چیمپئینز ٹرافی؛ صائم ایوب نہیں کھیل سکیں گے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب کی چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں شمولیت پر سوالات اُٹھے لگے۔
کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں شارٹ تھرڈ مین باؤنڈری پر گیند کا پیچھا کرنے کی کوشش کی، اس دوران باؤنڈری لائن کے قریب قومی ٹیم کے اوپنر صائم کا دائیں ٹخنہ مڑ جانے سبب انجری کا شکار ہوئے تھے۔
جنوبی افریقا کیخلاف سیریز کے اختتام کے بعد صائم ایوب علاج کیلئے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود کے ہمراہ لندن روانہ ہوگئے تھے، جہاں چیئرمین کی ہدایت پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انگلینڈ کے ماہر اسپورٹس آرتھو ڈاکٹرز انکا چیک اَپ کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ؛ پی سی بی حکام کو صائم کی رپورٹس کا انتظار
گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر لکی جیاسیلان نے صائم ایوب کے ٹیسٹ اور رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ انہیں ٹخنے کی انجری کیوجہ سے کوئی بڑا نقصان نہیں پہنچا۔
صائم ایوب نے ملاقات کے بعد بتایا کہ ڈاکٹرز کے مطابق انجری کی وجہ سے میرے ٹخنے کو نقصان نہیں پہنچا اور اب صورت حال نارمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھے سیدھے پیر (جس پر چوٹ لگی) پر وزن ڈالنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: انجرڈ صائم ایوب کے حوالے سے اچھی خبر سامنے آگئی
تاہم ڈاکٹر نے صائم ایوب کو 6 ماہ تک مکمل آرام کا مشورہ بھی دیا جبکہ مزید ڈاکٹرز کا ایک پینل رپورٹس، ایکسرے سمیت دیگرصورت حال دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔
مزید پڑھیں: صائم ایوب 6 ہفتوں تک انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر
اس صورت میں صائم ایوب کے چیمپئینز ٹرافی میں شرکت کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ انکی عدم موجودگی میں جارح مزاج اوپنر فخر زمان کی واپسی اور امام الحق کیلئے راہ ہموار ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، انجرڈ صائم کی ابتدائی اسکواڈ میں شمولیت کا امکان
دوسری جانب چیمپئینز ٹرافی کیلئے حتمی اسکواڈز کا اعلان 12 جنوری کو کیا جانا ہے تاہم ابھی تک بورڈ حکام صائم ایوب کی رپورٹس کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد فیصلہ چیئرمین پی سی بی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی صائم ایوب کے بعد
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔