گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج تربت میں ایک روزہ اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
گورنمنٹ گرلز کالج تربت میں فلاحی ادارے ’ہیلپنگ ہینڈ‘ کے تعاون سے ایک روزہ اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپورٹس فیسٹیول میں معروف اسپورٹس شخصیات،کالج فیکلٹی اور طالبات نے بھر پور انداز میں شرکت کی۔
طالبات نے فٹبال،کرکٹ، رسہ کشی اور میوزیکل چیئر سمیت کئی مقابلوں میں کارکردگی کا شاندار مظاہرہ کیا۔
اسپورٹس فیسٹیول کے دوران گراؤنڈ میں طالبات کے جوش و ولولے نے ماحول کو مزید گرما دیا۔
گورنمنٹ گرلز کالج تربت کے اساتذہ کا کہنا تھا کہ گرلز کالج تربت میں ایک روزہ اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد خوش آئند ہے۔
ایونٹ میں شریک طالبات نے کہا کہ ایسے اسپورٹس ایونٹس مزید بھی ہونے چاہئیں تاکہ طالبات میں موجود صلاحیت ابھر کر سامنے آئے۔
طالبات کا مزید کہنا تھا کہ ہر اسکول اور کالج میں اس طرح کے ایونٹ کروا کر طالبات کو موقع دینا چاہیے۔
ایونٹ کے مہمان خصوصی اور معروف اسپورٹس شخصیات کا کہنا تھا کہ کھیل نوجوانوں میں ٹیم ورک، خود اعتمادی اور مثبت رویوں کو فروغ دیتے ہیں۔ خواتین میں اسپورٹس کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھا جائےگا۔
تقریب کے اختتام پر ’ہیلپنگ ہینڈ‘ کی جانب سے بہترین کارکردگی دکھانے والی طالبات میں ٹرافیز اور اعزازی شیلڈز تقسیم کی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسپورٹس فیسٹیول کالج تربت
پڑھیں:
نائیجیریا میں اغوا شدہ 24 طالبات کو بازیاب کروا لیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نائیجیریا کے شمال مغربی علاقے میں سرکاری بورڈنگ اسکول سے اغوا کی گئی 24 طالبات کو رہا کردیا گیا۔
صدر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ نائیجیریا کے شمال مغربی علاقے میں واقع سرکاری بورڈنگ اسکول سے اغوا کی گئی 24 طالبات کو گزشتہ ہفتے بازیاب کرا لیا گیا، جسے صدر بولا ٹینوبو نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
صدارتی اعلامیے منگل کو صدر نے طالبات کی حفاظت اور ان کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز سے تاکید کی کہ باقی مغویوں کو بھی جلد بازیاب کرانے کے لیے فوری اور مؤثر کارروائیاں کی جائیں۔
صدر ٹینوبو نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تمام 24 طالبات محفوظ واپس آگئی ہیں۔ اب فوری طور پر حساس علاقوں میں اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں تاکہ مزید اغوا کے واقعات کو روکا جا سکے۔‘‘
یہ طالبات 17 نومبر کو مسلح افراد کے ہاتھوں اغواء کی گئی تھیں۔ شمالی نائیجیریا میں اسکولوں اور دیہی بستیوں پر تاوان کے لیے اجتماعی اغوا کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، جہاں مسلح گروہ مقامی سیکیورٹی فورسز کو بآسانی مغلوب کر کے طلبہ اور شہریوں کو ہتھکڑیاں پہنا دیتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں اس قسم کے بڑے پیمانے پر اغوا کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جمعے کو شمالی وسطی ریاست نائیجر میں ایک کیتھولک اسکول پر حملے کے دوران 300 سے زائد طلبہ اور عملہ اغواء کر لیے گئے، جن میں سے 50 افراد فرار ہو کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔
یہ واقعات نائیجیریا میں تعلیم کے شعبے اور بچوں کی حفاظت کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات کا واضح ثبوت ہیں اور حکومت پر اس امر کی ذمہ داری ڈال رہے ہیں کہ وہ مؤثر حفاظتی اقدامات کرے۔