Nawaiwaqt:
2025-09-18@13:13:20 GMT

ملٹری ٹرائل کیس، پارلیمنٹ کی بجائے آئین سپریم: جسٹس جمال

اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT

ملٹری ٹرائل کیس، پارلیمنٹ کی بجائے آئین سپریم: جسٹس جمال

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جمال نے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے۔ جسٹس جمال نے کہا کہ آرمی ایکٹ بنایا ہی اسی لیے جاتا ہے کہ فوج کو ڈسپلن میں رکھا جا سکے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ قانون کا اطلاق کس پر ہونا ہے اور کیسے ہونا ہے یہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے کیوں کہ پارلیمنٹ بھی آئین کے تابع ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایک شق کے بجائے ہمیں آئین پاکستان کو مجموعی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ کسی قانون کے اطلاق کا معیار کیا ہوگا یہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے عدلیہ کا نہیں۔جسٹس جمال نے استفسار کیا کہ کیا کل پارلیمنٹ آرمی ایکٹ سویلینز کے لیے مزید شقیں بھی شامل کر سکتی ہے؟، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ یہ سوال عدالت کے سامنے ہے ہی نہیں۔خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیلنج شدہ فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 8(5) میں نہیں جانا چاہیے تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 8(3) میں بنیادی حقوق سے استثنا دیا گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ استثنا صرف آرمڈ فورسز تک ہے یا اس کا دائرہ سویلینز تک بڑھایا جاسکتا ہے؟وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 8(3) اے صرف آرمڈ فورسز کے ممبران کے لیے نہیں، اس میں سویلینز کو بھی لایا جاسکتا ہے۔جسٹس جمال  نے ریمارکس دیے کہ چلیں مان لیتے ہیں کہ 1962 کے آئین کے تحت ایف بی علی کیس میں سویلینز کو ٹرائل کیا جاسکتا تھا، لیکن سوال یہ ہے کہ سویلینز کا فوجی عدالتوں میں کورٹ مارشل 1973 کے آئین کے مطابق ہے؟۔ اب آرٹیکل 175(3) اور آرٹیکل 10 اے بھی ہے ؟ خواجہ حارث نے کہا کہ میں اس کا جواب دوں گا مگر پہلے آرٹیکل 8 پر دلائل مکمل کرلوں۔ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا چیلنج شدہ فیصلے میں کیا خرابیاں ہیں۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کون سے ایسے نئے نقاط ہیں جنہیں اس اپیل میں طے کرنا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 8(5) کی حد تک ہم آپ سے متفق ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے  ریمارکس دیے کہ گزشتہ سال سے یہ کیس چل رہا اور مجھے سوال کا کا جواب نہیں مل رہا۔ کیا فوجی عدالتیں آرٹیکل 175 کے زمرے میں آتی ہیں؟۔ کیا فوجی عدالت بھی عام عدالت کے معیار کی ہی عدالت ہوتی ہے؟خواجہ حارث نے کہا کہ میرا اگلا نکتہ یہی ہے اس سوال کا جواب دوں گا پہلے آرٹیکل 8 پر  مطمئن کر لوں۔ جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پتا نہیں یہ کب مطمئن ہوں گے؟۔ جسٹس امین  نے اہم ریمارکس دیے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کی شق ٹو ون ڈی کو کالعدم قرار دینے کی حد تک فیصلہ درست نہیں۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی اس دلیل سے اتفاق کرتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 7 اپریل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: خواجہ حارث نے کہا کہ ریمارکس دیے نے کہا کہ ا جسٹس جمال ا رٹیکل 8 ا ئین کے

پڑھیں:

ٹی20 ایشیا کپ:پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دیدی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی: ٹی20 ایشیا کپ 2025ء کے 10ویں میچ میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مراحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔

دبئی میں کھیلے گئے میچ میں یو اے ای کی ٹیم 147 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 17 اعشاریہ 4 اوورز میں 105 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔راہول چوپڑا 35، دریو پرشانت 20، محمد وسیم 14 اور علی شان شرافو 12 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹر رہے۔شاہین شاہ آفریدی، حارث روف اور ابرار احمد نے 2، 2 جبکہ سلمان علی آغا اور صائم ایوب نے 1، 1 وکٹ اپنے نام کی۔

اس سے قبل یو اے ای ٹیم کے کپتان محمد وسیم نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز بنائے۔

گرین شرٹس کی طرف سے فخر زمان نے یو اے ای کے خلاف نصف سنچری اسکور کی، وہ 36 گیندوں پر 50 رنز بناکر پویلین لوٹے، ان کی اننگز میں 3 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔

پاکستان کی طرف سے دوسرا بڑا اسکور شاہین شاہ آفریدی کا رہا، انہوں نے 14 گیندوں پر 29 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ کپتان سلمان علی آغا 20 اور محمد حارث 18 رنز بناکر پویلین لوٹے۔

دیگر کھلاڑیوں میں صاحبزادہ فرحان 5، خوشدل شاہ اور محمد نواز 4، 4 جبکہ حارث رؤف اور اوپنر صائم ایوب صفر پر پویلین لوٹ گئے۔

سال 2025ء میں صائم ایوب 5ویں مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے ہیں، 4 بار وہ صرف ماہ ستمبر میں افغانستان، عمان، بھارت اور یو اے ای کے خلاف بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹے ہیں۔

یو اے ای کے جنید صدیقی نے 4 اور سمرن جیت سنگھ نے 3 کھلاڑیوں میدان بدر کیا جبکہ ایک وکٹ پرشانت کے حصے میں آئی۔

یو اے ای کے جنید صدیق نے صرف 18 رنز کے عوض 4 وکٹیں اپنے نام کیں جب کہ سمرنجیت سنگھ 3 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ؛ پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر میں جانے سے روک دیا
  • اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے، جج سپریم کورٹ
  • جب چاہا مرضی کی ترامیم کر لیں، سپریم کورٹ کے حکم پر کیوں نہ کیں: ہائیکورٹ
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل‘سابق وزیراعظم کے ملٹری و ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
  • ٹی20 ایشیا کپ:پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دیدی
  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلےمیں داخل، سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری کا بیان قلمبند
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ