علی امین گنڈاپور سلمان اکرم راجہ اور شیر افضل میں اختلافات ختم کروانے کیلئے سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور : فوٹو فائل
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سلمان اکرم راجا اور شیر افضل مروت کے درمیان اختلافات ختم کروانے کیلئے سامنے آ گئے۔
علی امین گنڈاپور نے شیر افضل مروت کو خیبر پختونخوا ہاؤس بلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو غلط معلومات پہنچائی جاتی ہیں، پارٹی کے جتنے مسائل ہوں انہیں پارٹی کے اندر حل ہونا چاہیے۔
وقاص اکرم نے کہا کہ 103 بیماریوں کا علاج صحت کارڈ سے کے پی میں ہورہا ہے،
شیر افضل مروت نے کہا کہ جو میڈیا پر آکر میرے خلاف بیانات دے گا اس کا جواب دوں گا، میں نے کبھی پہل نہیں کی ہمیشہ دفاع میں جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا فون آیا اور خیبر پختونخوا ہاؤس میں ملاقات بھی ہونی چاہیے، علی امین نے کہا میرے اور سلمان اکرم راجا کے معاملے پر بڑی لے دے ہو رہی ہے، میں نے کہا سلمان اکرم راجہ نے پہلے بیان دیا جس کا میں نے جواب دیا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کریں، اسپیکر کو کسی جانب سے اجلاس کی استدعا کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، اسپیکر کوآرڈینیٹر ہیں تو انہیں دونوں فریقین کو بٹھانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں خدشات ہیں کہ بانی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، ان خدشات کے باجود بانی پی ٹی آئی نے مذاکرت کرنے کا کہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا شیر افضل مروت سلمان اکرم نے کہا کہ
پڑھیں:
اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاست میں یہ حالت آ گئی ہے کہ اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے۔
راولپنڈی میں داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بات ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی جس نے سوال کیا کہ علی امین صاحب! آپ فوجی شہداء کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے؟
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیرِ اعظم نہیں آئے ہوں گے، اب میں یہ بات کروں کہ وزیرِ اعظم کیوں نہیں آئے، اس بات کا دلی دکھ ہے، سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ تمہاری بھول ہے کہ میں پریشر لیتا ہوں، میں دباؤ قبول نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ اصل چیز ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہمیں کیا پالیسی بنانی ہے اور اقدامات کرنے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں شہید میجر عدنان کے گھر جاؤں گا، میں خود آرمی فیملی سے ہوں، میرے والد اور بھائی بھی آرمی سے ہیں، میرے بھائی نے کارگل جنگ لڑی، وہ رات کو محاذ پر جاتا تو میری ماں روتی تھی۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کی جانب سے جنازوں پر بیانات دیے گئے، سمجھتا ہوں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔