پی آئی اے کا ملازم کراچی ایئرپورٹ پر سامان چوری کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ایک ملازم کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خاتون مسافر کا سامان چوری کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لاہور سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 305 کراچی میں اتری، پرواز میں سوار ایک خاتون مسافر نے ایئرپورٹ انتظامیہ سے اپنے بیگ کےغائب ہونے کی شکایت کی۔
ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق مشتبہ شخص کی شناخت طارق علی کے نام سے ہوئی ہے، جو پی آئی اے کے انجینیئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں ملازم ہے، جب حکام نے اسے حراست میں لینے کی کوشش کی تو ایک مختصر مزاحمت کے بعد اس نے گرفتاری دیدی۔
ایک سینیئر اہلکار نے تصدیق کی کہ کراچی ایئرپورٹ انتظامیہ کی مدد سے خاتون مسافر کا گمشدہ بیگ، جس میں اس کے ذاتی سامان موجود تھے، برآمد کر لیا گیا ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے ملزم کو مزید تفتیش کے لیے ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے حوالے کردیا ہے، ایئرپورٹ حکام کے مطابق طارق علی کا ایئرپورٹ انٹری پاس ضبط کرلیا گیا ہے جو تحقیقات مکمل ہونے تک معطل رہے گا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے بھی واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ اے ایس ایف کی جانب سے ابتدائی رپورٹ آئندہ چند روز میں جمع کرائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئرپورٹ ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس بیگ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی چوری طارق علی کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئرپورٹ بیگ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی چوری طارق علی کراچی پی آئی اے کے مطابق
پڑھیں:
شکارپور میں گیس چوری پکڑی گئی، غیر قانونی بجلی بنانے والا گروہ رنگے ہاتھوں گرفتار
لاڑکانہ ریجن میں سی جی ٹی او لاڑکانہ، تھیفٹ سیکشن اور ڈسٹری بیوشن شکارپور کی ٹیموں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شکارپور کے علاقے صدیق ماری سرکلر روڈ پر گیس چوری کرنے والے گروہ کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان کے مطابق چھاپے کے دوران دو ملزمان مہتاب علی سومرو ولد مراد علی سومرو اور اعجاز شاہ کو موقع پر رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
دونوں افراد غیر قانونی طریقے سے سروس والوو کے نیچے رائزر پیس سے براہِ راست گیس حاصل کر کے 15 کلو واٹ کا جنریٹر چلا رہے تھے، جس کے ذریعے دکانوں اور گھروں کو کمرشل بنیادوں پر بجلی فراہم کی جا رہی تھی۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان نے گیس کو دو پلاسٹک کے غباروں میں بھی ذخیرہ کر رکھا تھا تاکہ رات کے وقت گیس پروفائلنگ کے دوران بھی جنریٹر کو گیس کی سپلائی جاری رکھی جا سکے۔ کارروائی میں معلوم ہوا کہ مجموعی کنیکٹڈ لوڈ 188 کیوبک فٹ فی گھنٹہ تھا۔
حکام کے مطابق، ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ان سے واجب الادا گیس چوری کے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں۔