کراچی میں خاتون کا تھپڑ دیکھ کر مسلح ڈاکو فرار، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکو موٹر سائیکل پر گلی سے گزرا اور خاتون کو تنہا دیکھ کر اس نے اسلحہ نکال کر لوٹنے کی کوشش کی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ڈکیتی کی کوشش کا دلچسپ واقعہ پیش آیا، جس میں خاتون کا تھپڑ دیکھتے ہی مسلح ڈاکو واپس بھاگنے پر مجبور ہوگیا۔ واقعہ کی وائرل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیڈرل بی ایریا کے علاقے میں گھر کے باہر کھڑی خاتون کے تھپڑ دکھانے کے ساتھ شور مچانے کے باعث لوٹ مار کی کوشش ناکام ہوگئی۔ دستگیر بلاک 14 ایف بی ایریا میں گھر کے باہر پہنچنے والی خاتون سے تنہا مسلح ڈاکو نے لوٹ مار کی کوشش کی، جس پر خاتون نے اسے تھپڑ دکھایا اور شور مچایا، صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسلح ڈاکو فرار ہوگیا، جبکہ خوش قسمت خاتون کافی دیر تک گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتی رہی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکو موٹر سائیکل پر گلی سے گزرا اور خاتون کو تنہا دیکھ کر اس نے اسلحہ نکال کر لوٹنے کی کوشش کی۔ خاتون نے اس معاملے پر پولیس سے رجوع نہیں کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔