مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ینگ پارلیمنٹری فورم (وائی پی ایف) پاکستان کی صدر نوشین افتخار نے کہا ہے کہ مسائل کا حل بندوق نہیں بلکہ مذاکرات ہیں، نوجوانوں کو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے بجائے قلم تھامنا چاہیے۔
کوئٹہ میں وفد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوشین افتخار نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کی نئی لہر چیلنج ہے تاہم حالات اتنے خراب نہیں جتنا تصور کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری اور پسماندگی کا مطلب یہ نہیں کہ نوجوان بندوق اٹھا لیں، روزگار فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت اس پر کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کروائی گئی ہیں جن سے مایوسی کا خاتمہ ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسپیکر سندھ اسمبلی سے نوشین افتخار کی قیادت میں ینگ پارلیمنٹیرینز فورم کے وفد کی ملاقات
انہوں نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹری فورم کے قیام کا مقصد نوجوانوں کو یکجا کرنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی فیک نیوز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوشین افتخار نے میڈیا سے درخواست کی کہ منفی خبروں کے ساتھ مثبت پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جائے۔
اس موقع پر جنرل سیکرٹری وائی پی ایف نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹری فورم قانون سازی اور امن کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آج پارلیمنٹرینز کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں امن ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک کا ہر نوجوان فیصلہ سازی کی میز پر بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’فتنۃ الہندوستان‘ پاکستان کے امن کے خلاف سازش کر رہا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
جمال رئیسانی نے کہا کہ ان کے والد اور بھائی شہید ہوئے لیکن انہوں نے بندوق اٹھانے کے بجائے امن کا راستہ اپنایا۔ ان کا نوجوانوں کو پیغام تھا کہ ملک کی ترقی اور قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ینگ پارلیمنٹری فورم نوشین افتخار نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تاجروں کی ملاقات ،مسائل سے آگاہ کیا
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کامران ارشد نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے کاروباری برادری کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں انہیں ایف بی آر کے اختیارات سے متعلق پیدا ہونے والے مسائل سے آگاہ کیا ۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خراج تحسین کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق کاروباری شخصیات سے ملاقات پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سلام پیش کرتے ہیں، انکا کاروباری برادری کے مسائل کو سننا لائق تحسین ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ گوہر اعجاز کی سربراہی میں کاروباری شخصیات سے ملاقات پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مشکور ہیں، فیلڈ مارشل سے ملاقات میں ملک بھر کے 18 چیمبرز آف کامرس کے صدور موجود تھے۔
کامران ارشد نے کہاکہ کاروباری برادری نے ایف بی آر کے اختیارات سے متعلق پیدا ہونے والے مسائل سے آگاہ کیا ہے، وفد نے درآمدی کاٹن، گرے فیبرک اور یارن پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپٹما نے صنعتوں کے لیے مہنگی بجلی کا معاملہ فیلڈ مارشل کے سامنے رکھا، ملکی معاشی ترقی کے لیے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اقدامات کو سپورٹ کرتے ہیں۔