2025-10-08@18:57:36 GMT
تلاش کی گنتی: 23
«پاکستان میں کپاس»:
کپاس کا ریشہ صرف کپڑا بنانے کا ذریعہ نہیں بلکہ دنیا بھر کے دیہی خاندانوں کی زندگیوں کو بھی مضبوطی سے جوڑتا ہے۔ یہ 80 سے زائد ممالک میں 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے لیکن موسمیاتی تبدیلی، پانی کی قلت اور منڈی کے مسائل اس قیمتی فصل کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: کپاس کے شعبے کی بحالی کے لیے مربوط اورعملی اقدامات ناگزیر ہیں، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے ماہر معاشیات المامون عمروک کہتے ہیں کہ کپاس صرف ایک ریشہ نہیں بلکہ ایک ثقافت اور زندگانی کا انداز بھی ہے جو روزمرہ زندگی، معاشرت اور مقامی معیشت...

پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل
فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود پاکستان دنیا کے بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں اپنی جگہ برقرار رکھے ہوئے ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دی جا رہی ہے.(جاری ہے) رپورٹ کے مطابق پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے کچھ راحت کا باعث ہے، یہ صنعت ملازمت کے مواقع اور برآمدات کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے اقوام متحدہ ہر سال 7 اکتوبر کو کپاس کے عالمی دن کے طور پر مناتا ہے تاکہ اقتصادی ترقی، تجارت اور...
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ جب تک ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز نہیں کی جائے گی ہماری برآمدات نہیں بڑھ سکتیں ،بنگلہ دیش کپاس کی درآمد شدہ 80 لاکھ گانٹھوں کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کر کے سالانہ 50ارب ڈالر سے زائد زرِمبادلہ حاصل کر رہا ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ پاکستان ہر سال 1.2 سے 1.5کروڑ گانٹھیں، مقامی پیداوار اور درآمدات ملا کر استعمال کرتا ہے مگر گزشتہ کئی برسوں سے ٹیکسٹائل برآمدات 15سے 20ارب ڈالر...
کراچی: ملک میں پہلی بار پاکستان کے تمام بڑے کاٹن زونز بیک وقت بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئی، ابتدائی جائزے کے مطابق بہاولنگر میں کپاس کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے، لیکن دیگر علاقوں میں کپاس کی فصل کو تاحال قابل ذکر نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ لیکن آج سے شروع ہونیوالا ہفتہ ملکی معیشت میں اہمیت کاحامل ہے، رواں ہفتے جنوبی پنجاب سے سندھ میں داخل ہونیوالا سیلاب کا بڑاریلا سندھ کے بعض اضلاع میں جاری بارشوں جنوبی پنجاب اور سندھ میں کپاس اور دیگر فصلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرینگی۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایاکہ بھارتی آبی جارحیت اور غیر متوقع بارشوں کے سبب پاکستان کو ملکی تاریخ کے...
کراچی: ٹیکسٹائل برآمدات میں مطلوبہ اضافے کا رحجان سامنے نہ آنے، بارشوں و سیلاب کی تباہ کاریوں سے کاروباری حلقوں میں اضطراب کے باعث مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کی قیمتوں میں کمی کا رحجان غالب ہے جس سے اس بات کا خدشہ ہے کہ ستمبر کے اختتام تک بارشوں اور سیلاب بارے صورتحال واضح ہونے کی صورت میں ہی پاکستان میں کاٹن سیکٹر مکمل فعال ہوسکے گا۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث پاکستان میں کپاس کی فصل اس وقت سخت مشکلات کا شکار ہے۔ پنجاب میں کپاس کی سب سے زیادہ پیداوار کے حامل ضلع بہاولنگر میں کپاس کی فصل 50فیصد تک متاثر ہوچکی ہے اور...

تباہ کن سیلابی صورتحال، پاکستان غذائی بحران کی دہلیز پر،گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ
تباہ کن سیلابی صورتحال، پاکستان غذائی بحران کی دہلیز پر،گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 August, 2025 سب نیوز اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان ایک بار پھر شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور لائیو اسٹاک جیسی بنیادی غذائی اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے ملک میں غذائی بحران جنم لینے کا خدشہ ہے۔خصوصا پنجاب اس وقت دریائے ستلج، چناب اور راوی میں آنے والے شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث وسیع زرعی علاقے زیرِ آب...
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)پاکستان میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر، ٹیکسٹائل سیکٹر کو ایک اور چیلنج کا سامنا کرنا پڑ گیا۔پاکستان کاٹن جنرز کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی پیداوار جولائی 2025 میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز رہی۔موسمی حالات، زرعی لاگت بڑھنے سے سندھ میں کپاس کی پیداوار 47 فیصد کمی سے صرف 2 لاکھ 92 ہزار بیلز رہی۔(جاری ہے) پاکستان کاٹن جنرز کے مطابق پنجاب میں کپاس کی آمد 3 فیصد بہتری سے 2 لاکھ 93 ہزار بیلز سے بڑھ کر صرف 3 لاکھ 1 ہزار بیلرز رہی۔ملک بھر میں کپاس کی پیداوار ایک سال کے دوران 30 فیصد کم رہی، 31 جولائی 2024 میں ملکی...
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)پاکستان میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے ایک نئے چیلنج کے خدشات پید اہو گئے ہیں۔پاکستان کاٹن جنرز کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی پیداوار جولائی 2025 میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز رہی۔موسمی حالات، زرعی لاگت بڑھنے سے سندھ میں کپاس کی پیداوار 47 فیصد کمی سے صرف 2 لاکھ 92 ہزار بیلز رہی۔(جاری ہے) پنجاب میں کپاس کی آمد 3 فیصد بہتری سے 2 لاکھ 93 ہزار بیلز سے بڑھ کر صرف 3 لاکھ 1 ہزار بیلرز رہی۔ملک بھر میں کپاس کی پیداوار ایک سال کے دوران 30 فیصد کم رہی، 31 جولائی 2024 میں ملکی کپاس...
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست2025ء) چئیرمین جنوبی پنجاب(پاکستان بزنس فورم ) و چیئرمین خصوصی کمیٹی بحالی کاٹن صنعت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی ) ملک سہیل طلعت نے کہا پاکستان میں کپاس کی فصل کی صورتحال اس سال بھی تشویشناک ہے۔ یکم اگست 2025 تک پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (PCGA) کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی مجموعی آمد 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز رہی، جو گزشتہ سال اسی تاریخ تک 8 لاکھ 44 ہزار 257 بیلز تھی۔ اس طرح ایک سال میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بیلز کی کمی ہوئی، جو 30 فیصد سے زیادہ بنتی ہے۔صوبہ وار جائزہ لیا جائے تو پنجاب میں اب تک...

سرپرست اعلی ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر کی کاوش بغیر ڈیوٹی درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصد ڈیوٹی عائد ترمیمی آرڈیننس جاری مقامی کپاس کے لئے لیول فیلڈ ہونے سے مقامی کپاس اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی کامیابی
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جولائی2025ء) چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت (ایف پی سی سی آئی) و چیئرمین جنوبی پنجاب(پی بی ایف) ملک سہیل طلعت نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کاٹن سیکٹر کے لیے ایک اہم پالیسی پیش رفت میں مقامی کپاس کے لیے برابری کے میدان کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قانونی ضابطہ کار ترمیمی آرڈیننس(1)1359 حکومت پاکستان نے جاری کیا ہے جس کے مطابق درآمدی کپاس،دھاگہ اور کپڑا پر 18فیصدڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے جو کہ پہلے صفر تھی یہ کامیابی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سرپرست اعلیٰ جناب ایس ایم تنویر کی قیادت میں ایک سال کی انتھک محنت کا...
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)پاکستان بزنس فورم کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاکستان بزنس فورم نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ درآمدی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے لیے ایس آر او جاری کیا جائے۔پاکستان بزنس فورم نے کہاکہ فنانس بل 2025 میں درآمدی کپاس پر جی ایس ٹی لگانے کا اعلان ہوا تھا، لیکن تاحال ایس آر او جاری نہیں ہوسکا ہے بجٹ کی منظوری کو تین ہفتے ہو چکے ہیں کیا وجہ ہے کہ اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا کہ اطلاعات...
سٹی 42 : وفاقی حکومت اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے درمیان کاٹن سیس وصولی کا معاہدہ طے پا گیا۔ اپٹما پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی اور وزارت فوڈ سیکیورٹی نے معاہدے پر دستخط کر دیے، معاہدے پر وزیر غذائی تحفظ اور چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے دستخط کیے۔ اس کے علاوہ چیئرمین اپٹما نارتھ اسد شفیع اور چیئرمین کاٹن کمیٹی نے بھی معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کے مطابق ٹیکسٹائل ملز حکومت کو کاٹن سیس کی مد میں ایک ارب 50 کروڑ روپے کی ادائیگی کریں گی، کاٹن سیس 4 اقساط میں ادا کیا جائے گا۔ اپٹما ٹیکسٹائل ملز کا ڈیٹا کاٹن کمیٹی کو فراہم کرے گی، اپٹما تمام ٹیکسٹائل ملز کے ساتھ تنازع کو حل کرے گی،...
کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم اور کپاس کاشت نہ کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز ملتان(سب نیوز)صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں میں صرف لڑائیاں ہوتی ہیں کام نہیں ہوتا۔ پاکستان میں آئندہ کپاس نہیں ہو گی۔ کیونکہ کپاس کے ریٹ پر کسان کے گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوٹاش آج 10 ہزار روپے کی ہے۔ اور ہماری کاسٹ آف پروڈکشن کئی سو فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ جبکہ کپاس زرمبادلہ کمانے کا 65 فیصد ہے...
ویب ڈیسک: صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں میں صرف لڑائیاں ہوتی ہیں کام نہیں ہوتا۔ پاکستان میں آئندہ کپاس نہیں ہو گی کیونکہ کپاس کے ریٹ پر کسان کے گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوٹاش آج 10 ہزار روپے کی ہے، اور ہماری کاسٹ آف پروڈکشن کئی سو فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ انڈیا کی فلم لاہور میں چل گئی کیونکہ یہ فلم پنجابی زبان کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس زرمبادلہ کمانے کا 65 فیصد ہے...

ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مئی2025ء) ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس زیر صدارت زین افتخار چوہدری ریجنل چیئرمین پنجاب منعقد ہوا۔ اجلاس کو چیئرمین ملک طلعت سہیل نے کنوین کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد سلیم اور چوہدری ضیاء الرحمن(ایم پی اے ) نے خصوصی شرکت کی۔ چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے واضح طور پر روئی، دھاگے،کپڑے کو ای ایف ایس سے مبرا کرنے کا اظہار کیا۔میٹنگ میں موجود تمام شرکاء سنئیر ممبر پی سی جی اے ملک تنویر ارشد، چیئرمین ٹاسک فورس(ایف پی سی سی آئی ) شام لال منگلانی، چیئرمین ریڈی...
کراچی: ملکی تاریخ میں پہلی بار مئی کے دوسرے ہفتے میں نئے کاٹن جننگ سیزن کے آغاز کے باوجود بیرون ملک سے روئی اور سوتی دھاگے کی ڈیوٹی فری درآمدات نہ رک سکیں جس کے باعث کاٹن جننگ سمیت پوری کاٹن انڈسٹری کے تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران کاٹن جننگ و ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی پیداواری استعداد سے 50 فیصد سے بھی کم صلاحیت کے ساتھ بمشکل فعال ہوسکے گی جو اربوں ڈالر مالیت کی روئی کے ساتھ خوردنی تیل کی درآمدات بڑھانے کا باعث بنے گا۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب کے شہروں خانیوال اور بورے والا میں 3...
کراچی: پاکستان کی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کی مطلوبہ قیمت نہ ملنے سے کاٹن سیکٹر میں جاری بحران کے باعث کپاس کی کاشت کا مومینٹم نہ بن سکا حالانکہ بیشتر کاٹن زونز میں پانی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہوچکی ہے۔ ان عوامل کے باعث خدشہ ہے کہ کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران مقامی ٹیکسٹائل ملوں کو ایک بار پھر اربوں ڈالر مالیت کی درآمدی روئی پر انحصار کرنا پڑے گا۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن اور اپٹما سمیت کاٹن انڈسٹری کے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں اور وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قائم منسٹریل کمیٹی کی سفارشات کے باوجود ایکسپورٹ فیسیلٹیشن اسکیم کا خاتمہ...
سٹی42: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان میں جدید زرعی ترقی کا نیا دور، پاک چین اشتراک سے کپاس کی پیداوار میں انقلاب متوقع ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت دونوں ممالک کے درمیان کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی تعاون تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔چین کی زرعی سائنسی اکیڈمی کے انسٹی ٹیوٹ آف کاٹن ریسرچ (ICR) اور پاکستان کے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں، جس کے تحت کپاس کی جینیاتی اصلاح، جدید تحقیق اور پیداواری صلاحیت بڑھانے پر مشترکہ کام کیا جائے گا۔ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان اور چین نے مشترکہ "کاٹن ٹیکنالوجی کمیونٹی"...
حکومت نے نجی سیکٹر سےمل کر 2025 کو پاکستان میں کپاس کی بحالی کا سال قرار دیے دیا۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کپاس کی پیداوار ہدف سے کم مگر گزشتہ برس سے 77 فیصد زیادہ ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہوئی ہے جس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 40 لاکھ گانٹھیں سالانہ تھی جو اب کم ہو کر50 لاکھ بیلز پر آگئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کپاس برآمد کرنے والا ملک تھا جو اب 4 ارب ڈالر کی کپاس درآمد کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ چیزاربوں روپےکے اخراجات والی وزارت اور زرعی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔...

چئیرمین کپاس بحالی صنعت فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری و چیئرمین پاکستان بزنس فورم ملک طلعت سہیل نے
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 فروری2025ء) گزشتہ سال اسی مدت میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 9 ارب 73کروڑ ڈالرتھا کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ معیشت بھنور سے نکل کر درست سمت جا رہی ہے۔ حکومت کی ناروا پالیسیوں کے باوجود صنعت و تجارت معاشی بحالی میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔مارک اپ میں کمی کے علاوہ بجلی ٹیرف میں کمی اور غیر عملی ٹیکسز کے خاتمے کا مطالبہ تاحال نہیں مانا جا رہا۔ایف پی سی سی آئی کے مطالبات پر عملدرآمد کرنے سے معشیت کو مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکتی ہے۔ زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کرنے سے دن دوگنی رات چوگنی ترقی کا خواب شرمندہ...
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری2025ء) چئیرمین جنوبی پنجاب پاکستان بزنس فورم ملک سہیل طلعت نے حکومت سے گندم کی فری مارکیٹ میکنزم پر وضاحت کا مطالبہ کر دیا۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا گندم کے کاشتکار مایوسی کا شکار ہیں اگر فری مارکیٹ اصول قائم کرنا ہے تو کاشتکار کو آزادی ہو جہاں چاہے اپنی گندم بیچ سکے۔ ان کا کہنا تھا حکومت اسٹریٹجک ذخائر رکھے لیکن گندم کی برآمدات بھی کھولے؛ اس وقت گندم کی کاشت 3200 من فی ایکٹر ہے، پچھلے سال غلط درآمدات کی وجہ سے کسانوں کو گندم میں 600 من فی ایکٹر نقصان ہوا؛ جنوری کے مہینے میں ڈیزل کی قیمت میں 9.61 فی لیٹر اضافہ ہوا جسے...
اپٹما نے کپاس کی پیدوار میں اضافے کیلئے ٹیکس اصلاحات کا مطالبہ کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد (سب نیوز)ای سی اے سی وفد نے کپاس کی صنعت کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کے لیے اپٹما کا دورہ کیا، اپٹما کا کپاس کی پیدوار میں اضافے کیلئے ٹیکس اصلاحات کا مطالبہ کر دیا۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کے سیکرٹری جنرل شاہد ستارنے کہا ہے کہ ای سی اے سی پاکستان کے کپاس کے شعبے کے مسائل پر پالیسی پیپر شائع کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدی مسابقت پر اعلی سطح مذاکرات منعقد کئے گئے، جس میں اپٹما نے مقامی اور درآمدی خام مال کے لیے مساوی ٹیکس پالیسی کا...
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 جنوری ۔2025 )سندھ کے صنعتی شعبے نے کپاس کی پیداوار میں کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے ساتھ ساتھ قومی معیشت پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کی کل آمد میں سال بہ سال 36.84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے. جننگ فیکٹریوں میں کل 4,291,105 گانٹھوں کی آمد ہوئی جو پچھلے سال کی 6,794,006 گانٹھوں سے کافی کم ہے پنجاب میں پیداوار میں 38.53 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ سال 2,996,921 گانٹھوں کے مقابلے 1,842,257 گانٹھیں پیدا ہوئیں سندھ نے 35.(جاری ہے) 51 فیصد کی کمی...