WE News:
2025-10-05@02:13:23 GMT

2025 میں خواتین کے فیشن ٹرینڈز کیا ہوں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

2025 میں خواتین کے فیشن ٹرینڈز کیا ہوں گے؟

پاکستان کی فیشن انڈسٹری میں ہر سال نیا رنگ اور نیا انداز دیکھنے کو ملتا ہے۔ 2025 میں بھی فیشن کی دنیا میں کئی تبدیلیاں متوقع ہیں۔ فیشن ایکسپرٹس کے مطابق 2025 کے فیشن ٹرینڈز پاکستان میں سادگی، روایات اور جدیدیت کا حسین امتزاج ہوں گے۔ یہ سال فیشن کی دنیا میں منفرد رنگوں اور ڈیجیٹل پرنٹس سے بھرپور ہوگا۔ جہاں خواتین اپنے ثقافتی ورثے کو جدید انداز کے ساتھ اپنائیں گی اور فیشن میں سادگی کو ترجیح دیں گی۔

’روایتی لباس کا عروج‘

ایلیا اشفاق فیشن ڈیزائننگ کی طالبہ اور اسلام آباد کے ایک بوتیک میں ڈریس ڈیزائننگ کی نوکری کرتی ہیں۔ جنہوں نے پاکستان میں 2025 کے فیشن ٹرینڈز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2025 میں روایتی لباس کے رجحان میں اضافہ ہوگا۔ اور ویسے بھی پاکستانی فیشن میں روایتی لباس کی اہمیت کبھی کم نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں پروفیشنل خواتین کو کس قسم کے ملبوسات کا انتخاب کرنا چاہیے؟

انہوں نے کہاکہ اس سال برائیڈل کپڑوں میں جدید کٹس کی جگہ روایتی فرشی غرارہ، لہنگا، پلازو اور سیدھی لمبی قمیضیں دوبارہ پھر سے فیشن ٹرینڈ کا حصہ بنیں گی۔ ’روایتی لباس نہ صرف ثقافتی ورثے کو زندہ رکھتے ہیں بلکہ ان میں سادگی اور خوبصورتی کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔ شلوار کُرتا اور غرارہ جیسے لباس پاکستانی خواتین کے پھر سے پسندیدہ بنیں گے۔‘

’سادگی اور کم سے کم فیشن‘

انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ 2025 میں فیشن کے رجحانات میں سادگی دیکھی جائے گی۔ یعنی بھاری بھرکم کڑھائی اور چمک دمک والے لباس فیشن سے باہر ہو جائیں گے۔ جبکہ سادہ، منفرد اور آرام دہ کپڑے زیادہ مقبول ہوں گے۔ ہلکا اور آرام دہ فیشن کا رجحان دنیا بھر میں زور پکڑ رہا ہے اور پاکستانی فیشن میں بھی عالمی ٹرینڈز کی جھلک نظر آئے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہم دیکھیں گے کہ پاکستانی خواتین اب ایسے لباس کا انتخاب کریں گی جو نہ صرف آرام دہ ہوں بلکہ ان میں کچھ نیا اور منفرد اسٹائل بھی ہو۔

رنگوں میں تبدیلی: گولڈ اور وائبرنٹ کلرز کا امتزاج

رنگوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رنگوں میں بھی 2025 میں تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ پاکستانی شادی بیاہ کی تقریبات کے کپڑوں میں گولڈ ٹونز اور وائبرنٹ کلرز کا امتزاج دیکھنے میں آئےگا۔ مدھم رنگوں کو گہرے رنگوں کے ساتھ جوڑا جائےگا، جس سے فیشن میں ایک نیا اور جاندار رنگ نظر آئےگا۔ برائیڈل اور دیگر خاص مواقع پر گولڈ، گلابی، ہرا، مہرون اور دیگر گہرے رنگوں کے ساتھ گولڈ ٹونز کا استعمال زیادہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عام کپڑوں میں براؤن، موکا براؤن، کافی براؤن یعنی براؤن کی فیملی سے تعلق رکھنے والے رنگ کافی زیادہ ٹرینڈنگ میں رہیں گے۔ اس کے علاوہ پاکستانی فیشن میں کالا اور سفید رنگ ہمیشہ سے کلاسیک رہے ہیں اور 2025 میں بھی یہ رنگ فیشن میں اپنی جگہ برقرار رکھیں گے۔ ان دونوں رنگوں کی سادگی اور شائستگی خواتین کی ترجیح بنیں گی اور کسی بھی موقع پر یہ رنگ فیشن کا بہترین انتخاب ثابت ہوں گے۔

’ویسٹرن فیشن ٹرینڈ‘

پاکستان میں جینز کے فیشن میں بھی بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں۔ تنگ (سکینی) جینز کا دور ختم ہوتا نظر آرہا ہے اور اس کی جگہ سٹریٹ، فلیٹ اور بوٹ کٹ جینز لے رہی ہیں۔ کیونکہ فیشن ٹرینڈز آرام دہ کپڑوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ یہ جینز زیادہ آرام دہ اور اسٹائلش ہوں گی اور خواتین ان کو کرتے، لمبی قمیض کے ساتھ بھی پہنتی نظر آئیں گی۔

’میٹیلک جیولری کا رجحان‘

ہینڈ میڈ جیولری کا کاروبار کرنے والی آسیہ کوثر نے جیولری کے فیشن کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی فیشن میں میٹیلک جیولری کا فیشن بھی بڑھنے کی توقع ہے۔ سونے، چاندی اور دھاتی رنگوں کے زیورات نئے اور جدید ڈیزائنز کے ساتھ مقبول ہوں گے۔ یہ جیولری خواتین کے لباس کو منفرد اور جاذب نظر بنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستانی ملبوسات چین میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہی ہیں، غلام قادر

’ہئیر اسٹائل‘

ہیئر اسٹالسٹ عروج اعجاز نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ سٹریٹ ہیئرز، میسی بنز زیادہ فیشن میں رہیں گے۔ اس کے علاوہ لمبے بال ہمیشہ ہر فیشن میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ لمبے بالوں میں کمر تک بال جبکہ چھوٹے بالوں کا فیشن 2025 میں بھی رہے گا۔ چھوٹے اور لمبے بالوں میں لئیرز، اسٹریٹ کٹ دونوں ٹرینڈ میں رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستانی خواتین جینز روایتی لباس سادگی فیشن انڈسٹری میٹیلک جیولری نیا سال ہیئر اسٹائل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی خواتین سادگی فیشن انڈسٹری نیا سال ہیئر اسٹائل وی نیوز پاکستانی فیشن میں فیشن ٹرینڈز میں سادگی انہوں نے رنگوں کے کے ساتھ میں بھی کے فیشن ہوں گے گی اور

پڑھیں:

غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ

غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں۔

فلسطینی محکمہ شماریات (PCBS) نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی خواتین اور بچے اسرائیلی جارحیت کے باعث بدترین انسانی المیے کا سامنا کررہے ہیں, 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں نے غزہ کی نصف آبادی کو براہِ راست متاثر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ جانے والے بحری قافلے صمود کے کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق جارحیت سے قبل غزہ میں 11 لاکھ خواتین رہائش پذیر تھیں جو کل آبادی کا 49.3 فیصد ہیں۔ ان میں سے 5 لاکھ 90 ہزار خواتین شمالی غزہ میں مقیم تھیں۔ اسی طرح غزہ میں 10 لاکھ 50 ہزار بچے موجود تھے جن کی آبادی کا تناسب 47.1 فیصد بنتا ہے، جبکہ 3 لاکھ 40 ہزار بچے 5 برس سے کم عمر تھے۔

ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اوسطاً ہر گھنٹے میں 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہو رہے ہیں۔ صرف 17 دنوں میں 5 ہزار 87 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 2 ہزار 55 بچے اور ایک ہزار 119 خواتین شامل ہیں۔ شہداء میں 65 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔

60 فیصد آبادی بے گھر

رپورٹ کے مطابق 14 لاکھ فلسطینی، یعنی ہر 10 میں سے 6 افراد، اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔ ان میں 4 لاکھ 93 ہزار خواتین اور بچیاں شامل ہیں۔ اب تک 98 خاندان ایسے ہیں جن کے 10 یا اس سے زیادہ افراد شہید ہوئے ہیں، جبکہ 95 خاندانوں نے 6 سے 9 افراد کھوئے ہیں۔

صحت کا بحران

غزہ میں 5 لاکھ 46 ہزار خواتین تولیدی عمر میں ہیں، جبکہ 50 ہزار حاملہ خواتین کو غیر محفوظ حالات میں زچگی کے خطرات لاحق ہیں۔ ہر روز اوسطاً 183 بچے پیدا ہو رہے ہیں لیکن صحت مراکز کی بندش اور اسرائیلی بمباری کے خدشے کے باعث علاج اور ولادت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ کے لیے امن منصوبہ، حماس نے ترمیم کا مطالبہ کردیا

10 اسپتال پہلے ہی اپنی خدمات معطل کرچکے ہیں۔ صاف پانی کی شدید قلت نے بھی صورتحال کو خطرناک بنا دیا ہے، جہاں فی کس پانی کی دستیابی صرف 3 لیٹر روزانہ رہ گئی ہے۔

ذہنی صحت اور غربت

ورلڈ بینک اور پی سی بی ایس کی ایک تحقیق کے مطابق پہلے ہی 71 فیصد غزہ کی آبادی ڈپریشن کا شکار تھی، لیکن موجودہ جارحیت نے ذہنی دباؤ میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ بچے اور خواتین سب سے زیادہ نفسیاتی مسائل سے دوچار ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ میں غربت اور بے روزگاری کی شرح بالخصوص خواتین میں شدید حد تک بڑھ چکی ہے۔ خواتین کے زیرِ کفالت خاندانوں کی غربت کی شرح 52 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 66 فیصد خواتین بے روزگار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہزاروں بیوہ خواتین اب اپنے گھروں کی واحد کفیل ہیں جن کے شوہر اسرائیلی جارحیت میں شہید ہو گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیلی جارحیت بچے خواتین رپورٹ صحت غربت غزہ فلسطین محکمہ شماریات

متعلقہ مضامین

  • چینی نوجوانوں میں — ’’ٹوتھ ٹیٹو‘‘ کا نیا فیشن
  • سال کا پہلا سپر مون، 7 اکتوبر کو پاکستانی عوام کو حسین نظارہ دیکھنے کا موقع ملے گا
  • لوگ سوال کرتے ہیں مغربی لباس اور نیل پالش میں نماز قبول ہوگی؟ یشما گل
  • پاک۔چین دوستی کے حوالے سے پاکستان کا موقف غیرمتزلزل ہے ، وزیراعظم
  • حج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گے
  • مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • بلوچستان، لسیبلہ میں مسافر بس اور ٹرک میں تصادم، 6 جاں بحق
  • سروائیکل کینسر، لاعلمی سے آگاہی تک
  • غزہ میں ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں، رپورٹ
  • خضدار میں آپریشن، خواتین کے لباس میں فرار4 دہشتگرد گرفتار