کرک میں ٹرالر نے کئی گاڑیوں کو کچل دیا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر کرک کا کہنا ہے کہ انڈس ہائی وے امبیری کلہ چوک پر حادثے میں جاں بحق و زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے، مرنے والوں کی تعداد 12 ہوگئی جبکہ 13 زخمی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کرک میں ٹرالر نے کئی گاڑیوں کو کچل دیا، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی۔ ڈپٹی کمشنر کرک کا کہنا ہے کہ انڈس ہائی وے امبیری کلہ چوک پر حادثے میں جاں بحق و زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے، مرنے والوں کی تعداد 12 ہوگئی جبکہ 13 زخمی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حادثہ 22 وہیلر ٹرالر کا بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا، ٹرالر بریک فیل ہونے کی وجہ سے کئی گاڑیوں سے بھی ٹکرایا جبکہ ایک مسافر بس ٹرالر کے نیچے دب گئی، ٹرالر کے نیچے سے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کا عمل جاری ہے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، مسافر کوچ اب بھی ٹرالر کے نیچے ہے جس میں سے زخمیوں کو نکالا جارہا ہے، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں حادثے کے مقام پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
دریں اثنا گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کرک میں ٹریفک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلات طلب کرلیں، گورنر نے محکمہ صحت کو زخمیوں کو ہرممکن امداد کی فراہمی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے ہلال احمر کی ٹیموں کو امدادی سرگرمیوں کی ہدایات کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو بھی امبیری کلے میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور خون کے عطیات دینے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے ٹرالر ڈرائیور سمیع اللہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، زخمی ڈرائیور ہسپتال میں زیر علاج ہے، مین ہائی وے پر ٹریفک کی روانی کو بحال کرنے کیلئے روڈ کھول دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔