data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-08-12

 

پشاور/ واشنگٹن (مانیٹر نگ ڈ یسک) ڈاکٹر وردہ قتل کیس کی تحقیقات کیلیے 6 رکنی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔ ڈی پی او ایبٹ آباد نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے کہ ملزمان نے ڈاکٹر وردہ کے اغوا اور قتل کیلیے مبینہ طور پر 30 لاکھ روپے ادا کیے، رقم کی ادائیگی سے ممکنہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کا شبہ ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق  تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں چیئرمین پروونشل انسپکشن ٹیم خیام حسن اور ڈی جی پراسیکیوشن، اس کے علاوہ اے آئی جی سونیا شمروز، ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ جے آئی ٹی 5 دنوں میں کیس سے متعلق رپورٹ پیش کرے گی۔ دوسری جانب  ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید نے ڈاکٹر وردہ قتل کیس سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے کو خط میں مزید لکھا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمان عبدالوحید، ندیم اور ردا جدون کی مالی تفصیلات درکار ہیں، ملزمان کے ممکنہ غیرمعمولی یا مشکوک مالی لین دین کا مکمل ریکارڈ دیا جائے۔ جبکہ ملزمان کی سفری تفصیلات،پابندیوں اور واچ لسٹ اسٹیٹس کا بتایا جائے۔ ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا معاملہ انتہائی حساس ہے لہٰذا بروقت معلومات آئندہ قانونی کارروائی کیلیے ضروری ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر وردہ جے ا ئی ٹی

پڑھیں:

ایبٹ آباد کی لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے اغواء و قتل کیس میں اہم پیش رفت

ڈی ایچ کیو اسپتال ایبٹ آباد کی لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے اغواء و قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

 ڈاکٹر وردہ مشتاق کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ڈاکٹر وردا کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی،موت گلا دبانے اور سانس بند ہونے سے ہوئی، جسم پر تشدد کے نشانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں تشدد کر کے قتل کیا گیا۔

ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون الرشید نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقتولہ نے اپنی سہیلی ردا کے پاس دو سال پہلے 67 تولے سونا امانت رکھا تھا جس کی واپسی کی ڈیمانڈ پر اسے بیدردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کو اغواء کے روز ہی قتل کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے ملزمہ کے خاوند بلے دی ہٹی کے مالک وحید کو بھی ملزم نامزد کرکے گرفتار کرلیا ہے جبکہ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں اور دہشتگردی کی عدالت میں ملزمان کو پیش کرکے ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیاہے۔

 غفلت کے مرتکب ایس ایچ او کینٹ کو معطل کردیا گیاہے، واقعہ کے خلاف ڈی ایچ کیو اسپتال کے ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے۔ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر نے ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کیے جس کے بعد ڈی ایچ کیو اسپتال ایبٹ آباد میں بند کی گئی ایمرجنسی سروسز بحال کر دی گئی ہیں، تاہم ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب‘ مقابلہ تلاوت کیلیے 70 لاکھ ریال کے انعامات
  • ڈاکٹر وردہ قتل کیس، 6 رکنی جے آئی ٹی کی تشکیل
  • ٹرمپ گولڈ کارڈ حاصل کرنے والے کیا فوائد حاصل کرسکیں گے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • ایبٹ آباد: ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں واردات کیلئے 30 لاکھ روپے ادا کیے جانے کا انکشاف
  • ایبٹ آباد: پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق صبا صادق مقبو ڈاکٹر وردہ کے خاندان سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہی ہیں
  • ڈاکٹر وردہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی
  • ایبٹ آباد کی لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کے اغواء و قتل کیس میں اہم پیش رفت
  • ڈی ایچ کیو سے اغوا، ایک گھنٹے میں قتل ، ڈاکٹر وردہ کے کیس میں نئے انکشافات
  • ایبٹ آباد: قتل ہونیوالی ڈاکٹر وردہ کا پوسٹ مارٹم مکمل