2022ء میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی ان کے دور میں 44 فیصد ہے، پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پشاور:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت پنجاب کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں کسان دشمن پالیسی چل رہی ہے۔
پشاور میں صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت پنجاب کے حوالے سے کہا کہ یہ لوگ جھوٹ بولنے کے ماہر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا معیشت ہم نے صحیح سمت میں ڈال دی ہے، پنجاب اور یہاں کی معیشت کا موازنہ کرانا چاہتے ہیں، ہمارے وقت میں غربت کی شرح 12 فیصد اور ان کے وقت میں 13 فیصد تھی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہمارے دور میں 31 ارب جبکہ 2024 میں 26 ارب کی برآمدات ایکسپورٹ ہوئی ہیں، 2022 میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی جبکہ ان کے دور میں 44 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود بھی ان کے دور میں بڑھ گئی ہے، 408 ارب سے زیادہ یہ خسارے میں جا رہے ہیں، ان کے دور میں پی آئی اے سمیت سارے ادارے خسارے میں جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ قوم کے اداروں کو انہوں نے اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں کیا، بنیادی صحت یونٹس کو مریم نے اپنے نام سے منسوب کردیے ہیں، کالج اور یونیورسٹی سب اپنے خاندان سے منسوب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 103 بیماریوں کا علاج صحت کارڈ سے کے پی میں ہو رہا ہے، مریم نواز نے ہر بیماری کا علیحدہ علیحدہ کارڈ شروع کردیا ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ کسان دشمنی کی پالیسی پنجاب میں چل رہی ہے، پی ٹی آئی نے مرغیوں کا پروگرام شروع کیا تو یہ مذاق اڑانے لگے اور اب یہ لوگ خود مذاق بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ نوکریاں ختم کر رہے ہیں، یہ لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں کیونکہ وہ سیٹیں تو پہلے سے خالی پڑی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جھوٹ بول کر کہتے ہیں کہ حکومت بوجھ کم کررہی ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی پہلے لاہور سے ہوتی تھی اب پشاور سے ہوتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے جب کہا ملک کا قرض اتاریں گے تو یہ مذاق اُڑاتے رہے، 725 کے پی کا مجموعی قرض ہے، اتنا قرض شہباز نے صرف ایک ہفتے میں لیا، ہمارے دفاتر سے اب پنجاب والے پوچھ رہے ہیں کہ کیسے ہم نے معیشت کو بہتر کیا، ہم نے قرض اتارنے کے لئے الگ سسٹم شروع کیا۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اشیاء خوردونوش سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کئی گناہ اضافہ ہوا آٹا کی 36 فیصد قیمت کو جبراً کم کیا گیا، آٹے کی جبراً قیمت کم کرنے سے انہیں مستقبل میں نقصان ہوگا، 18 لاکھ لوگ پاکستان سے باہر چلے گئی، انہوں نے 18 لاکھ لوگوں کو مجبور کیا کہ یہاں سے چلے جائیں، اسٹاک ایکسچینج 52 ہزار پوائنٹس بڑھی ہے، اسٹاک مارکیٹ 5 سو میں سے 5 کمپنیوں کی وجہ سے بڑھی ہے، دو کمپینوں نے عوام کا خون چوسا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم ان کے دور میں نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔