وزیراعلیٰ پختونخوا کا چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے میں تاخیر پر وزیراعظم کو خط
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251125-08-26
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے میں تاخیر پر وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے نام خط میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے لکھا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کا 35 سال سے شروع نہ ہونا عدم اعتماد پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ چاروں صوبوں کے منصوبوں میں سے صرف سی آر بی سی کینال پر پیش رفت نہیں ہوئی، جبکہ دیگر صوبوں کے آبپاشی منصوبے1991کے واٹر اپورشنمنٹ اکارڈ کے تحت مکمل ہوچکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی سی آئی نے منصوبے کی فنانسنگ 65 فیصد وفاق اور35 فیصد صوبے کے ذمے مقررکی تھی، تاہم وفاق نے خیبر پختونخوا کے منصوبے جان بوجھ کر سرد خانے میں ڈال دیے، ایکنک نے 2022 میں 189 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی مگر منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ واپڈا مسلسل پروکیورمنٹ اور کوالیفکیشن پراسیس میں تاخیر کر رہا ہے، حکومت نیزمین کے حصول کے لیے 2ارب روپے جاری اور مزید 5 ارب روپے مختص کیے، واپڈا کی لینڈ ایکوزیشن بھی سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت کی صرف 100ملین روپے کی الاٹمنٹ غیرسنجیدہ رویہ ہے، چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ دہشت گردی سے متاثر علاقوں کیلئے اہم ہے، یہ منصوبہ 38 ارب روپے کا معاشی فائدہ دے سکتا ہے۔ سہیل آفریدی نے خط میں مزید کہنا تھا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال سے 2.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چشمہ رائٹ بینک کینال میں تاخیر
پڑھیں:
امریکی بینک کا ریکوڈِک منصوبے کے لیے 1 ارب 25 کروڑ ڈالر قرض دینے کا اعلان
امریکی ایکسپورٹ-امپورٹ (ایگزم) نے پاکستان میں ریکوڈک منصوبے کے لیے کے لیے 1 ارب 25 کروڑ ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کر دیا۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایگزم بینک کے سربراہ نے بتایا کہ بینک پاکستان میں ریکو ڈِک منصوبے کے لیے 1 ارب 25 کروڑ ڈالر کا قرض دے گا، یہ قرض ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت امریکا 100 ارب ڈالر لگا کر اہم معدنیات، جوہری توانائی اور گیس کی سپلائی کو اپنے ملک اور اتحادی ممالک کے لیے مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
فنانشل ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں چیئرمین جان یووانووچ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان، مصر اور یورپ میں مختلف منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک ان ذرائع پر بہت زیادہ بھروسہ کر رہے تھے جو اب ان کے لیے مناسب یا قابل اعتماد نہیں رہے۔
جان یووانووچ کے مطابق ہم وہ سب کچھ نہیں کر سکتے جس کی کوشش کر رہے ہیں، جب تک کہ اہم خام مال کی یہ بنیادی سپلائی چین محفوظ، مستحکم اور فعال نہ ہو۔
انہوں نے ایف ٹی کو بتایا کہ بینک کے پاس کانگریس کی جانب سے مجاز کردہ 135 ارب ڈالر میں سے 100 ارب ڈالر اب بھی خرچ کرنے کے لیے باقی ہیں۔
ان کے مطابق بینک کے ابتدائی معاہدوں میں نیویارک کی کمیوڈٹیز گروپ ہارٹری پارٹنرز کی جانب سے مصر کو فراہم کی جانے والی 4 ارب ڈالر کی قدرتی گیس کے لیے کریڈٹ انشورنس گارنٹی بھی شامل ہوگی۔
ایگزم بینک نے اس حوالے سے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔