ہنی سنگھ منشیات کے عادی کیسے ہوئے، معروف گلوکار کے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
معروف بھارتی ریپروگلوکار ہنی سنگھ نے اعتراف کیا ہے کہ منشیات کا استعمال ان کے کیریئر کی سب سے بڑی غلطی تھی، جس نے انہیں شدید نقصان پہنچایا۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے جسم سے منشیات کو مکمل طور پر خارج کرنے میں انہیں تقریباً 8 سال لگے۔
ایک انٹرویو میں ہنی سنگھ نے کہا کہ ’15-20 سال قبل کا ہنی سنگھ ذہین اور پرعزم تھا، لیکن اس نے ایک بڑی غلطی کی اور وہ تھی منشیات کا استعمال۔ منشیات نے مجھے بہت نقصان پہنچایا، اور آج میں اپنے چھوٹے بھائیوں اور بہنوں کو کہتا ہوں کہ وہ منشیات سے دور رہیں کیونکہ یہ آپ کو بہت نقصان پہنچاتی ہیں اور آپ کو احساس بھی نہیں ہوتا‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’میں آج بھی ذہنی مریض ہوں‘، یویو ہنی سنگھ
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 2014 میں منشیات چھوڑ دی تھیں جب مجھے بتایا گیا کہ میں بیمار ہوں۔ لیکن اس کے باوجود مجھے مکمل صحت یابی میں 8 سال لگے۔ یہ میری جسم سے آسانی سے نہیں گیا اور میں نہیں چاہتا کہ کوئی بھی حتیٰ کہ میرا دشمن بھی، وہ سب کچھ جھیلے جو میں نے جھیلا‘۔
ہنی سنگھ نے مزید بتایا کہ’2012 سے 2014 کے دوران اپنے کیریئر کے عروج پر ایک وقت ایسا بھی آیا جب میں اپنے والدین سے ملاقات سے گریز کرتا تھا کیونکہ میں شہرت سمیٹنے اور پیسے کمانے میں مصروف تھا۔ میں دنیا بھر میں ٹور کر رہا تھا اور انہیں بھول گیا تھا۔ اور میں نے ان سے فاصلہ بھی رکھا کیانکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ والدین کو میری نشے کی عادت کا پتہ چل جائے‘۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان نے ہنی سنگھ کو فلم کی پیشکش کیوں کی؟
یو یو ہنی سنگھ 2012 میں اپنے کیریئر کے عروج پر تھے جب وہ زوال کا شکار ہوئے۔ اپنے گانے دیسی کلاکار کی کامیابی کے بعد انہیں بائپولر ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی اور انہوں نے منشیات کا استعمال شروع کر دیا۔ 2017 میں ہنی سنگھ ٹور کے دوران رو پڑے۔ انہوں نے موسیقی اور منشیات چھوڑ دی دہلی واپس آئے اور ڈاکٹروں اور تھراپسٹ کی عالمی ٹیم کے ساتھ بحالی کا آغاز کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں منشیات اور شراب میں ڈوب رہا تھا، 12-15 جوائنٹس سگریٹ کر رہا تھا اور بوتلیں پی رہا تھا۔ میں نے اپنے خاندان کو چھوڑ دیا اور خود پر قابو کھو دیا۔ ایک بار میں اتنا نشے میں تھا کہ میں نے ایک دوست کو اس کے پیٹ پر 8 بار کاٹا‘۔
یہ بھی پڑھیں: ابرارالحق معروف گلوکار ہنی سنگھ کو خاتون کیوں سمجھتے رہے؟
کام سے وقفے کے بعد ہنی سنگھ 2023 میں گانے Kalaastar کے ساتھ واپس آئے، جو Desi Kalakaar کا سیکوئل ہے۔ وہ اب اپنی موسیقی کو عالمی سطح پر لے جانے کے لیے My Story World Tour کی تیاری کر رہے ہیں، جس کا آغاز 6 فروری 2026 کو دبئی میں Coca-Cola Arena سے ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے حال ہی میں اپنا البم 51 Glorious Days بھی ریلیز کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی گلوکار منشیات ہنی سنگھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی گلوکار منشیات ہنی سنگھ ہنی سنگھ انہوں نے رہا تھا کہ میں
پڑھیں:
ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ٹیم کی ملکیت چھوڑنے کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز ملتان سلطانز ایک بڑی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے جہاں ٹیم کے موجودہ مالک علی ترین نے اچانک ملکیت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق علی ترین نے کہا کہ ملتان سلطانز ان کی زندگی کا اہم حصہ رہی ہے اور وہ اس ٹیم کے ساتھ اپنی وابستگی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
علی ترین نے کہا کہ انہیں جنوبی پنجاب کی نمائندگی کرنے پر ہمیشہ ناز رہا،ملتان سلطانز کی فرنچائز ان کے مرحوم انکل عالمگیر ترین کی سوچ اور فیصلے کا تسلسل تھی، اور اسی بنیاد پر انہوں نے ٹیم کو نئی شناخت دینے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے کھلاڑیوں اور اسٹاف کو یہ تلقین کرتے رہے کہ محنت، نظم و ضبط اور جدوجہد کو اپنا اصول بنائیں،شائقین اچھی کارکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اور اگر ٹیم لڑ کر ہارے تو فینز شکست کو بھول جاتے ہیں، مگر مقابلہ کرنے کی روح ختم نہیں ہونی چاہیے۔
علی ترین نے کہا کہ یہی وہ سوچ تھی جس نے معاشی نقصان کے باوجود ٹیم کو کئی میدانوں میں کامیاب بنایا، کیونکہ وہ کبھی پیچھے ہٹنے کے قائل نہیں رہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ملتان سلطانز کے حقوق اور مفادات کے لیے انہوں نے ہر فورم پر آواز اٹھائی، خواہ انہیں یہ معلوم تھا کہ وہ ’’ہر کسی کے ساتھ چائے پینے‘‘ کی پوزیشن نہیں رکھتے تھے، وہ ہمیشہ اپنے اصولوں پر ڈٹے رہے، کبھی مصلحت کا لبادہ اوڑھا نہیں اور نہ ہی طویل خاموشی کو اختیار کیا۔
اپنے الوداعی بیان میں علی ترین نے کہا کہ انہوں نے ٹیم کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی، نہ کہ اسے گھٹنوں کے بل چلنے دیا ، بعض اوقات شکست قبول کرنا بہتر ہوتا ہے، لیکن خودداری سے سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے جذباتی انداز میں کہاکہ اب خدا حافظ کہنے کا وقت آگیا ہے، آخر میں انہوں نے شائقینِ کرکٹ سے درخواست کی کہ وہ ٹیم اور نئے مالک کے ساتھ اپنی محبت اور حمایت جاری رکھیں کیونکہ یہ فرنچائز پورے جنوبی پنجاب کی شناخت ہے، وہ اب پی ایس ایل میں ایک سپر فین کی حیثیت سے اپنی ٹیم کا ساتھ دیتے رہیں گے۔