وفاقی محتسب نے 10 کروڑ کی وراثتی جائیداد کا تنازع حل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-23
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک) وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپا) نے اسلام آباد کے سیکٹر I-8 میں واقع 10 کروڑ روپے مالیت کی وراثتی جائیداد کے تنازع کو حل کر دیا ہے اور ہما بتول کو اس کا قانونی حصہ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ طے شدہ معاہدے کے مطابق ہما بتول کو 1 کروڑ 75 لاکھ روپے بطور قانونی حصہ مکمل طور پر ادا کر دیے گئے ہیں۔ رقم وصول کرنے کے بعد شکایت گزار نے اپنے بھائی عاصم مقبول کے حق میں بھی بیان جمع کروایا جس کے بعد معاملہ مکمل طور پر طے پا گیا۔فوسپا کے ترجمان نے بتایا کہ اس فیصلے سے نہ صرف قانونی وراثتی حقوق کی حفاظت یقینی بنی بلکہ خاندان کے درمیان تنازعے کو بھی خوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔ شکایت گزار ہما بتول نے اپنے والد کی جائیداد میں اپنے حصے کے حصول کیلیے درخواست دی تھی، جس میں وہ اپنے 2 بھائیوں اور والدہ کے خلاف قانونی دعویٰ لے کر سامنے آئی تھیں
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افراد کو نوکری یا رہائش دینے پر50 لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا؛ امارات
دبئی: غیرقا نونی مقیم افراد کو نوکری یا رہائش دینے والےپر 50لاکھ درہم یعنی پاکستانی 38 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے رہائشی قوانین مزید سخت کر دیے،غیر قانونی افراد کو نوکری یا رہائش دینے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر قانونی افراد کو پناہ دینے پر 50 لاکھ درہم یعنی 38 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اماراتی رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کی سہولت کاری پر بھاری جرمانہ ہوگا۔
وزٹ ویزے پر کام کرنا جرم، 10 ہزار درہم یعنی 7 لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد جرمانہ ہوگا جبکہ جعلی رہائشی دستاویزات پر 10 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
حکومت امارات نے رہائشی قوانین کی خلاف ورزی قومی سلامتی کے خلاف جرم قرار دے دیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کردی گئی۔