Jasarat News:
2025-07-25@12:57:48 GMT

2024ء گرم ترین سال، سیلاب اور طوفان سے دنیا متاثر رہی

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سالانہ اوسط عالمی درجہ حرارت 2024 ء میں پہلی بار صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ ہوا۔ اس طرح گزشتہ سال انسانی تاریخ کا گرم ترین سال بن گیا ۔ یورپی موسمیاتی ادارے کاپر نیکس کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ2024 ء کا اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.

6 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ اس سے قبل 2023 ء انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار پایا تھا جس کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.48 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہواتھا۔درجہ حرارت میں اضافے کی بنیادی وجہ خام ایندھن جیسے کوئلے، تیل اور گیس کو جلانا ہے جس سے دنیا بھر میں زندگیوں اور روزگار کو نقصان پہنچا ہے۔ 2015 ء کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔ موسمیاتی ادارے کے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ 10 جولائی 2024 ء وہ دن تھا جو جب دنیا کا 44 فیصد خطہ شدید حرارت سے متاثر ہوا جبکہ تاریخ کا گرم ترین دن 22 جولائی کو ریکارڈ ہوا۔ ادارے کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سمانتھا بریس نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتے درجہ حرارت کا مطلب یہ ہے کہ آنے والے وقت میں دنیا کو بے نظیر ہیٹ ویو اور شدید بارش جیسے واقعات کا سامنا ہوسکتا ہے جس سے کروڑوں افراد کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گزشتہ برس جہاں گرمی میں اضافہ ہوا، وہاں دنیا قدرتی آفات سے بھی شدید متاثر ہوئی۔ اسپین میں سیلاب، امریکا میں سمندری طوفان اور ایمازون میں خشک سالی نے گزشتہ برس خوب تباہی مچائی۔ ماہرین کا کہناہے کہ دنیا کو 2025 میں معاملات کو مزید بدتر ہونے سے بچانے کے لیے کسی جادوئی حل کی ضرورت نہیں۔ حکومتوں کو خام ایندھن کا استعمال کم از کم کرنا ہوگا، جنگلات کی کٹائی کو روکنا اور معاشروں کو زیادہ مضبوط بنانا ہوگا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عالمی درجہ حرارت ڈگری سینٹی گریڈ

پڑھیں:

انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات

فوٹو بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹ

انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبہ کو برطانیہ میں داخلے سے قبل فاؤنڈیشن کورس کرنا پڑتا ہے، امید ہے گریڈ 12 جَلد برطانیہ کے لیول 3 کے برابر تسلیم کیا جائے گا۔

انٹربورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی انگلینڈ میں برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں پاکستانی تعلیمی اسناد کو عالمی سطح پر تسلیم کروانے پر بات چیت کی گئی۔

پاکستان کے گریڈ 12 کو برطانیہ کے یونیورسٹی انٹری فریم ورک سے ہم آہنگ کرنے پر بھی غور کیا گیا۔

ملاقات میں گریڈ 12 کو یوکے کے لیول 3 کے مساوی قرار دینے کی کوشش کے تحت آئی بی سی سی وفد کی جانب سے ای سی سی ٹِس کو جامع دستاویزات بھی فراہم کی گئیں۔

آئی بی سی سی وفد نے کہا ہے کہ اس اقدام سے پاکستانی طلبہ براہِ راست برطانوی یونیورسٹیوں میں داخلہ لے سکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار میں کمی، کیا درجہ حرارت بڑھے گا؟
  • پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
  • پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا:یوسف رضاگیلانی
  • دنیا مضر ماحول گیسوں کا اخراج روکنے کی قانونی طور پر پابند، عالمی عدالت
  • موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک ذمہ دار ریاستوں سے ہرجانے کے حقدار ہیں، عالمی عدالت انصاف کا اہم فیصلہ
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • دنیا کا سب سے طاقتور پاسپورٹ کون سا ہے اور درجہ بندی میں گرین پاسپورٹ کہاں کھڑا ہے؟
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل