وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کی تاریخ کے پہلے لائیواسٹاک کارڈ کا باقاعدہ اجرا کر دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازنے پاکپتن میں فارمرز کو چیف منسٹر لائیواسٹاک کارڈ تقسیم کیے۔ 

کسانوں نے وزیراعلی کو لائیواسٹاک کارڈ کی افادیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی سے بھی بات چیت کی۔

اس موقع پر وزیر لائیواسٹاک عاشق حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب کے کسان اور فارمرز کے خواب کو تعبیر دی۔ 

انھوں نے کہا کہ زراعت اور لائیواسٹاک میں ایک سال میں ریکارڈ کام کیے گئے، لائیواسٹاک کارڈ کے ذریعے کسانوں کو چار ماہ کیلئے بغیر سود قرضے دیے جائیں گے۔ 

واضح رہے کہ لائیواسٹاک کارڈ کے ذریعے فارمرز کو فی مویشی 27 ہزار بلاسود قرض ملے گا، چیف منسٹر لائیواسٹاک کارڈ کیلئے 4.

4 ارب روپے فوری مختص کیے گئے ہیں۔ 

دوسال میں لائیواسٹاک کارڈ کے تحت 11 ارب روپے 15 ہزار فارمرز کو فراہم کیے جائیں گے۔ دو سالوں میں چار لاکھ مویشیوں کو فیڈ لاٹ پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ 

لائیواسٹاک کارڈ کی رجسٹریشن کیلئے آن لائن پورٹل پر 1 لاکھ 17 ہزار فارمرز نے اپلائی کیا، جس میں سے 13 ہزار اہل قرار دیے گئے ہیں۔ لائیواسٹاک کارڈ کیلئے 91 ہزار 907 جانور کی رجسٹریشن مکمل کی گئی ہے۔ 

جبکہ اس کیلئے967 ڈیلرز رجسٹرڈ، جانوروں کی خوراک، ونڈہ، سائیلیج اور منرل مکسچر فراہم کریں گے۔ 

اسکے علاوہ 40 ہزار سے 80 ہزار کسانوں کو لائیواسٹاک کارڈ فراہم کیا جائے گا، 5 جانوروں کیلئے1لاکھ 35 ہزار اور 10 جانوروں کیلئے 2 لاکھ 70 ہزار روپے کا قرضہ دیا جائے گا۔

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا

بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • ایگریکلچر گریجویٹس کیلئے انٹرن شپ کے دوسرے فیز کا آغاز، 60 ہزار ماہانہ ملیں گے
  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • پاکستان کے پہلے لگژری PHEV پک اپ 6 BYD Shark کے حصول کیلئے بلنگ کا آغاز
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی سکیم کب شروع ہوگی؟حتمی تاریخ کااعلان ہوگیا
  • اب صرف ‘ٹَیپ’ کریں اور کیش حاصل کریں، پاکستان میں نئی اے ٹی ایم سہولت متعارف
  • ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا