خیبرپختونخوا حکومت کا انٹرنیٹ اسپیڈ پر ایلون مسک سے رابطے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ اسپیڈ کے معاملے پر ایلون مسک سے رابطہ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ کے پی کے معاونِ خصوصی شفقت ایاز کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت انٹرنیٹ کے مسئلے پر ایلون مسک سے رابطہ کرنے پر غور کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر شخصیات سے بھی انٹرنیٹ کےمسئلے پر تعاون کے لیے رابطہ کریں گے۔
شفقت ایاز کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں انٹرنیٹ کی سلو اسپیڈ کے باعث آئی ٹی کا شعبہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
معاونِ خصوصی نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختون خوا میں انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے لیکن اس کی وجوہات کا کسی کو علم نہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا
پڑھیں:
فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔