فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود پاکستان دنیا کے بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں اپنی جگہ برقرار رکھے ہوئے ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دی جا رہی ہے.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پاکستان حالیہ سیلاب اور پیداوار میں کمی کے باوجود دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، جو ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے کچھ راحت کا باعث ہے، یہ صنعت ملازمت کے مواقع اور برآمدات کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے اقوام متحدہ ہر سال 7 اکتوبر کو کپاس کے عالمی دن کے طور پر مناتا ہے تاکہ اقتصادی ترقی، تجارت اور غربت کے خاتمے میں کپاس کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے، اس سال کا موضوع ’ہماری زندگی کا کپڑا‘ کپاس کے عالمی سطح پر لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو سہارا دینے میں کردار کو نمایاں کرتا ہے.

پولیسٹر کے بعد کپاس دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا کپڑا ہے، جو عالمی ٹیکسٹائل کی مانگ کا تقریباً 20 فیصد بنتا ہے، تقریباً 80 فیصد کپاس لباس میں استعمال ہوتی ہے، جب کہ باقی حصہ گھریلو ٹیکسٹائل اور صنعتی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے. عالمی سطح پر کپاس 2 کروڑ 40 لاکھ کسانوں کو روزگار فراہم کرتی ہے اور 10 کروڑ سے زائد خاندانوں کی مدد کرتی ہے، ترقی پذیر ممالک میں یہ آمدنی اور برآمدات کا ایک اہم ذریعہ ہے پاکستان میں کپاس بنیادی طور پر پنجاب اور سندھ میں اگائی جاتی ہے، جب کہ وفاقی حکومت اب بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی پیداوار کو فروغ دے رہی ہے پنجاب قومی پیداوار کا 68.5 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے، اندازاً 15 لاکھ کسان کپاس اُگاتے ہیں، جن میں سے 90 فیصد سے زائد پانچ ہیکٹر سے کم زمین پر کاشت کرتے ہیں.

صنعتی ورک فورس کا 40 فیصد سے زائد حصہ ٹیکسٹائل سے منسلک ہے، جب کہ یہ شعبہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 8 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے اور ملکی غیر ملکی کرنسی کا 60 فیصد حاصل کرتا ہے، یہ شعبہ تقریباً ایک کروڑ افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے اور اس میں ایک ہزار 50 جنریز، 430 ٹیکسٹائل ملز اور 350 کپاس کے بیج کچلنے اور تیل نکالنے والی فیکٹریاں شامل ہیں. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ممالک میں کرتا ہے

پڑھیں:

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن (یومِ اطفال) منایا جا رہا ہے.

اس دن کو منانے کا مقصد بچوں کی بہترین پرورش کیلئے والدین میں شعور بیدار کرنا ہے تاکہ بچے مستقبل میں معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔

 اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے 20 نومبر 1989 کو بچوں کیلئے مخصوص کیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر کے بچوں کو درپیش مسائل کا سدباب اور ان کی فلاح و بہبود میں بہتری لانا ہے۔

آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے؛ وزیراعظم

عالمی یوم اطفال پر والدین میں بچوں کی بہترین تربیت کے لئے شعور بیدار کیا جاتا ہے کہ وہ ابتدائی عمر میں بچوں کو زیادہ سے زیادہ کھیل اور سیر وتفریح کے مواقع فراہم کریں تاکہ ان کی ذہنی وجسمانی نشوونما میں اضافہ ہو، بچوں کے حقوق کا تحفظ، ان کی فلاح و بہبود اور بہترین تعلیم و تربیت کسی بھی قوم کا اولین مقصد ہونا چاہیے۔

پاکستان میں اس وقت گھروں، ہوٹلوں، کارخانوں، اینٹوں کے بھٹوں اور دیگرکاروباری مراکز میں بڑی تعداد میں بچوں سے مشقت لی جا رہی ہے جہاں ان پر مبینہ طور پر تشدد کیا جاتا ہے اور اُجرت بھی بہت کم دی جاتی ہے,معصوم بچوں سے مشقت کی حوصلہ شکنی کرنا اور چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف مؤثر کارروائی ناگزیر ہے۔

پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم افغانیوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے نقد انعام کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی یومِ اطفال کے موقع پر اپنے اہم پیغام میں کہا کہ پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر بچوں کی فلاح و بہبود، تعلیم اور تربیت کی اہمیت کو اجاگر کر رہا ہے، رواں سال 2025ء کا عالمی یوم اطفال میرا دن، میرے حقوق کے عنوان سے منایا جا رہا ہے، جو بچوں کے بنیادی حقوق کی ادائیگی، ان کی نشوونما اور زندگی کے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ کسی بھی ملک کا مستقبل اس کے بچوں سے جڑا ہوتا ہے لہٰذا عالمی سطح پر بچوں کی خوشحالی اور فلاح کے لئے مشترکہ تعاون ناگزیر ہے۔

پنجاب؛ آئمہ کرام کے وظیفے کی منظوری و نگرانی کا نیا نظام تیار

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے حقوق میں ذہنی و جسمانی نشوونما، مکمل تحفظ اور معیاری تعلیم و تربیت اہم کردار ادا کرتی ہیں، بچوں کے حقوق کی ادائیگی کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر مؤثر اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں، حکومت پاکستان اس سلسلے میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ بچوں کے خلاف پرتشدد واقعات کے سدباب کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں، ساتھ ہی ملک بھر میں ہونہار بچوں کو جدید تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے لئے دانش سکول پروجیکٹ پر تیزی سے کام جاری ہے۔

نیوز نائٹ ،18 نومبر 2024

وزیراعظم نے یاد دلایا کہ تعلیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے، جس کا بنیادی مقصد سکول سے باہر بچوں کو فوری طور پر تعلیمی دائرے میں لانا ہے۔

انہوں نے تمام والدین، اساتذہ اور معاشرے سے اپیل کی کہ وہ بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی بہتر تربیت میں اپنا کردار ادا کریں، آخر میں وزیراعظم نے عہد کیا کہ پاکستان اپنے بچوں کو ایک محفوظ، خوشحال اور تعلیم یافتہ مستقبل دینے کیلئے پوری قوت سے کوشاں ہے۔

امریکا نے پاکستانی طلبا کو بڑی خوشخبری سنادی

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی بحران اور اس کے عالمی مضمرات
  • سیاسی دھڑے تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بار ایسوسی ایشنز کا اعلامیہ
  • 2025 میں دنیا کے سب سے زیادہ قرضدار ممالک کونسے ہیں؟
  • جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار
  • غیرسائنسی بلاسٹنگ و ڈرلنگ سے 40 فیصد قیمتی پتھر ضائع ہو رہے ہیں،ہارون اختر
  • اقوام متحدہ نے امریکا کو دنیا کا سب سے بڑا امداد دینے والا ملک قرار دیدیا
  • مجدول کھجور کی اعلیٰ نسل کے بیج پاکستان درآمد کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی آرمی چیف کے ’دھرم یُدھ‘ والے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی، فوج میں مذہبی رنگ شامل ہونے پر تشویش
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
  • کیا تنخواہ دار طبقہ مجموعی ٹیکس وصولیوں کا صرف 4 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے؟