2025-10-19@23:38:36 GMT
تلاش کی گنتی: 15

«جھیل بھی»:

    سیاحت کے حوالے سے جھیل کا نام آتے ہی ہماری نظر شمال کی طرف اٹھ جاتی ہے جہاں دنیا کی چند حسین ترین جھیلیں موجود ہیں۔ خیبرپختونخواہ اور گلگت بلتستان میں پاکستان کی بہت سی بڑی اور مشہور جھیلیں واقع ہیں جن میں کرومبر، ست پارہ، رش لیک، سیف الملوک، کٹورا، ماہوڈنڈ، دودی پت، آںسو، سنو لیک، خالطی، عطا آباد، شیوسر شامل ہیں۔ ریاست آزاد جموں کشمیر کی رتی گلی، زلزال، چٹا کھٹہ، بنجوسہ،سرل گٹیاں اور شاؤنٹر جھیلیں بھی سیاحت کی دنیا میں اہم مقام رکھتی ہیں۔ جھیلوں کی اس کہکشاں میں میدانی علاقوں خصوصاً پنجاب کی جھیلیں کہیں پیچھے رہ جاتی ہیں جن کا اپنا الگ حسن ہے۔ بہت سے لوگ بہت سے سیاح یا پھر بہت سے مسافر...
    گلگت بلتستان میں گلیشیائی جھیل پھٹنے  سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق شسپر گلیشیئر سے گلیشیائی جھیل پھٹنے کے نتیجے میں حسن آباد نالہ شدید طغیانی کا شکار ہو گیا، جس سے درجنوں گھروں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز گلگت بلتستان کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں؟ سیلابی ریلے پاکستان اور چین کے مابین تجارتی اہمیت کی حامل شاہراہ قراقرم کے ایک حصے کے ساتھ حفاظتی دیواروں کو بہا لے گئے جبکہ شاہراہ کو بھی شدید نقصان پہنچا اور پیمانے پر زرعی اراضی بھی متاثر ہوئی۔  اتھارٹی نے بتایا کہ قابل کاشت زمین، کھڑی فصلیں اور درخت بھی تباہ ہو گئے، جبکہ حسن آباد...
    ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن سوئٹزر لینڈ کی ’’مین اٹریکشن‘‘ ہے سوئس آنے والے ننانوے فیصد لوگ انٹر لاکن ضرور جاتے ہیں‘ یہ شہر تھن اور برنز (Brienz) دو جھیلوں کے درمیان واقع ہے اور اس مناسبت سے انٹر لاکن یعنی ’’دو جھیلوں کے درمیان‘‘ کہلاتا ہے‘ دونوں جھیلوں کو ایری (Aare) نام کا دریا آپس میں ملاتا ہے‘ دریا کا پانی تیز اور ٹھنڈا یخ ہوتا ہے۔  اس کی وجہ الپس کے پہاڑی گلیشیئرز ہیں‘ یہ دریا اور دونوں جھیلیں گلیشیئر سے کشید ہوتی ہیں‘ انٹر لاکن کی چاروں سائیڈز پر اونچے‘ سبز اور برف پوش پہاڑ ہیں‘ پہاڑی جھرنے اور آب شاریں بھی وادی میں اترتے رہتے ہیں اور یہ سب مل...
    ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges) پڑھ رہے ہیں وہ بنیادی طور پر مورج ہے‘ فرنچ زبان میں آخری حرف ساقط ہوتا ہے اور جی کی آواز جی ہی نکلتی ہے لہٰذا یہ مورج ہے‘ ٹاؤن میں فرنچ زبان بولی جاتی ہے اور یہ جنیوا سے صرف 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے‘ لیک جنیوا سوئٹزر لینڈ کی سب سے بڑی جھیل ہے۔  آپ اگر اس کے گرد چکر لگائیں تو آپ کو ڈیڑھ سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑے گا‘ اس کی ایک سائیڈ پر جنیوا اور دوسری سائیڈ پر مونترو (Montreux) کا ٹاؤن ہے جب کہ دائیں بائیں جھیل کی ایک سائیڈ پر سوئٹزر لینڈ کے خوب صورت اور مہنگے ٹاؤنز ہیں‘...
    رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت کو دو بڑے سوالات کا جواب دینا ہوگا، ایک ٹرمپ کے سیز فائر دعوے کا اور دوسرا امریکی ٹیرف پالیسی پر حکومت کی جانب سے اب تک اختیار کردہ خاموشی کا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے نریندر مودی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹرمپ نے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے اور بھارت و پاکستان سیز فائر میں اپنے کردار کا دعویٰ کرتے ہوئے نئی دہلی کی خارجہ پالیسی پر سوالیہ نشان لگایا، جس پر کانگریس قیادت نے حکومت کی خاموشی کو ملک کی خودمختاری کے لئے نقصان دہ قرار دیا۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس...
    طے پایا کہ ہم کرومبر جھیل کا ٹریک چترال کی جانب سے کریں گے۔ لیکن اس منصوبے میں ایک دل چسپ اضافہ یہ ہوا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ اس ٹور میں بائیک بھی استعمال کی جائے گی اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی، جبکہ آخری مرحلے میں، یعنی لشکر گاز سے آگے، خالص ٹریکنگ کی جائے گی۔ اس لحاظ سے یہ ایک منفرد اور نسبتاً کم خرچ ٹور بننے والا تھا۔ چوںکہ میں ان دنوں لاہور میں مقیم ہوں جب کہ بڑے بھائی راشد اسرار اور غلام قادر کو فیصل آباد سے آنا تھا، اس لیے طے ہوا کہ میں لاہور سے بائیک سمیت بس کے ذریعے تیمرگرہ پہنچوں گا اور وہ دونوں حضرات فیصل آباد سے وہیں پہنچیں گے۔...
    data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کھپرو (نمائندہ جسارت) مون سون کی پہلی ہی بارش نے کھپرو کو جھل تھل میں بدل دیا گلی محلوں چوراہوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا جبکہ انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے حیسکو انتظامیہ کھپرو نے کسر نہ چھوڑی 18 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی فالٹ نہ مل سکا دوہری اذیت میں مبتلا کر دیا شہریوں کو شہری کی دہائی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا 26 جون سے 29 جون اچھی بارش ہو سکتی ہے کھپرو انتظامیہ نے موثر انتظامات نہ کیہ۔ کھپرو میں اس سال کئی تعمیراتی کام ہوئے بِ حساب ہوئے ہیں مگر اچھی حکمت عملی نہ اپنائی گئی جس کی وجہ...
    لاہور میں 16 کنال پر محیط ایک جھیل بنائی گئی ہے جس کی گہرائی 20  فٹ ہے اور اس میں 5 ملین گیلن پانی اسٹور کرنے کی گنجائش ہے۔ مون سون بارشوں کے 3 سے 4 بڑے اسپیلز اس میں بآسانی اسٹور ہو سکتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا ’میگنیفیسنٹ پنجاب‘ میگا ٹورسٹ منصوبہ کیا ہے؟ جھیل کنارے خوبصورت فوڈ کورٹ بنائی جائے گی اور یہ عوام کے لیے ایک خوبصورت تفریحی مقام بھی ہوگا۔ جھیل میں فوارے لگائے گئے ہیں جو پانی کو متحرک رکھیں گے تاکہ اس میں کائی نہ جمے اور پانی میں بدبو پیدا نہ ہو۔ مزید تفصیل جانیے عارف ملک کی اس رپورٹ میں۔ آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر...
    ہم تاریخ کے اس حیرت کدے میں چلتے جا رہے تھے اور میلوں رقبے پر پھیلا ہوا یہ قبرستان ختم ہونے میں نہیں آرہا تھا۔ چلتے چلتے آخر کار ہم ’’مائی مکلی‘‘ کی قبر پر پہنچ چکے تھے، روایات کے مطابق جس نیک صفت عورت کے نام پہ یہ قصبہ اور قبرستان ہے۔ کہتے ہیں کہ کسی زمانے میں جہاں آج قبرستان موجود ہے اس مقام کے قریب ہی دریائے سندھ بہتا تھا، کشتیوں میں سوار حجاج کرام حج کے لیے جاتے ہوئے جب دریائے سندھ کے کنارے آباد اس گاؤں کے قریب سے گزرتے تھے تو اس قصبے کی رہنے والی ایک نیک عورت سفرِنور کے مسافروں کو کھانا کھلاتی تھی۔ اس عورت کی نیک نامی کے چرچے پورے...
    فائل فوٹو ایشیا کی خوبصورت ترین جھیل سیف الملوک کو ساڑھے 5 ماہ کی طویل بندش کے بعد سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔گزشتہ سال نومبر میں شدید برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد جھیل سیف الملوک کا راستہ بند ہوا تو ناران کی رونقیں مانند پڑ گئیں، کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عملے نے بھاری مشینری کے زریعے 5 روز میں چھوٹے بڑے 6 گلیشیئرز کاٹ کر روڈ کھولا تو معززین علاقہ نے دعائیہ تقریب منعقد کرکے سیاحوں کی راہ میں پلکیں بچھا دیں۔اگرچہ جھیل اب بھی برف سے ڈھکی ہوئی ہے، مگر یہی منجمد خوبصورتی سیاحوں کے لیے ایک نایاب نظارہ پیش کر رہی ہے۔ یخ بستہ ہوائیں، خاموشی اور برف کی چادر اوڑھے جھیل ایک...
    ناران(نیوز ڈیسک)سیاحوں کیلئے خوشخبری، خوبصورت مقام ناران کو 5 ماہ کے طویل وقفے کے بعد کھول دیا گیا۔ ناراں میں ہوٹلز ایسوسی ایشن کی جانب سے باقاعدہ دعائیہ تقریب کے بعد سیاحتی سیزن کا آغاز ہوگیا، اس موقع پر صدقے کے طور پر بیل بھی ذبح کیا گیا۔ ناران میں ہوٹلز اور ریسٹورنٹ کھلنے کے ساتھ سیاحوں کی آمد بھی شروع ہوگئی ہے۔ کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بھی جھیل سیف الملوک روڈ کھولنے کا کام شروع کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق سیاحوں کو اب برف سے ڈھکی جھیل سیف الملوک کے خوبصورت مناظر دیکھنے کو مل سکیں گے مزیدپڑھیں:ارشد ندیم کی نیرج چوپڑا کی دعوت پر بھارت جانے سے معذرت
    مانسہرہ(نیوز ڈیسک)وادی کاغان کا سب سے زیادہ حسین اور دلفریب مقام ناران ہے۔ مانسہرہ سے ناران کا فاصلہ 122کلو میٹر ہے۔ کاغان سے ناران کی دوری صرف 23کلو میٹر ہے۔ یہ سطح سمندر سے 7904فٹ کی بلندی پر واقع ہے، یہاں پر ناران سے 10کلومیٹر سطح سمندر سے 10500فٹ کی بلندی پر واقع گہرے نیلے سبز پانی سے مزین پیالہ نما جھیل ’سیف الملوک‘ کا دلفریب نظارہ دلوں کو مول لیتی ہے۔ شہزادہ سیف الملوک اور پری بدیع الجمال کے عشق کی داستان بھی یہاں ہی پروان چڑھی۔ ایڈونچز بھرے جیپ کے ایک گھنٹے کے سفر کے بعد پہاڑوں میں گھری ہوئی دیو مالائی اور طلسماتی جھیل کے نیلگوں پانی اور ارد گرد کے خوش کن مناظرنے اپنے...
    موت کی کوکھ سے زندگی جنم لے سکتی ہے تو سنگلاخ چٹانوں میں جھیلیں بھی ہو سکتی ہیں۔ ایسی جھیلیں جن میں لاکھوں زندگیاں جنم لیتی ہوں اور پھر ان سانسیں لیتے جسموں سے ہم اپنی توانائی کشید کریں۔ کوئٹہ ائرپورٹ پر اترنے سے پہلے، جب ایک بورنگ سفر ختم ہونے کا اعلان ہوا تو جہاز کی کھڑکی سے مجھے وہ جھیل نظر آئی، نیلے آسمان جیسے رنگ کا نگینہ ہو چکی جھیل۔ میں نے اسی وقت وادی غذر کی خلطی جھیل ایسی ہنہ لیک پر جانے کا فیصلہ کر لیا۔ جس منیر نامی ڈرائیور نے ہمیں ائرپورٹ سے لیا تھا میں نے اسی سے پوچھ لیا کہ ہنہ جھیل کیسے جایا جا سکتا ہے۔ صرف تیس منٹ منیر نے...
    عطا آباد جھیل شمال کی ان جھیلوں میں سے ایک ہے جو سیاحوں کو آسانی سے دستیاب ہے۔ یہ جھیل 2010 میں پہاڑی تودہ گرنے سے حادثاتی طور پر وجود میں آئی تھی۔گرمی میں اس جھیل کے پانی کشتیوں کی موٹروں سے ہلچل مچاتے ہیں تو چھینٹے قراقرم ہائی وے سے جا ٹکراتے ہیں اور سردی میں یہی جھیل برف کے فرش کے ساتھ کھیل کے میدان میں بدل جاتی ہے۔ عطا آباد جھیل پر طرح طرح کے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔سطح سمندر سے 7273 فٹ بلند اور 80 فٹ گہری خلتی جھیل سٹرک کے کنارے آباد ہے اس لیے جب یہ برف کے میدان میں بدلتی ہے تو ایک آباد سٹیڈیم کا روپ دھار لیتی ہے۔ہر سال جنوری میں...
۱