7 ملکوں سے 258پاکستانیوں کو بے دخل کرنا تشویشناک ہے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (وقائع نگارخصوصی ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک دن میں سعودی عرب، یو اے ای، چین سمیت 7 ملکوں سے 258 پاکستانیوں کو بے دخل کرنا تشویشناک امر ہے۔ 7 بھکاریوں سمیت 232 افراد سعودی عرب جبکہ یو اے ای سے 21 پاکستانی ڈی پورٹ ہوئے، چین، قطر، انڈونیشیا، قبرص اور نائجیریا سے بھی پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیاجو کہ ملکی بدنامی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ملکی حالات سے دلبرداشتہ لاکھوں افراد قانونی اور غیر قانونی دونوں طریقوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ غیر قانونی طریقوں سے باہر جاتے ہوئے ہزاروں لقمہ اجل بھی بن جاتے ہیں۔ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ملک کو اس نہج پر کس نے پہنچایا ہے؟حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ بحرانوں نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استحصالی نظام خون نچوڑ رہا ہے۔ قوم کو نجات کے لئے قوم کو حافظ نعیم الرحمان کا ساتھ دینا ہو گا۔ جماعت اسلامی بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے 17جنوری کو بھرپور احتجاج کرے گی۔ پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹنے والوں کا انجام بھی حسینہ واجد جیسا ہو گیا۔ ظلم کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ21ماہ سے اڈیالہ جیل میں قید بانی تحریک انصاف پر حکومت 55کروڑ روپے خرچ کر چکی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔اس کے پاس وڑن نام کی کوئی چیز ہے اور نہ ہی اہلیت، صلاحیت اور قابلیت ہے۔ڈنگ ٹپاؤ اقدامات سے درپیش مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرت میں گرفتاری کی شدت مذمت کرتے ہوئے کہا جید عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک حرکت ہے۔ انہوں نے اسکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمل سے امت مسلمہ کے اتحاد پر اثر پڑے گا۔ سعودی حکومت فوری طور پر علامہ وجدانی کو رہا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لئے فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔