براڈ پٹ نے انجلینا جولی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
ہالی ووڈ اداکار براڈ پٹ نے اپنی سابقہ بیوی اینجلینا جولی کے خلاف نیا قانونی اقدام اٹھایا ہے، جو فرانسیسی شراب خانہ شاتو میراؤل کے مشترکہ مالک ہونے کے تنازعے سے متعلق ہے۔ تازہ قانونی کارروائی جولی کی 2021 میں ونری میں اپنے حصے کی فروخت سے متعلق ہے، جس کے بعد پٹ کی قانونی ٹیم نے عدالت میں نئے دستاویزات جمع کرائے ہیں۔
براڈ پٹ کے نمائندوں نے عدالت میں جو دستاویزات جمع کرائی ہیں، ان میں جولی کی ٹیم اور فروخت میں شامل دیگر فریقوں کے درمیان رابطوں کے ثبوت شامل ہیں۔ یہ رابطے اس بات کی وضاحت کے لیے پیش کیے گئے ہیں کہ جولی نے ونری میں اپنی ملکیت کی حصہ داری کس حالات میں منتقل کی۔
شاتو میراؤل کو پٹ اور جولی نے اپنی شادی کے دوران مشترکہ طور پر خریدا تھا اور یہ ان کی مشترکہ ملکیت میں ایک اہم اثاثہ بن گیا تھا۔ ونری کے انتظام اور فروخت کے حوالے سے تنازعات ان کے طلاق کے عمل میں نمایاں رہے ہیں۔
جولی کے حصے کی 2021 کی فروخت تنازعے کا اہم نکتہ رہی ہے، اور پٹ کی قانونی ٹیم نے اب دستاویزات جمع کرائی ہیں جن میں مبینہ طور پر دکھایا گیا ہے کہ جولی نے فروخت کے عمل میں مناسب مشاورت کے بغیر یہ قدم اٹھایا۔ یہ نئی فائلنگز سابقہ جوڑے کے درمیان ملکیت اور فیصلے کے حقوق کے بارے میں سوالات حل کرنے کی تازہ کوشش ہیں۔
اگرچہ عدالت میں جمع کرائی گئی رابطوں کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں، نئے شواہد کے موجود ہونے سے قانونی کارروائی کی سمت متاثر ہو سکتی ہے۔ توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ فروخت کی شرائط اور سابقہ شریک حیات کے درمیان ذمہ داریاں صحیح طریقے سے پوری کی گئی ہیں یا نہیں۔
شاتو میراؤل کے حوالے سے قانونی تنازعہ جاری ہے، اور دونوں فریق اپنی ملکیت اور فیصلہ سازی کے اختیارات کے دعوے برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ عدالت نئے دستاویزات کا جائزہ لے گی، اور جیسے جیسے کیس آگے بڑھے گا، مزید پیش رفت متوقع ہے۔
انجلینا جولی اور براڈ پٹ نے 10 سال تک شادی کے بغیر ایک دوسرے سے تعلقات رکھے تھے، جس کے بعد دونوں نے 2014 میں شادی کی تھی مگر دو سال بعد 2016 میں دونوں الگ ہوگئے۔
دونوں کے 6 بچے ہیں، جن میں سے سب سے بڑے بچے میڈوکس کی عمر 22 برس، دوسرے بچے پاکس کی عمر 20 برس، زہرا کی عمر 19 برس، شلوح کی عمر 17 برس جب کہ جڑواں بچوں ناکس اور ووینے کی عمر 15 برس ہے۔ دونوں کی جانب سے گود لیے بچے غریب اور افریقی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی عمر
پڑھیں:
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان اور دیگر رہنماؤں نے ای چالان نظام کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیمروں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے خودکار نظام کے تحت شہریوں کو ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان بھیجے جارہے ہیں، جو قانونی اور انتظامی خامیوں کے باعث غیرمنصفانہ ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ خودکار نظام گاڑی کے حقیقی ڈرائیور کے بجائے مالک کو چالان بھیجتا ہے، حالانکہ اکثر گاڑیاں اوپن لیٹرز پر چل رہی ہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں بدانتظامی اور کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کا بروقت اندراج ممکن نہیں ہوتا، جس سے شہری بلاوجہ جرمانوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ کراچی میں سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر تباہ حال ہے، زیبرا کراسنگ اور اسپیڈ لمٹ سائن بورڈز موجود نہیں، جبکہ بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ٹریفک پولیس خود رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں بھاری جرمانے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے مترادف ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری اور واضح قوانین کے بغیر مصنوعی ذہانت پر مبنی چالان سسٹم کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور بھاری جرمانوں کو غیرمنصفانہ اقدام تسلیم کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ ای چالان کے نام پر شہریوں پر ریاستی نااہلی کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، صرف ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زائد شہریوں کو جرمانے کیے گئے ہیں، جبکہ شہر میں ٹوٹی سڑکیں، ناقص سائن بورڈز اور زیبرا کراسنگ کی عدم موجودگی انتظامیہ کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ریاست اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے شہریوں کو سزا دے رہی ہے، جسے جماعتِ اسلامی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔