توسیع اور نئی سیکورٹی کمپنی ہائر کرنے کی منظوری دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاہور (کامرس ڈیسک) صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت فیڈمک بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 140واں اجلاس فیڈمک آفس میں منعقد ہوا۔ جس میں 12نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔بورڈ نے اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کیلئے سابق صدر ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد ڈاکٹر خرم طارق کو عارضی طور پر چیئرمن بورڈ مقرر کیا۔سی ای او فیڈمک میاں جمیل احمد کی تقرری کی توثیق کی گئی اور سائننگ اتھارٹی کے اختیارات تفویض کئے گئے۔بورڈ نے پروکیورمنٹ اور آڈٹ سمیت 5 مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دی۔علاوہ ازیں بورڈ نے بعض انتظامی اور مالیاتی امور کی منظوری بھی دی۔بورڈ نے زمز سیکورٹی سروسز کے کنٹریکٹ میں رولز کے مطابق توسیع اور نئی سیکورٹی کمپنی ہائر کرنے کی منظوری دی جبکہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے مرکزی داخلی راستے اور بائونڈری وال کے باقی ماندہ کام کے ای ٹینڈرنگ سے مشروط کنٹریکٹ کی منظوری دی۔علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں 2لفٹ اسٹیشنز کی تعمیر،فیڈمک کے زیر اہتمام صنعتی مراکز میں سٹریٹ لائٹ پراجیکٹ کی ری ٹینڈرنگ،ایم تھری انڈسٹریل سٹی میں کمرشل ایریا لانچ کرنے کیلئے فنانشل ماڈل کی منظوری دی گئی۔بورڈ اجلاس میں فنانشل آڈٹ کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ بورڈ کے ڈائریکٹرز نے صنعت کاری کے عمل کو تیز کرنے اور نئی سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھنے کا عزم کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی منظوری دی کرنے کی
پڑھیں:
کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
---فائل فوٹوپشاور ہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے کی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار میئرز اور تحصیل چیئرمینز ہیں، 3 سال ہو چکے لیکن بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیے گئے، اختیارات دیے بغیر بلدیاتی نمائندوں کی مدت میں 3 سال کی توسیع کی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے شوہر کے لاپتہ ہونے سے متعلق بیوی کی درخواست کی سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو ابھی تک فنڈز بھی جاری نہیں کیے گئے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا تھا کہ ان سے بات ہو رہی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسف زئی نے کہا کہ ایسا کوئی اسٹیٹمنٹ نہیں دیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹمنٹ موجود ہے، آرڈر پر لکھا ہوا ہے، آئندہ ایسے اسٹیٹمنٹ نہ دیں۔
وکیل نے کہا کہ شاید وزیرِ اعلیٰ مصروف ہیں، اس وجہ سے بات آگے نہیں بڑھی، بات چیت جاری ہے، سماعت ملتوی کی جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔