سموگ اس سال کم ترین سطح پرہے: مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے سموگ اس سال کم ترین سطح پرہے، نومبر میں نیلا آسمان نظر آنا کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے۔
مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ گوجرانوالہ اور فیصل آباد کی سمت سے معمولی آلودگی کا امکان ہے، فصلیں جلانے کے بجائے پرالی کو بطور ایندھن استعمال کرنے کا رجحان ترتیب دیا گیا ہے، ای پی اے نے 780 تعمیراتی سائٹس پر سپرنکلرز لگائے ہیں۔
پاکستان نے افغانستان سے تاجکستان سرحد پر چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا
انہوں نے کہا کہ حکومت کی مسلسل نگرانی سے مجموعی فضائی حالات مستحکم ہیں، سموگ سکواڈز کی روزانہ کارروائیاں جاری ہیں اور فصلوں کی باقیات جلانے پر جرمانے کیے جا رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بھٹوں کی جدید انسپکشن کی جا رہی ہے، دوپہر میں شمال مشرقی ہوائیں زرعی علاقوں سے تھوڑا دھواں لاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسموگ اس سال کم ترین سطح پرہے، نومبر کے مہینے میں نیلا آسمان نظر آنا کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے۔
شہر کی فضا بدستور آلودہ،سول سیکرٹریٹ میں آلودگی کی شرح خطرناک حد سے تجاوز کر گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب کہا کہ
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں یکساں طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، محمد صفی
لاہور میں خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت غیر کشمیریوں کو بڑے پیمانے پر ڈومیسائل جاری کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی کھلی کوشش کر رہا ہے، اس نے انتخابی حلقہ بندیوں میں سیاسی مقاصد کے تحت تبدیلیاں کی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں قابض قوتیں ایک ہی طرز کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، جس میں آبادیاتی تبدیلی، فوجی محاصرہ، سیاسی آزادیوں کی بندش، میڈیا پر قدغن اور مزاحمت کو دہشت گردی کے نام پر بدنام کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے لاہور میں جماعتِ اسلامی کے سہہ روزہ اجتماع کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت غیر کشمیریوں کو بڑے پیمانے پر ڈومیسائل جاری کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی کھلی کوشش کر رہا ہے، اس نے انتخابی حلقہ بندیوں میں سیاسی مقاصد کے تحت تبدیلیاں کی ہیں، مقامی قیادت اور نوجوانوں کو مسلسل گرفتار کیا ہے اور اظہارِ رائے، مذہبی آزادی اور بنیادی شہری حقوق کو مکمل طور پر پامال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات جنوبی ایشیا کے اسٹریٹیجک توازن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ غلام محمد صفی نے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ریاستیں مقبوضہ علاقوں میں یکساں طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں، جن میں حریت اور حق خودارادیت کو جرم بنانا، ریاستی جبر مسلط کرنا اور عوامی مزاحمت کو دبانے کے لیے جدید اسلحے، سکیورٹی سسٹمز اور انٹیلی جنس تعاون کا استعمال شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مشترکہ حکمت عملی کا مقصد نہ صرف عوامی مزاحمت ختم کرنا ہے بلکہ ان خطوں کو مستقل طور پر قابض قوتوں کے زیرِ تسلط رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر محض ایک علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ حقِ خودارادیت، انسانی وقار اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کا بنیادی معاملہ ہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم کر رکھا ہے اور اس حوالے سے کئی قراردادیں پاس کی ہیں جنہیں بھارت نے بھی تسلیم کر رکھا ہے لیکن اب وہ ان قراردادوں سے انحراف کر کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے۔ غلام محمد صفی نے مزید کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان صرف سیاسی نہیں بلکہ جذباتی، تاریخی اور ایمانی رشتہ موجود ہے اور کشمیری عوام پاکستان کے عوام کی مسلسل حمایت، یکجہتی اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ غلام محمد صفی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے کردار ادا کرے۔