سٹیٹ بینک نےیکم جنوری سے غیرملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے لیے بڑی شرط عائدکردی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
اس اقدام کا مقصد ملک میں غیرقانونی کرنسی لین دین کی روک تھام اور نادرا و سٹیٹ بینک کے پاس غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کرنیوالے تمام افراد کا مکمل، درست اور مستند ریکارڈ مرتب کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر میں کام کرنیوالی ایکسچینج کمپنیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ یکم جنوری سے غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے لیے آنیوالے ہر شہری کی بائیو میٹرک کیساتھ ساتھ فیشل ریکگنیشن (چہرے کی شناخت) کے ذریعے بھی لازمی تصدیق کی جائے گی۔ اس فیصلے کے تحت اب کوئی بھی شخص جب غیر ملکی کرنسی خریدنے یا منی ایکسچینج پر فروخت کرنے آئے گا تو اس کی شناخت نادرا کے فیشل ریکگنیشن سسٹم کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کے ساتھ لازمی طور پر کی جائے گی۔
اس اقدام کا مقصد ملک میں غیرقانونی کرنسی لین دین کی روک تھام اور نادرا و سٹیٹ بینک کے پاس غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کرنیوالے تمام افراد کا مکمل، درست اور مستند ریکارڈ مرتب کرنا ہے۔ سٹیٹ بینک نے ایک باضابطہ سرکلر کے ذریعے منی چینجرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تمام برانچوں میں ہائی ریزولوشن کیمرے نصب کریں جو نادرا کے سسٹم سے منسلک ہوں، تاکہ شناخت کا عمل تیز، محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملکی کرنسی کی خرید و فروخت غیر ملکی کرنسی سٹیٹ بینک
پڑھیں:
حیدرآباد: مزدور سڑک کنارے مالٹے فروخت کرنے میں مصروف ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز