ماں اور بچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ لازم قرار
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلامی نظریاتی کونسل کے زیراہتمام مشاورتی اجلاس کے دوران علماء کا مؤقف تھاکہ شرعی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بچوں کی صحت کے تناظر میں والدین کا فرض منصبی بنتا ہے، ہاں یہ بات پیش نظر رہے کہ کوئی غیر شرعی طریقہ اختیار نہ کیا جائے اور نہ کوئی ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس کے طبی نقصانات ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ علمائے کرائم نے ماں اور بچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ لازم قرار دیدیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل اور پاپولیشن کونسل کے اشتراک سے ’’اسلام میں تصور میزان و احسان، وسائل و آبادی میں توازن، ہماری بقاء، ہمارا مستقبل‘‘ کے موضوع پر جید علماء کیساتھ ایک روزہ مشاورتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کی۔ مشاورتی اجلاس میں سینئر ڈائریکٹر پروگرامز اور ریسرچ پاپولیشن کونسل ڈاکٹر علی محمد میر نے اپنے افتتاحیہ کلمات میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ماضی قریب اور بعید میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
دوران اجلاس علماء کا مؤقف تھاکہ شرعی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ بچوں کی صحت کے تناظر میں والدین کا فرض منصبی بنتا ہے، ہاں یہ بات پیش نظر رہے کہ کوئی غیر شرعی طریقہ اختیار نہ کیا جائے اور نہ کوئی ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس کے طبی نقصانات ہوں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کمیونیکیشن پاپولیشن کونسل علی مظہر نے اسلام میں تصور میزان و احسان اور متوازن زندگی کی اہمیت کے حوالے سے شرکاء کو چند اعداد و شمار پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 11 ہزار خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طریقہ اختیار کیا جائے کی صحت
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔