Daily Ausaf:
2025-08-10@00:34:37 GMT

نئی پابندی ! سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع کردیا گیا، جس میں غیر ضروری اسامیوں اور نئی اسامیوں پر پابندی کے حوالے سے اہم خبر آگئی۔

تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کیلئے وفاقی سرکاری ملازمین کے بجٹ تخمینوں پر کام شروع کردیا گیا، تمام غیر ضروری اسامیاں ختم اور نئی اسامیوں کی تخلیق پر پابندی لگادی گئی ہے۔

وزارت خزانہ نے وزارتوں، ڈویژنز ، محکموں کو ہدایات جاری کردیں اور اسامیوں کی تفصیلات 6 فروری تک طلب کرلیں۔

دستاویز میں کہا گیا کہ کسی بھی وزارت، ڈویژن یا محکمےمیں نئی اسامیوں کی اجازت نہیں ، نئی اسامیوں کی تخلیق وزارت خزانہ کی پیشگی منظوری سے مشروط ہے۔

وزارت خزانہ نے منظور شدہ اور خالی اسامیوں کی تفصیلات مانگی ہیں، 31 جنوری 2025 تک منظور شدہ اسامیوں کا ڈیٹا دیا جائے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے دستاویز میں 3 سال سے زائد عرصے سے خالی اسامیوں کی نشاندہی اور ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ وفاقی وزارتوں اور اداروں میں ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کر دی گئی ہیں، ہماری کوشش ہے حکومتی اخراجات کو کم کریں اور معیشت کو پائیدار ترقی کی جانب لیکر جائیں، ٹیکس نظام میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات دسمبر سے جاری ہیں، معاشی ترقی کے لیے نجی شعبے کو کردار نبھانا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارتوں کے 80 ذیلی اداروں کی تعداد کم کرکے 40 کردی گئی، یعنی ان نصف ادارے ختم کر دیے، ان میں سے کچھ اداروں کو ضم کیا گیا ہے، 2 وزارتوں کو بھی ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:’پنجاب بھی پوچھ رہا ہے خیبر پختونخوا نے قرضہ واپس کیسے کیا‘

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نئی اسامیوں اسامیوں کی

پڑھیں:

  وفاقی حکومت نے 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا

وفاقی حکومت نے ملک کے 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا، جس پر تین مراحل میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایک سال کے اندر 10 سرکاری اداروںکی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ایک سے تین سال کے دوران 13 اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں ایک ادارے کی نجکاری تین سے پانچ سال میں مکمل کی جائے گی۔
 پہلے مرحلے میں کن اداروں کی نجکاری ہوگی؟
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA)
روز ویلٹ ہوٹل
زرعی ترقیاتی بینک
آئیسکو سمیت 3 ڈسکوز (بجلی تقسیم کار کمپنیاں)
 دوسرے مرحلے میں شامل ادارے:
اسٹیٹ لائف انشورنس
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن
چار جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں)
لیسکو سمیت 6 دیگر ڈسکوز
تیسرے مرحلے میں:
پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب متعدد وزارتیں ارکان کے سوالات کا جواب نہ دے سکیں تو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز کو فوری طلب کر لیا۔
اسپیکر کا کہنا تھا رلیمنٹ کو غیر سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی طلب کر لیا جائے گا۔
یہ فیصلہ معیشت میں نجی شعبے کی شمولیت بڑھانے کے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے، تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس عمل پر عوامی اور سیاسی سطح پر کیا ردِعمل سامنے آتا ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے کا فیصلہ ، اطلاق کی تاریخ سامنے آ گئی
  • وزارت خزانہ نے پنشن سے متعلق آفس میمورنڈم جاری کر دیا
  • یکم جولائی 2025 یا بعد میں ریٹائرڈ ہونیوالے ملازمین کیلئے بڑا ریلیف
  • پنشنرز کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
  • وفاقی حکومت کا یکم جولائی کے بعد ریٹائرڈ ملازمین کیلئے ریلیف کی منظوری دےدی
  • ملک میں چینی کی اوسط قیمت سرکاری ریٹ پر نہ آسکی
  •   وفاقی حکومت نے 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا
  • خیبرپختونخوا: سرکاری جامعات کی پنشن واجبات کی ادائیگی کیلئے فنڈز جاری
  • کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت پھر شروع، حکومتی پابندی مؤثر کیوں نہ رہی؟
  •  وزیر خزانہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ادارہ جات کا اجلاس