بلال نیازی: وفاقی تعلیمی اداروں میں ٹرانسپورٹ کی شدید کمی کے پیشِ نظر 50 نئی بسیں خریدنے کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔

 وزارتِ تعلیم نے اضافی بسوں کی فراہمی کے لیے فنانس ڈویژن کو گریٹ کی درخواست ارسال کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق بسوں کی خریداری کے لیے اضافی گرانٹ جنوری کے تیسرے ہفتے میں منظور ہونے کا امکان ہے۔

اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کے لیے پہلے سے 22 پنک بسیں فعال ہیں، تاہم بڑھتی ہوئی طلب کے باعث مزید بسوں کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ وزارتِ تعلیم نے مزید پنک بسوں کے لیے بھی فنانس ڈویژن سے بجٹ طلب کر لیا ہے۔

پاکستان نے افغانستان سے تاجکستان سرحد پر چینی شہریوں پرحملہ بزدلانہ فعل قرار دیدیا  

تعلیمی اداروں میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں بہتری سے نہ صرف طلبہ کے سفر میں آسانی ہوگی بلکہ دور دراز علاقوں سے آنے والی طالبات کا درپیش مسئلہ بھی حل ہونے کی امید ہے۔

 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بسوں کی کے لیے

پڑھیں:

ٹک ٹاک نے جدید اے آئی کنٹرولز اور نئے تعلیمی ٹولز متعارف کر دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کی معروف ٹیک کمپنی بائیٹ ڈانس کے زیر انتظام دنیا کی مقبول ترین مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی)  سے متعلق صارفین کے تجربے کو مزید شفاف، بامقصد اور قابلِ فہم بنانے کے لیے متعدد اہم اپ ڈیٹس متعارف کر دی ہیں۔

اس حوالے سے ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ جدید اے آئی ٹیکنالوجی اگر ذمہ داری کے ساتھ استعمال کی جائے تو نہ صرف تخلیقی اظہار کو نئی جہت دیتی ہے بلکہ مواد کی تلاش اور آن لائن حفاظت کو بھی مضبوط بناتی ہے۔

کمپنی کے جاری کردہ بیان کے مطابق تازہ اپ ڈیٹس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ صارفین کو اے آئی سے تیار کردہ مواد کے حوالے سے مزید واضح معلومات اور بہتر کنٹرول فراہم کیا جائے تاکہ وہ اس ٹیکنالوجی کے ساتھ اپنا رشتہ اپنی ترجیحات کے مطابق طے کر سکیں۔ انہی تبدیلیوں کے تحت ایک نیا فیچر متعارف کیا جا رہا ہے جس کا تعلق براہِ راست اے آئی ویڈیوز سے ہے۔

جلد ہی ٹک ٹاک کے “منیج ٹاپکس” سیکشن میں یہ فیچر تجرباتی طور پر دستیاب ہوگا، جس کے ذریعے صارفین اس بات کا تعین کر سکیں گے کہ ان کی “فار یو” فیڈ میں اے آئی سے تخلیق شدہ مواد کس حد تک دکھائی دے۔ جو لوگ اے آئی ویڈیوز میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، وہ اس قسم کے مواد کی مقدار میں اضافہ کر سکیں گے، جبکہ ایسے صارفین جو ان ویڈیوز سے گریز کرنا چاہتے ہیں، اس کی نمائندگی کم کر سکتے ہیں۔ یہ کنٹرول دراصل اسی سلسلے کا حصہ ہے جس کے تحت ٹک ٹاک صارفین کو اپنی سفارشات کو ذاتی پسند کے مطابق بنانے کے مزید مواقع فراہم کر رہا ہے۔

شفافیت کو بڑھانے کے لیے ٹک ٹاک نے اپنے اے آئی لیبلنگ نظام کو بھی مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس وقت پلیٹ فارم پالیسی کے تحت مختلف طریقوں سے اے آئی ویڈیوز کی نشاندہی کی جاتی ہے، جن میں تخلیق کاروں کے اپنے لیبل، اے آئی ڈیٹیکشن ماڈلز اور C2PA Content Credentials جیسے سسٹمز شامل ہیں۔ کمپنی کے مطابق اب تک ایک ارب تیس کروڑ سے زیادہ ویڈیوز پر اے آئی لیبل لگائے جا چکے ہیں۔

تاہم، اس عمل کو مزید قابلِ اعتماد بنانے کے لیے ٹک ٹاک اب ایک نئے ٹول — “نان ویسبل واٹر مارکنگ” — کا تجربہ کر رہا ہے۔ یہ ایسے واٹر مارکس ہوں گے جو صارفین کی نظروں سے اوجھل رہیں گے مگر ٹک ٹاک کے خودکار سسٹمز انہیں باآسانی پڑھ سکیں گے، جس کے باعث ان کا ہٹایا جانا تقریباً ناممکن ہوجائے گا۔ یہ واٹر مارکس ویڈیوز کی ایڈیٹنگ یا ری پوسٹنگ کے بعد بھی برقرار رہتے ہیں، جس سے اے آئی مواد کی شناخت مزید مستحکم اور دیرپا شکل اختیار کر لیتی ہے۔

کمپنی جلد ہی اپنے اے آئی ایڈیٹر پرو سمیت مختلف تخلیقی ٹولز سے بنائی جانے والی ویڈیوز کے ساتھ ساتھ C2PA Content Credentials کے حامل مواد میں بھی یہ غیر مرئی واٹر مارکس شامل کرنے کا آغاز کرے گی، اور یہ سلسلہ آئندہ چند ہفتوں میں مرحلہ وار لاگو ہوگا۔

ٹک ٹاک نے عالمی سطح پر اے آئی سے متعلق آگاہی بڑھانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ کمپنی نے 20 لاکھ ڈالر مالیت کا نیا “اے آئی لٹریسی فنڈ” قائم کیا ہے، جس کے ذریعے غیر منافع بخش تنظیموں اور ماہرین کو معاونت فراہم کی جائے گی۔

اس فنڈ کا مقصد ایسے تعلیمی پروگرام تیار کروانا ہے جو صارفین کو اے آئی ٹیکنالوجی کے کام کرنے کے اصول، اے آئی سے تیار شدہ مواد کی پہچان اور ذمہ دارانہ و محفوظ استعمال کے طریقوں سے متعلق بہتر سمجھ بوجھ فراہم کریں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پشاور: سرکاری و تعلیمی اداروں کے اطراف سیاسی اجتماعات پر پابندی
  • وفاقی بیورکریسی کے تبادلے ؛ سلطان احمد چوہدری آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس تعینات
  • ٹک ٹاک نے جدید اے آئی کنٹرولز اور نئے تعلیمی ٹولز متعارف کر دیے
  • دھند کے باعث تعلیمی اداروں کے اوقات کار میں تبدیلی، نوٹیفکیشن جاری
  • خیبر پختونخوا میں سرکاری و تعلیمی اداروں کے اطراف سیاسی اجتماعات پر پابندی
  • پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ: سرکاری اور تعلیمی اداروں میں سیاسی اجتماعات پر پابندی
  • سرکاری و تعلیمی اداروں کے احاطے و اطراف میں سیاسی جلسوں اور اجتماعات پر پابندی
  • اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کیلئے سرما کے اوقات کار کا شیڈول جاری
  • تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کی جائے، پروفیسر ممتاز کھڑو