اب آئین میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمرنہیں ہے،رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: رانا ثناءاللہ کے مطابق اب آئین میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر نہیں ہے۔
سی ڈی ایف کی مدت 5 سال ہے، 5 سال بعد بھی دوبارہ تعیناتی ہوسکتی ہے۔
چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کے حوالے سے مشیر وزیراعظم سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رولز بننے تھے ان کی منظوری ہونی تھی، پھر نوٹیفکیشن کی تکمیل کا مرحلہ آنا تھا، اب آئین میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر نہیں ہے، سی ڈی ایف کی مدت 5 سال ہے، 5 سال بعد بھی دوبارہ تعیناتی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دیے جانے کے بعد فیلڈ مارشل کی اہم گفتگو سامنے آئی ہے۔
ایوان صدر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ سب ٹھیک ہے، سب آپ کے سامنے ہے، پاکستان یہاں سے اب اونچی اڑان کی جانب جائے گا۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سب ٹھیک ہے، پاکستان اب ترقی کی نئی بلندیوں کی طرف جائے گا: فیلڈ مارشل عاصم منیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ایوان صدر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور پاکستان ایک روشن مستقبل کی جانب گامزن ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ سب ٹھیک ہے، سب آپ کے سامنے ہے، چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں، پاکستان یہاں سے اب اونچی اڑان بھریں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی سمری منظوری کے بعد ایوان صدر بھجوا دی ہے۔ یہ تعیناتی پانچ سال کے لیے ہے اور فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے۔
ان کے ساتھ ساتھ چیف آف ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابرسدھو کی مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی ہے، یہ توسیع ان کی موجودہ پانچ سالہ مدت ملازمت کے مارچ 2026 میں مکمل ہونے کے بعد نافذ العمل ہوگی۔
سینئر فوجی قیادت کی اس نئی تعیناتی اور توسیع سے ملکی دفاعی ڈھانچے میں استحکام اور قیادت کی مضبوطی کا پیغام ملتا ہے جبکہ سکیورٹی کے شعبے میں مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔