لاہور میں6ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھیننے کی وارداتیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )لاہور میں سال 2025 کے 6 ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کی وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں، اعداد و شمار کے مطابق موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 سال کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ 2024 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران موٹرسائیکل چوری کی 9 ہزار 766 وارداتیں ہوئی تھیں، جب کہ 2023 میں موٹر سائیکل چوری کی 14 ہزار 989 وارداتوں رپورٹ ہوئی تھیں.
(جاری ہے)
ان اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 36 فیصد کمی آئی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ غریب کی سواری کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں موٹر سائیکل چوری کی طرح موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، 2023 کے پہلے 6 ماہ کے دوران موٹرسائیکل چھیننے کی 846 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، 2024 میں 774 جب کہ رواں سال 328 شہریوں سے موٹر سائیکل چھینی گئیں. انہوں نے کہاکہپولیس کی بہترین حکمت عملی اور گینگز کی گرفتاریوں سے موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں 58 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے حکام کے مطابق شہریوں کی سواریوں کو محفوظ بنانے میں متعلقہ ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اپنی موٹر سائیکل کو محفوظ مقام پر کھڑا کریں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے موٹر سائیکل چوری کی کی وارداتوں میں ماہ کے دوران چھیننے کی کے مطابق
پڑھیں:
راولپنڈی؛ گھریلو ملازمہ کے روپ میں چوری کی وارداتیں کرنے والا لیڈی گینگ گرفتار
راولپنڈی:تھانہ صدر بیرونی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گھریلو ملازمہ کے روپ میں چوری کی وارداتیں کرنے والے دو رکنی لیڈی گینگ کو گرفتار کر لیا۔
لیڈی گینگ نے گھریلو ملازمہ کے طور پر ملازمت حاصل کی اور چند روز میں ہی چوری کی واردات کی۔
گینگ سے مسروقہ طلائی زیورات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم 7 لاکھ 50 ہزار روپے برآمد کر لی گئی۔ واقعے کا مقدمہ 5 ماہ قبل تھانہ صدر بیرونی میں درج کیا گیا تھا۔
زیر حراست اشتہاری خواتین واردات کے بعد روپوش ہوگئی تھیں، جنھیں صدر بیرونی پولیس نے ہیومن و ٹیکنیکل ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے گرفتار کیا۔
ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر کا کہنا تھا کہ زیر حراست خواتین کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کیا جائے گا۔