9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود، یاسمین راشد و دیگر پر فرد جرم
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں جاکر 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت کی۔ اس دوران ملزمان نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے صحت جرم سے انکار کیا۔
واضح رہے کہ یہ مقدمہ 9 مئی 2023 کو پی ٹی آئی کے ملک گیر احتجاج کے دوران فوجی، سول اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق درج کیا گیا تھا۔
احتجاج کے دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے جب کہ 1900 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ عمران خان اور پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔