم وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کی، اسپیکر بابر سلیم نے کہا کہ گوجری زبان کے بولنے والے ہزاروں لوگ ہیں، اس زبان میں شاعری بھی موجود ہے۔ اسپیکر کا کہنا تھا کہ جب سے نئے قواعد و ضوابط بنے اور اس میں دیگر زبانیں شامل کیں، تو ہمیں بہت سے گوجری زبان کے حوالے سے فون اور ای میل آئیں۔ اسپیکر نے کہا کہ ہم نے اس زبان کو بطور چھٹی زبان اسمبلی لیگینج میں شامل کرلی ہے، میں نئی زبان کی منظوری پر سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قواعد و ضوابط میں گوجری زبان
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں گورنر راج کا فیصلہ کتنا قریب ہے؟ فیصل کریم کنڈی نے بتا دیا
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر صوبائی حکومت دہشتگردی کے خلاف ساتھ نہیں دے گی تو گورنر راج کے علاوہ اور کیا راستہ رہ جاتا ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردوں سے بات چیت کرنا چاہتی ہے۔ ان کے وزرا نے کہا کہ ہم انہیں بھتے دیتے ہیں، انہیں یہاں آباد بھی کیا، مگر دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
یہ بھی پڑھیے: کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، گورنر راج ہماری خواہش نہیں، بلاول بھٹو
گورنر نے کہا کہ صوبے بھر میں حملے ہوئے جن میں سیکیورٹی فورسز نے قربانیاں دے کر عوام کو بچایا۔ مجھے نہیں لگتا کہ وزیراعلیٰ بھی اپنے علاقے خیبر میں جا کر رہ سکتے ہیں، اس لیے سیکیورٹی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
اس سوال پر کہ گورنر راج لگانے کا فیصلہ کتنا قریب ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ آخری اینٹی بایوٹک دی جا رہی ہے، اگر اس سے بھی افاقہ نہ ہوا تو آپریشن کی طرف جانا پڑتا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر گورنر راج لگ گیا اور پی ٹی آئی والے گورنر ہاؤس احتجاج کے لیے آئے تو میں خود ان سے نمٹ لوں گا۔ سلطان راہی کے فلمی ڈائیلاگ نہیں چل سکتے، جب ان کا ہم سے واسطہ پڑے گا تو انہیں پتا چل جائے گا کہ کن سے واسطہ پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس، کے پی میں گورنر راج کی صورت میں مزاحمت کا عزم
انہوں نے کہا کہ صوبائی سیکریٹریٹ اڈیالا جیل منتقل ہو گیا ہے۔ سیکریٹریز پریشان ہیں کہ کس کی بات مانیں۔ ابھی تک ان کی کابینہ مکمل نہیں ہوئی، روزانہ سڑکیں بند کی جاتی ہیں۔ میری پنجاب حکومت سے گزارش ہے کہ ان کے قیدی کو اڈیالا سے کہیں اور منتقل کیا جائے تاکہ روزانہ جڑواں شہروں میں تماشا نہ بنے۔
گورنر نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ دیا کہ وہ صوبے کی گورننس پر توجہ دیں اور وفاق سے صوبے کے حصے کے 100 ارب روپے مانگیں، ہم بھی آپ کا ساتھ دیں گے۔ روز اڈیالا جانے کے بجائے صوبے کی ترقی پر توجہ دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی گورنر راج