”او آئی سی“ کیطرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کشمیری عوام کی آزادی اور حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کی اپنی مستقل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے اصولی موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے اور تنازعہ کے منصفانہ حل کی وکالت کے لیے او آئی سی کی جاری سفارتی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کشمیر کاز کی غیر متزلزل اور اصولی حمایت پر او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے بات چیت میں وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، محصور آبادی تک بلا روک ٹوک انسانی رسائی اور جنگی جرائم پر اسرائیل کے عالمی احتساب کا مطالبہ کیا۔ حسین برہم طحہ نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل کی بنیاد پر حل خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔ دونوں رہنماوں نے اسلامو فوبیا میں خطرناک حد تک اضافے سمیت باہمی تشویش کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے او آئی سی کی مشترکہ ترجیحات اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور تنظیم کو مسلم دنیا کے لیے زیادہ موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف کا اعادہ کیا او آئی سی کے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔