2025-08-16@01:37:28 GMT
تلاش کی گنتی: 16
«آرٹیکل پانچ»:
—فائل فوٹو انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) سے سزاوار قرار دیے گئے اراکین کو آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرمانہ سزا پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ سے کسی رسمی توثیق یا حوالہ جات کی ضرورت نہیں رہتی، آرٹیکل 63 ون کی شق جی اور ایچ کے اطلاق سے مجرم رکن کی نااہلی ناگزیر قانونی امر بن جاتا ہے۔ شبلی فراز اور عمر ایوب سمیت 9 ارکانِ اسمبلی و سینیٹر نااہل قرارالیکشن کمیشن آف پاکستان نے شبلی فراز، عمر ایوب سمیت 9 ارکانِ اسمبلی اور سینیٹرز کو نااہل قرار دے دیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آرٹیکل 63 ون اے سے پی تک بیان کردہ نااہلیوں کو 2 حصوں میں...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) کے چیئرمین ثاقب گڈ لک نے فنانس بل میں سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت شامل کیے گئے آرٹیکل 37 اے اور 37 بی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قوانین تاجر برادری کو ہراساں کرنے کا ذریعہ بنیں گے جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ان آرٹیکلز کے ذریعے ایف بی آر کے ٹیکس افسران کو غیر معمولی اختیارات دینا سراسر غیر منصفانہ اور کاروبار دشمن اقدام ہے۔حکومت اگر ٹیکس ریونیو میں اضافہ چاہتی ہے تو اسے کاروبار کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہوگا نہ کہ کاروباری افراد کو خوف میں مبتلا کرنا۔ کاروبار چلے گا تو ٹیکس...
اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے سیکرٹری جوڈیشل کمشن کو ایک اور اہم خط ارسال کر دیا ہے جس میں ججز کی سنیارٹی کے تعین کے معاملے پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ خط جسٹس منصور علی شاہ نے گزشتہ روز جوڈیشل کمشن کے اجلاس سے قبل تحریر کیا۔خط کے مندرجات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ججز کی سنیارٹی جیسے اہم اور حساس معاملے پر چیف جسٹس یا دیگر متعلقہ حکام سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، جو آئین کے تقاضوں کے برخلاف ہے۔ جسٹس منصور نے اپنے خط میں واضح کیا کہ آئین کے...
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کے تبادلوں کیخلاف کیس کی سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پنہور سمیت جسٹس شکیل احمد بھی آئینی بینچ میں شامل تھے۔ جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے 7 مختلف درخواستیں موجود ہیں، سنیارٹی کیس میں 5 ججوں نے بھی درخواستیں دیں، کیوں نہ ہم ججز کی درخواست کو ہی پہلے سنیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے وکیل منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس محمد علی مظہر نے بتایا کہ اس کیس میں دو اہم نکات ہیں، ایک نکتہ یہ ہے کہ ججز کا...
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جمال نے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے۔ جسٹس جمال نے کہا کہ آرمی ایکٹ بنایا ہی اسی لیے جاتا ہے کہ فوج کو ڈسپلن میں رکھا جا سکے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ قانون کا اطلاق کس پر ہونا ہے اور کیسے ہونا ہے یہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے کیوں کہ پارلیمنٹ بھی آئین کے تابع ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایک شق کے بجائے ہمیں آئین پاکستان کو مجموعی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ کسی قانون کے...
سویلینز کا ملٹری ٹرائل؛ پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے، جسٹس جمال مندوخیل WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز اسلام آباد(آئی پی ایس)سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل دیے۔دورانِ سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ بنایا ہی اسی لیے جاتا ہے کہ فوج کو ڈسپلن میں رکھا جا سکے۔ خواجہ حارث نے کہا...
سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل دیے۔ دورانِ سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی ایکٹ بنایا ہی اسی لیے جاتا ہے کہ فوج کو ڈسپلن میں رکھا جا سکے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ قانون کا اطلاق کس پر ہونا ہے اور کیسے ہونا ہے یہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے...
اسلام آباد(خبرنگار+این این آئی) صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔ صدرآصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے پرسوں سہ پہر 3 بجے جبکہ آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 کے تحتقومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ بروز منگل دن ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا ہے۔خیال رہے کہیہ 16 ویں قومی اسمبلی کا 14 واں اجلاس ہوگا۔
صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہو طلب کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ 2025ء بروز پیر سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا۔ سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہو طلب کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے مجلس شوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق صدر نے آئین کے آرٹیکل 54 کی شق ایک اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس10 مارچ 2025بروز پیر سہ پہر 3بجے پارلیمنٹ ہائوس میں طلب کر لیا۔دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کیا ہے۔خیال رہے کہ ایوان زیریں کا 11 مارچ کو ہونے والا اجلاس 16 ویں قومی اسمبلی کا 14 واں اجلاس ہوگا۔
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اور قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ (بروز پیر) سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاو¿س میں طلب کیا ہے۔آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54 کی شق 1 اور آرٹیکل 56 کی شق 3 کے تحت تفویض شدہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا ہے۔دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 11 مارچ کو طلب کیا ہے۔ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کا اجلاس 11 مارچ (بروز منگل) دن ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاوس میں طلب کیا...
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارکان پارلیمنٹ تنخواہ و الاؤنس ترمیمی بل دو ہزار پچیس اعتراض لگا کر واپس کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹیرنز کی تنخواہوں اورمراعات کا تعین آرٹیکل 66 کی شق دو کے تحت کیا جا سکتا ہے، آئین کے آرٹیکل 88 کی شق ایک میں خزانہ کمیٹی کے اختیار کی وضاحت موجود ہے، قومی اسمبلی و سینیٹ کی خزانہ کمیٹیوں کا اختیار صرف اخراجات پر کنٹرول کی حد تک ہے۔
صدر مملکت نے آرٹیکل 200 کی شق ایک کا استعمال جوڈیشل کمیشن کے اختیار کو غصب کرکے کیا، مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، درخواست میں موقف جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کام سے روک دیا جائے ، جسٹس خالد سومرو اور جسٹس محمد آصف کو جوڈیشل ورک سے بھی روک دیا جائے ، درخواست میں استدعا اسلام آبادہائی کورٹ کے 5ججزنے سینارٹی کیخلاف درخواست دائر کردی۔ منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کے ذریعے 49صفحات پر مشتمل درخواست آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت دائر کی گئی ہے ۔سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ آرٹیکل 184 کے معاملات میں صرف آئینی بینچ سماعت کرسکتا ہے، کسی ریگولر بینچ کے پاس آئینی تشریح کا اختیار نہیں، قوانین کے آئینی ہونے یا نہ ہونے کا جائزہ صرف آئینی بینچ لے سکتا ہے،26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بینچز اختیارات کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے آئینی بینچ کے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے 20 صفحات پر مشتمل نوٹ جاری کر دیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے نوٹ میں لکھا ہے کہ قوانین کے آئینی ہونے یا نہ ہونے کا جائزہ صرف آئینی بینچ لے سکتا ہے، کسی ریگولر بینچ...
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نئے چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کے معاملے پر سینیٹر سید شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو خط لکھ دیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ کو لکھے گئے خط میں شبلی فراز نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔خط کے متن کے مطابق آرٹیکل 215 کے تحت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت ختم ہو رہی ہے، سکندر سلطان راجہ کی مدت 26 جنوری کو ختم ہوگی، آرٹیکل 213 کے تحت آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب نے بھی سپیکر قومی اسمبلی کو...