پشاور(نیوز ڈیسک)مشیر خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پنجاب بھی ہم سے پوچھ رہا ہے کہ قرضہ واپس کیسے کیا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کے پی پر مجموعی طورپر 715 ارب روپے کاقرضہ ہے کے پی حکومت نے 30 ارب روپے نکال کر قرضہ واپس کیا پنجاب بھی ہم سے پوچھ رہا ہے کہ کیسے کیا۔

مزمل اسلم نے کہا کہ پہلے کہتے تھے تبدیلی لاہور سے آتی ہے اب یہ بات پرانی ہوگئی معیشت پر بات کرنے کیلئے آج ان کے پاس عطا تارڑ رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر چلے گئے مزید لاکھوں لوگ تیار بیٹھے ہیں اللہ انہیں موقع نہیں دے رہا۔

اس سے قبل مشیرخزانہ کےپی مزمل اسلم کہہ چکے ہیں کہ خیبرپختونخوا قرض اتارنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔

مزمل اسلم نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قرض اتارنے کیلئے قائم کیے گئے فنڈز میں 30 ارب روپے منتقل کر دیے اور اب مالی حالات کو دیکھتے ہوئے مزید فنڈز منتقل کریں گے، خیبرپختونخوا حکومت نے قومی اور دوسرے صوبائی حکومتوں کو قرض اتارنے میں پیچھے چھوڑ دیا جب وفاق میں ہماری حکومت آئے گی ملکی قرض بھی کم اور ختم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے کےپی خزانہ میں تنخواہ جتنے فنڈز نہ ہونے کی باتیں تھی اب خیبرپختونخوا حکومت کے خزانے میں 3ماہ کی ایڈوانس تنخواہ پڑی ہے وفاقی حکومت نے صرف ماہ نومبر میں 12248 ارب روپے کا قرض لیا جب کہ خیبر پختونخواکا 77 سال کا مجمو عی قرض 725 ارب روپے ہے اتنا قرض شہباز شریف حکومت نے نومبر کے پہلے 20 دن میں لیا۔
مزیدپڑھیں:آذربائیجان جانے کے خواہش مند پاکستانیوں کیلیے خوشخبری!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حکومت نے ارب روپے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز

خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • خیبرپختونخوا کی ترقی کیسے ممکن ہے؟
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے؛ گورنر فیصل کریم کنڈی
  • خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ نے حلف اٹھا لیا
  • حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں شامل 10 وزراء نے حلف اٹھا لیا
  • گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزراء سے حلف لے لیا