پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے  ہوئے شیر افضل مروت نےکہا کہ عمران خان سے مذاکراتی ٹیم کو ملنے نہیں بھی دیا جارہا تو مذاکراتی ٹیم کو بیٹھنا چاہیے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ دکھانا اور  بیانات نہیں دینا چاہیے،   مذاکرات کی تیسری بیٹھک تک فریقین کو تحمل سے کام لینا چاہیے، بیانات سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوگا۔ 

شیر افضل مروت نے کہا کہ تحریری مطالبات کو انا کا مسئلہ بنایا گیا تھا مگر بانی پی ٹی آئی نے بہت لچک دکھائی ہے اور کہا کہ  پوری قوم کو پتہ ہےکہ ہم مذاکرات کر رہے ہیں، ہمارے مطالبات ہیں تو تحریری طور  پر دینےمیں کوئی حرج نہیں۔شیر افضل مروت نےکہا کہ ٹرائل کورٹ سے سزاؤں کے ہم عادی ہوگئے ہیں، احتساب عدالت کا جو بھی فیصلہ آتا ہے اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کیسز کا کیا انجام ہوتا ہے سب کو علم ہے۔ واضح رہے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مزاکرات کے 2 دور ہوچکےہیں جس میں حکومتی کمیٹی نے اپوزیشن سے مطالبات تحریری طور پر دینےکا کہنا ہے۔ 

پرائیویٹ سیکٹر کے کردار کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں، انوار الحق کاکڑ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) سے ایک بار پھر علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ 31 دسمبر 2026 سے مؤثر ہوگا، اور اس کی وجہ فلسطین کی یونیسکو میں رکنیت اور امریکی خارجہ پالیسی کے ساتھ تنازعات کو قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ یونیسکو کی پالیسیز اور سرگرمیاں امریکا کے قومی مفاد میں نہیں ہیں۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ یونیسکو تقسیم پیدا کرنے والے سماجی اور ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے اور اس کا جھکاؤ اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب ہے، جنہیں انہوں نے ’عالمی ایجنڈا‘ اور ’سب سے پہلے امریکا پالیسی سے متصادم‘ قرار دیا۔

فلسطین کی رکنیت پر اعتراض

ٹیمی بروس نے 2011 میں یونیسکو کی جانب سے فلسطین کو مکمل رکنیت دیے جانے کو ’انتہائی مسئلہ انگیز‘ اور امریکی پالیسی کے خلاف قرار دیا، اور کہا کہ یہ اقدام تنظیم میں ’اسرائیل مخالف بیانیے‘ کو تقویت دیتا ہے۔

ٹیمی بروس

 

پہلے بھی 2 بار علیحدگی

یہ تیسری مرتبہ ہے جب امریکا نے یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی ہے۔ اس سے پہلے 1984 میں صدر رونالڈ ریگن کے دور میں یونیسکو پر سیاسی رنگ غالب ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر علیحدگی اختیار کی گئی۔

2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنظیم پر ’اسرائیل مخالف تعصب’ اور ناقص انتظام کا الزام لگا کر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

2023 میں صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں امریکا دوبارہ رکن بنا، مگر اب موجودہ حکومت نے ایک بار پھر علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

یونیسکو کی سربراہ کا ردعمل

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے امریکی فیصلے پر ’ شدید افسوس‘ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ’ کثیرالجہتی کے اصولوں کے منافی‘ ہے۔ انہوں نے امریکا کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے یونیسکو کی جانب سے ہولوکاسٹ کی تعلیم اور یہود دشمنی کے خلاف اقدامات کا حوالہ دیا۔

آڈرے ازولے، یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل

ازولے نے واضح کیا کہ تنظیم نے 2018 کے بعد اصلاحات کی ہیں، مالیاتی نظام کو متنوع بنایا ہے اور اب امریکی تعاون یونیسکو کے کل بجٹ کا صرف 8 فیصد ہے، جب کہ تنظیم کی رضاکارانہ مالی امداد دوگنی ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے اقوام متحدہ کی ماہر فرانچیسکا البانیز کو امریکی پابندیوں کا سامنا، اسرائیلی مظالم کی نشاندہی ’جرم‘ ٹھہری

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ملازمتیں ختم نہیں کی جائیں گی اور یونیسکو امریکی نجی شعبے، تعلیمی اداروں اور غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا فلسطین یونیسکو

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹاکس طرح آزاد گھوم رہاہے ، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت 
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • بانی ٹی آئی کی گرفتاری اور سزا کو نہیں مانتے، غیر قانونی فیصلے واپس لینا ہونگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • پی ٹی آئی میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں، پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا. شیر افضل مروت کا الزام
  • چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
  • فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا
  • بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی