ملیر ایکسپریس وے سے لوگوں کو پتہ چل جائے گا کون شہر میں کام اور کون صرف باتیں کرتا ہے، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائی گئی سڑکوں کو کھود دیا جاتا ہے، گھروں میں گیس نہیں آرہی پھر بھی گیس کی لائنیں ڈالنے کے لئے سڑکیں کاٹی جا رہی ہیں جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ضلع وسطی کے جن ٹاؤنز نے روڈ کٹنگ کی اجازت دی ان کے خلاف اینٹی کرپشن سے رجوع کیا جائے گا۔ مرتضیٰ وہاب نے باغ جناح فریئر ہال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر اہتمام فلاور شو کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائی گئی سڑکوں کو کھود دیا جاتا ہے، گھروں میں گیس نہیں آرہی پھر بھی گیس کی لائنیں ڈالنے کے لئے سڑکیں کاٹی جا رہی ہیں جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کو ملیر ایکسپریس وے کے پہلے فیز کا باقاعدہ افتتاح ہوگا جو لوگ اس پر سفر کریں گے انہیں پتہ چل جائے گا کہ کون شہر میں کام کرتا ہے اور کون صرف باتیں کرتا ہے، باغ جناح فریئر ہال میں سالانہ فلاور شو میں ایک لاکھ سے زائد میری گولڈ اور پوٹونیا کے پھول نمائش میں رکھے گئے ہیں، کراچی کو پھولوں کے لئے نہیں جانا جاتا لیکن ہم کوشش کر رہے ہیں کہ یہ پھولوں کا شہر بھی بنے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی میں جتنا معیاری ترقیاتی کام ہوا ہے اتنا کسی دوسرے ضلع میں نہیں ہوا، عام آدمی کو سہولیات فراہم کرنا ہے ہمارا اصل ہدف ہے اور اس کے حصول کے لئے ہر سطح پر پاکستان پیپلزپارٹی کے نمائندے اور کارکنان محنت کر رہے ہیں، کراچی کے بنیادی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ شہر کے پارکس کو بھی بہتر اور جدید سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔ کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے، لوگوں کے جائز خدشات ہیں، نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس رکارڈ موجود ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیراعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازعہ کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے، جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے، رانا ثنااللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں، رانا ثنااللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیئے۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے، اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے، قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔