کابینہ کمیٹی کو جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کے کام کے جائزے کا اختیار مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
کابینہ کمیٹی برائے جبری گمشدگیوں کو انکوائری کمیشن کے کام کے جائزے کا اختیار مل گیا۔
ترجمان وزارت قانون کے مطابق وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے جبری گمشدگیوں کا پہلا اجلاس ہوا۔
کمیٹی اجلاس میں وزراء برائے قانون اور دفاع کے ساتھ اٹارنی جنرل اور سیکریٹری داخلہ اور قانون ڈویژن نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی کو جبری گمشدگیوں سے نمٹنے کے اقدامات، جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کے کام کا جائزہ لینے کا اختیار دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے کمیشن کے زیر جائزہ کیسز کے حقائق اور اعداد و شمار کی تازہ ترین تفصیلات طلب کرلیں۔ انکوائری کمیشن کے اعداد و شمار اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اعداد و شمار میں تضاد ہے۔
کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ انکوائری کمیشن کی طرف سے لیے گئے جائزے میں بہت سے کیسز بوگس پائے گئے، کچھ ایسے افراد کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے جو قانونی کارروائی سے بچنے کےلیے ملک سے فرار ہوئے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق 5 سال سے زائد عرصے سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کو 50 لاکھ روپے تک مالی امداد دی جائے گی، امدادی پیکیج نادرا کی جانب سے قانونی ورثا کی تصدیق سے مشروط ہوگا۔
دوران اجلاس کمیٹی نے کمیشن کو لاپتہ افراد کے بارے میں تصدیق شدہ حقائق اور اعداد و شمار پر مشتمل جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزارت قانون کے مطابق کمیٹی نے کمیشن چیئرپرسن کو شکایت کے طریقہ کار کےلیے عوامی بیداری مہم شروع کرنے اور متاثرہ خاندان کےلیے مالی امداد پیکیجز کی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سکھر چیمبر آف کامرس میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسر اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-11-11
سکھر(نمائندہ جسارت )سکھر چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسرا اجلاس ایس ایس پی سکھر کی تاجروں کو مسائل کے حل اور سکھر کو سیف سٹی بنانے کی یقین دہانی سکھر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایس ایس پی سکھر اظہر خان مغل نے کاروباری برادری کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اگلے ماہ کے اجلاس سے قبل تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے مختلف علاقوں بشمول اہم مقامات، کچہ ایریا، نواں گوٹھ اور روہڑی میں مجرموں اور مشکوک افراد کے خلاف کاروائیں کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس اپنی کارکردگی کا ماہانہ جائزہ لے کر سکھر کو سیف سٹی بنانے کے اقدامات کو مزید مؤثر بنائے گی۔اجلاس کی صدارت ایوان کے صدر محمد خالد کاکیزئی نے کی، جبکہ سینئر نائب صدر امیت کمار، امن و امان کمیٹی کے کنوینر چوہدری زاہد اقبال، سابق صدور اور اراکین ایوان شریک ہوئے۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر و سندھ ریجنل چیئرمین بلال وقار خان نے ایس ایس پی سکھر کے اقدامات کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کاد۔ اجلاس کے دوران اراکین ایوان نے تجارتی مراکز میں گشت میں اضافے، نشہ آور اشیاء کی فروخت اور دیگر مسائل کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایس پی کی زیرِ کمانڈ ضلعی پولیس سکھر کی کاوشوں سے موٹر سائیکل ریکور کر کے مالکان کے حوالے کی گئی ہیں جو خوش آئند ہے اور مختلف وارداتوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائیاں کر کے کاریں، موٹرسائیکلیں ، موبائل فون ، نقدی ریکور کرنے کی گذارش کی۔ سکھر چمبر اور پولیس کے مابین کوا?رڈینیشن کمیٹی کے قیام کے بعد تاجروں میں اعتماد بحال ہوا ہے اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، جس پر ایس ایس پی اور ان کی ٹیم مبارکباد کے مستحق ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کیلئے مغفرت اور بلند درجات کی دعا کی۔