data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اس سال اسموگ کی سطح معمول سے کہیں کم ہے اور نومبر میں صاف اور نیلا آسمان نظر آنا حکومتی پالیسیوں کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ اور فیصل آباد کی جانب سے معمولی آلودگی کا اندیشہ موجود ہے، تاہم فصلوں کو جلانے کے بجائے پرالی کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کا رجحان فروغ دیا گیا ہے۔ ای پی اے نے 780 تعمیراتی مقامات پر سپرنکلرز بھی نصب کیے ہیں۔

وزیر کا کہنا تھا کہ حکومتی نگرانی کے باعث مجموعی فضائی صورتحال بہتر ہے، اسموگ اسکواڈز روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں کر رہے ہیں اور فصلوں کی باقیات جلانے پر جرمانے بھی کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھٹوں کی جدید طریقے سے انسپکشن کی جا رہی ہے، جبکہ دوپہر کے وقت شمال مشرقی ہوائیں زرعی علاقوں سے کچھ دھواں لا سکتی ہیں۔

مریم اورنگزیب کے مطابق اس سال اسموگ کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور نومبر میں صاف موسم حکومتی اقدامات کی کامیابی کی علامت ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

26 نومبر کو بشریٰ بی بی نے شدید خطرات کے باوجود پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا، بہن مریم ریاض کا دعویٰ

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی خواہر نسبتی(سالی) مریم ریاض وٹو نے 26 نومبر کے واقعات کے سلسلے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ عمران خان سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی ہدایت پر طویل سفر کرکے اسلام آباد پہنچیں اور شدید خطرات کے باوجود پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔

مریم ریاض وٹو نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بشریٰ عمران خان تقریباً 2 روز کے مسلسل سفر کے بعد دارالحکومت پہنچیں اور وہاں موجود کارکنوں کے ساتھ رہیں۔ ان  کا دعویٰ ہے کہ رات کے وقت انہیں 2 مرتبہ فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ دیگر رہنماؤں کی عدم موجودگی میں وہ کارکنوں کے درمیان موجود رہیں، تاہم بعد ازاں انہیں زبردستی وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

مواصلاتی رابطے منقطع کرنے کا الزام

مریم ریاض وٹو کے مطابق اس رات کے بعد ان کے خاندان کو کسی قسم کا پیغام موصول نہیں ہوا یا رابطہ نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے روز بشریٰ عمران خان کی پریس کانفرنس سے متعلق خبروں کو ’ڈرامہ‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اگر ان کی فون تک رسائی ہوتی تو وہ سب سے پہلے اپنے گھر والوں کو اطلاع دیتیں۔

26th November:
When a devoted wife risked her own life to stand by her husband — #BushraImranKhan

People can invent a thousand stories about her, craft countless conspiracies to pull her down or tarnish her name. But Allah is with her, because she stands with truth.

After… pic.twitter.com/8lrDI2Z1sv

— Maryam Riaz Wattoo (@soulful7867) November 26, 2025

’انہیں 2 روز تک کسی فون تک رسائی نہیں دی گئی تاکہ وہ اپنا پیغام عوام یا اہلِ خانہ تک نہ پہنچا سکیں۔‘

مریم ریاض نے اس صورتحال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے ان افراد کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بشریٰ عمران خان کے ساتھ یہ ’کھلواڑ‘ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد ’دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے‘۔

26 نومبر کے جاں بحق افراد کو خراجِ عقیدت

مریم ریاض وٹو نے 26 نومبر کو جاں بحق ہونے والے پرامن مظاہرین کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ’شہدائے پاکستان‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ملکی مستقبل کے بہتر ہونے کی امید پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر گئے۔

انہوں نے کہا  کہ جب ملک میں انصاف کی بالادستی بحال ہوگی، تو 26 نومبر کے واقعات کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • نومبر میں نیلا آسمان نظر آنا کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے، مریم اورنگزیب
  • اسموگ کی سطح کم ترین، نومبر میں نیلا آسمان کامیاب پالیسیوں کا ثبوت: مریم اورنگزیب
  • سموگ اس سال کم ترین سطح پرہے: مریم اورنگزیب
  • سموگ کم ترین سطح پرہے، نومبر میں نیلا آسمان نظر آنا کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے: مریم اورنگزیب
  • اڈیالے کی بجائے اپنے صوبے کےہسپتالوں، سکولوں میں جاؤ؛ مریم اورنگزیب کا سہیل آفریدی کومشورہ
  • صوبہ پنجاب میں پٹرول موٹر سائیکل رکشے کی پروڈکشن پر پابندی لگانے کا فیصلہ
  • مریم ریاض وٹو کا انکشاف: 26 نومبر کو بشریٰ بی بی نے جان کے خطرے کے باوجود میدان نہیں چھوڑا
  • 26 نومبر کو بشریٰ بی بی نے شدید خطرات کے باوجود پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا، بہن مریم ریاض کا دعویٰ
  • بلجیم میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج جاری