لاس اینجلس میں بھڑکنے والی آگ مزید آگے بڑھنے لگی، 10 ہزار عمارتیں ختم، اموات بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی تاریخ کی بدترین آگ سے ہلاکتیں دس ہوگئی ہیں اور ان ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ آگ سے ہالی ووڈ ادا کاروں کے پُرتعیش گھروں سمیت دس ہزار سے زائد گھر اور عمارتیں جل کر راکھ بن گئیں۔ آگ سے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور تیز ہواؤں سے آگ مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق چار لاکھ افراد کو نقل مکانی کا کہہ دیا گیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق اس وقت ہالی ووڈ ہلز، پاساڈیٹا سمیت 6 مقامات پر تاحال آگ لگی ہوئی ہے۔دوسری جانب امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی آگ بھی بےقابو ہے۔ حکام کے مطابق اب تک صرف آٹھ فیصد آگ پر قابو پایا گیا ہے۔ ایٹن شہر میں چودہ ہزار ایکڑ اراضی پر سب کچھ جل گیا ہے۔ترجمان پینٹاگون کے مطابق پانچ سو اہلکار اور دس نیوی ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔کیلیفورنیا میں ایک سو پچاس بلین ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے طلاق کے تجربے پر لب کشائی کردی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ: عمارتیں منہدم، سڑکوں پر دراڑیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنوبی امریکی ملک کولمبیا ایک بار پھر زلزلے کی ہولناکی کا شکار ہو گیا، جہاں 6.3 شدت کے طاقتور جھٹکوں نے درجنوں مکانات کو زمین بوس کر دیا جبکہ کئی اہم شاہراہوں پر گہری دراڑیں پڑ گئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ زلزلہ صبح 8 بج کر 8 منٹ پر دارالحکومت بوگوٹا سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق کی سمت پیراٹیبوینو کے علاقے میں زمین کی 9 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ زلزلے کی شدت اس قدر تھی کہ اس کے اثرات بحرالکاہل کے ساحلی علاقوں، میڈلین اور کیلی جیسے بڑے شہروں تک محسوس کیے گئے۔
اگرچہ تاحال کسی جانی نقصان یا شدید زخمیوں کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم حکام ملک کے مختلف دیہی علاقوں میں ہونے والے ممکنہ نقصانات کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔
دارالحکومت بوگوٹا جو کہ آٹھ ملین سے زائد آبادی کا حامل شہر ہے، وہاں زلزلے کے دوران خوفزدہ شہری دفاتر اور گھروں سے نکل کر پارکوں اور کھلے میدانوں کی طرف دوڑ پڑے۔
سیکیورٹی اداروں کے مطابق ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آئیں اور عمارتوں کا معائنہ کر کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی شروع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 1999 میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے نے تقریباً 1200 جانیں نگل لی تھیں، جس کے بعد یہ موجودہ زلزلہ خطرے کی ایک اور گھنٹی بن کر سامنے آیا ہے۔