حریم شاہ کی مردوں کے خلاف باتوں پر عدنان صدیقی کا جوابی وار
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے مردوں کے خلاف حریم شاہ کی تضحیک آمیز گفتگو وائرل ہونے کے بعد جوابی وار کیا ہے۔
گزشتہ دنوں ٹک ٹاکر حریم شاہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مردوں کے حوالے سے نامناسب گفتگو کرتی نظر آئی تھیں۔ وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔
اب اداکار عدنان صدیقی کی طرف سے بھی حریم شاہ سے متعلق ایک بیان سامنے آیا ہے جسے صارفین حریم شاہ کے اسی وائرل ویڈیو کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔
پاکستان کے سینئر اداکار نے کہا ہے کہ اگر ٹک ٹاکر حریم شاہ کسی ریلوے اسٹیشن پر موجود ہوں گی تو وہاں سے کوئی بھی ٹرین وقت پر نہیں چلے گی۔
عدنان صدیقی نے یہ بات حنا الطاف کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کے دوران کہی، جہاں وہ اپنی سیر و سیاحت کی یادیں شیئر کررہے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستانی مردوں کی کیا کمزوری ہے؟ حریم شاہ کا انٹرویو وائرل
پوڈ کاسٹ میں عدنان نے ٹک ٹاکر سے متعلق اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر چونکہ حریم شاہ موجود ہوں گی، اس لیے ٹرین کا ڈرائیور اور اسٹیشن ماسٹر ٹک ٹاکر کو دیکھنے میں ہی محو ہوں گے، اس لیے کوئی بھی ٹرین وقت پر نہیں چلے گی۔
عدنان صدیقی کے ٹک ٹاکر پر اس طرح کمنٹس کو سوشل میڈیا صارفین تنقید کے زمرے میں شمار کررہے ہیں اور حالیہ بیان کو ٹک ٹاکر کی وائرل ویڈیو کا جواب قرار دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حریم شاہ
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر بن گویر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہو رہا ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے یہ ویڈیو خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔
ویڈیو میں اسرائیلی وزیر اُن فلسطینی قیدیوں کے سامنے کھڑے ہیں جن کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے ہیں اور انھیں اوندھا فرش پر لٹایا ہوا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے اس مقام پر کھڑے ہوکر ان فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمارے بچوں اور خواتین کو مارنے آئے تھے۔
Once again, Israel’s far-right National Security Minister Ben Gvir speaks about the Palestinian abductees and openly incites against them while they stand bound before him, saying: “Do you see them? This is how they are now — but one thing remains to be done, and that is to… pic.twitter.com/k9ylK5Fkvk
— غزة 24 | التغطية مستمرة (@Gaza24Live) October 31, 2025انھوں نے اپنے مخصوص نفرت آمیز لہجے میں مزید کہا کہ اب دیکھیں ان کا حال کیا ہے۔ اب ایک ہی چیز باقی ہے اور وہ ہے ان لوگوں کے لیے فوری طور پر سزائے موت۔
اسرائیلی وزیر بن گویر اپنی اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور ہیں، انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کی سزائے موت سے متعلق تجویز پارلیمنٹ میں پیش نہ کی گئی تو وہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت ختم کر دیں گے۔
انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ایک تفصیلی پیغام بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد تنظیم نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسرائیلی وزیر بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر سخت پابندیوں اور جیلوں میں خوف کی فضا پیدا کرنے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیلوں میں انقلاب پر فخر کرتا ہوں۔ اب وہ تفریحی کیمپ نہیں بلکہ خوف کی جگہیں بن چکی ہیں۔ وہاں قیدیوں کے چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں۔
بن گویر جو قومی سلامتی کے وزیر ہیں، نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو بھی میرے جیل سے گزرا ہے وہ دوبارہ وہاں جانا نہیں چاہتا۔
حالیہ ہفتوں میں بن گویر نے سزائے موت کے قانون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد زندہ رہیں گے، باہر کے شدت پسند مزید اسرائیلیوں کو اغوا کرنے کی ترغیب پاتے رہیں گے۔
انھوں نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کسی یہودی کو قتل کریں گے تو زندہ نہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ بن گویر ان چند وزیروں میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
ان کی جماعت ’’اوتزما یہودیت‘‘ نے ماضی میں بھی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ انصاف یاریو لیوین کا بھی کہنا ہے کہ وہ ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔
ان کے بقول یہ عدالتیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث غزہ کے جنگجوؤں پر مقدمہ چلائے گی اور مجرم ثابت ہونے والوں کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔