بلوچستان میں ایچ ای سی کے تحت ہونے والا لا ایڈمیشن ٹیسٹ ملتوی کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
بلوچستان میں ایچ ای سی کے تحت ہونے والا لا ایڈمیشن ٹیسٹ (ایل اے ٹی) ملتوی کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان کی ٹیسٹنگ باڈی اور ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل نے بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں 9 نومبر 2025 کو ہونے والے لا ایڈمیشن ٹیسٹ کو موجودہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ملتوی کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے حوالے سے نئی تاریخ کا اعلان جلد ہی کر دیا جائے گا۔ ایل اے ٹی کو صوبائی حکومت بلوچستان کے ضلع کوئٹہ میں 15 دن کی مدت کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کے فیصلے کے بعد ملتوی کیا گیا ہے۔ ایل اے ٹی کے امیدواروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ نئی ٹیسٹ کی تاریخ کے بارے میں اپ ڈیٹ رہنے کے لیے ایچ ای سی اور ای ٹی سی کی ویب سائائٹس www.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی محکمۂ دفاع کو فوری طور پر نیوکلیئر ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے، جس پر روس نے بھی جوابی اقدامات کی تیاری شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ناسا کا طلبہ کے لیے چاند و مریخ روور چیلنج کا اعلان
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی سکیورٹی کونسل کو ہدایت دی ہے کہ وہ ممکنہ نیوکلیئر ٹیسٹ کے لیے منصوبہ بندی اور سفارشات پیش کرے۔ ماسکو نے واضح کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے عملی اقدام کیا تو روس بھی اسی نوعیت کا ردعمل دے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلی بار لیا گیا ہے، جبکہ امریکی حکام نے وضاحت سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر ’غیر نیوکلیئر دھماکے‘ کیے جا سکتے ہیں۔
تاہم صدر ٹرمپ کے بیان نے اس معاملے کو مزید غیر واضح بنا دیا ہے، کیونکہ انہوں نے کہا کہ جلد سب کو معلوم ہو جائے گا۔
ماہرین کے مطابق امریکا کا واحد قابلِ استعمال ٹیسٹ مقام نیواڈا نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ ہے، جسے دوبارہ فعال کرنے میں کم از کم 2 سال لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب روس نے نووایا زملیا سمیت اپنے مرکزی ٹیسٹ مراکز کو تیار حالت میں رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین نے امریکی صدر کے ایٹمی تجربات کے دعوے کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ اور روس کے درمیان اسٹریٹیجک ہتھیاروں کے کنٹرول پر اعتماد کی فضا مسلسل کمزور ہو رہی ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر دونوں ممالک نے ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کر دی تو عالمی سطح پر جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو شدید نقصان پہنچے گا۔
یاد رہے کہ امریکا نے آخری بار 1992 میں نیوکلیئر ٹیسٹ کیے تھے جبکہ روس نے 1990 میں اپنے تجربات ختم کیے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایٹمی تجربات پیوٹن روس صدر ٹرمپ