معروف روحانی شخصیت پیر ذوالفقار احمد نقشبندی انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
معروف روحانی شخصیت پیر ذوالفقار احمد نقشبندی انتقال کرگئے۔ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کا انتقال جھنگ میں ہوا، ان کی نماز جنازہ کل بروز پیر جھنگ میں ادا کی جائے گی۔ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کے انتقال پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس موقع پر ہم سب تعزیت کے مستحق ہیں، یہ ہم سب کے لیے مشترک حادثہ ہے، پیر ذوالفقار نقشبندی تصوف کی آبرو اور علم وعمل کے سالار تھے، انہوں نے نصف صدی سے زیادہ تصنیف وتالیف ، وعظ و نصیحت کی خدمات سرانجام دیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کے انتقال کی خبر سن کر دلی صدمہ ہوا، ان سے عقیدت کا تعلق تھا اور وہ بھی نہایت شفقت رکھتے تھے، وہ دینی اور روحانی تربیت کے روشن مینار تھے جنہوں نے اپنی زندگی دین اسلام کی خدمت، تزکیہ نفس، اصلاح معاشرہ اور محبت و اخلاص کے پیغام کو عام کرنے میں بسر کی۔ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا کہ پیر طریقت حضرت پیر ذوالفقار احمد نقشبندی صاحب کے وصال کی خبر سے دل انتہائی رنجیدہ اور غمگین ہے، وہ ایک ایسی ہستی تھے جن کی پوری زندگی اللہ کی رضا، دین کی خدمت اور انسانیت کی رہنمائی میں گزری اور ان کی وفات سے امت ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گئی۔ کشمیری حریت پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھی سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ یہ سانحہ امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم دعوتی اور روحانی خسارہ ہے، مرحوم اصلاح نفس، تزکیہ قلب اور دین کی خاموش مگر گہری خدمت کا روشن چراغ تھے۔ ان کے علاوہ بھی دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کی دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پیر ذوالفقار احمد نقشبندی افسوس کا اظہار
پڑھیں:
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق
سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ابو مرضع سڑک حادثے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ دو دوست زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا کنٹینٹ کریٹر عبداللہ بن مرضع العتیف القحطانی المعروف ابو مرضع ریاض کے شمالی علاقے ہیل کی مرکزی شاہراہ پر گامزن تھے۔
ان کے ساتھ گاڑی میں ان کے کزن اور ایک دوست بھی سوار تھے۔ جبہ روڈ پر ان کی گاڑی ایک ٹھیکے دار کمپنی کی روڈ مینٹیننس مشین سے ٹکرا گئی۔
حادثہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس میں ابو مرضع کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔
ریسکیو اداروں نے تینوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کے کزن کومے میں چلے گئے۔ ان کی حالت تاحال تشویشناک ہے جب کہ ان کے دوست کی حالت بھی نازک بتائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابو مرضع اور ان کے دوست اپنی روزمرہ کی مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو خوشی اور مسکراہٹ بکھیرتے تھے۔