پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر اتفاق کیا ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت نے گزشتہ ماہ جیل میں قید پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کے بعد الٹی میٹم کا اعلان کیا تھا، اس مقصد کے لیے اب تک پی ٹی آئی اور حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے 2 دور ہو چکے ہیں۔

پی ٹی آئی نے عمران خان اور جیلوں میں بند دیگر پارٹی رہنماؤں کی رہائی، 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024 کے مظاہروں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ مذاکرات بظاہر 2 جنوری کو ہونے والی آخری ملاقات کے بعد سے تعطل کا شکار ہیں، اور اطلاعات ہیں کہ دونوں فریق مذاکرات کے طریقہ کار پر آنکھیں بند نہیں کر سکے، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے جیل میں عمران خان تک ’غیر نگرانی‘ رسائی پر اصرار تنازع کی ایک نئی وجہ بن گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی ڈیڈ لائن میں 20 دن باقی رہ گئے ہیں، خدشہ تھا کہ مذاکرات ختم جائیں گے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شبلی فراز نے کہا کہ مثبت پیش رفت ہونے پر مذاکرات 31 جنوری سے آگے بھی جا سکتے ہیں اور یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

153 پی ٹی آئی کارکنوں کو ضمانت مل گئی
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے نومبر 2024 میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے 153 پی ٹی آئی کارکنوں کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرلی ہے۔

جمعہ کو اے ٹی سی کے جج ابوالمحمد حسنات ذوالقرنین نے 177 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

جج نے 24 کارکنوں کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔

یہ فیصلہ جمعرات کو دونوں فریقوں کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے ایک دن بعد سنایا گیا ہے، عدالت نے ہر فرد کی 5 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت منظور کی۔

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو 26 نومبر کو اسلام آباد میں ڈی چوک کے قریب احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جسے حکام نے غیر قانونی اور تخریبی قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر کی ن لیگ میں شمولیت

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی صدر اور سابق صوبائی وزیر نوابزادہ محسن علی خان نے ملاقات کی، جس میں انہوں نے اپنے بیٹے شہریار اور متعدد ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے صدر اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام بھی موجود تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے نوابزادہ محسن علی خان کی ن لیگ میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے وہ خیبر پختونخوا میں پارٹی پالیسیوں کے فروغ اور عوامی روابط کے قیام میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود، ترقی اور امن و امان کے قیام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتی رہے گی۔ن لیگی قیادت کی جانب سے نوابزادہ محسن علی خان کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے اور اسے صوبے میں پارٹی کی سیاسی طاقت میں اضافے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

سائٹ کے صنعتکاروں کا مجرموں کو پکڑنے کے لیے چہرہ شناس سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے پر زور

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر کی ن لیگ میں شمولیت
  • سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قراردیدی
  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
  • (26 نومبر احتجاج کیس)تحریک انصاف کارکنوں کیخلاف عدالتی فیصلوں کا سیلاب
  • پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا: اسد عمر
  • راولپنڈی؛ پی ٹی آئی رہنما بشارت راجہ گرفتار
  • پی ٹی آئی رہنمامحمد بشارت راجہ گرفتار
  • پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسلام آباد سے گرفتار
  • ’’تحریک انصاف میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں‘‘