پاکستانی نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر کی کیا وجوہات ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
’شروع میں اکثر بائیں جانب پیٹ میں درد، چکر آنا، ہر وقت تھکا ہوا محسوس کرنا، وزن میں کمی اور بار بار باتھ روم جانے کی ضرورت جیسے علامات تھیں۔ یہ علامات مجھے یوں محسوس ہوتی تھیں کہ جیسے مجھے کمزوری ہو گئی ہے۔ اور لگتا تھا کہ شاید پانی کم پینے سے بائیں گردے میں درد رہتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:’شراب نوشی سے کینسر میں مبتلا ہونے کاخطرہ بڑھ جاتا ہے‘
28 برس کی ہادیہ شوکت گزشتہ 6 ماہ سے بڑی آنت کے کینسر میں مبتلا ہیں۔ جنہوں نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اسٹیج 3 کے کینسر میں مبتلا ہیں۔
’میرے وہم و گمان میں بھی یہ چیز نہیں تھی کہ مجھے کینسر ہو سکتا ہے۔ اور نہ ہی اس سے قبل میری فیملی میں کسی کو اس قسم کا کینسر ہوا تھا۔ اور نہ ہی میں نے اپنے ارد گرد کبھی اس کینسر کے حوالے سے سنا تھا۔ میری بد نصیبی یہ تھی کہ جب کینسر کی تشخیص ہوئی تو میں 4 ماہ کی حاملہ تھی۔‘
بڑی آنت کا کینسر، جسے کولوریکٹل کینسر بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی بیماری ہے جو بڑی آنت میں پائی یا مقعد میں پائی جاتی ہے۔ اسے خاموش دشمن بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ ابتدائی مراحل میں اس کی کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔ تاہم، وقت کے ساتھ ساتھ اس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ جس میں وزن کا زیادہ بڑھنا یا پھر وزن میں کمی، ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنا، پاخانے میں ہلکے یا گہرے سرخ خون کا آنا، آنت میں درد رہنا، بار بار پاخانے کی حاجت ہونا، قبض یا پھر ہیضہ ہو جانا، کمزوری محسوس ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
یہ تمام علامات ہو سکتی ہیں۔ اور یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ جس شخص کو کینسر ہو اس میں یہ تمام علامات موجود ہوں۔
ہادیہ نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی 2 برس کی بیٹی ہے۔ اور اس ساری صورتحال میں وہ اپنے غم سے زیادہ اپنی بیٹی کے حوالے سے پریشان ہیں کہ اگر انہیں کچھ ہو جاتا ہے تو اس کا کیا ہوگا۔
’میں دوسری بار حمل سے ہونے پر بے انتہا خوش تھی، اور بہت کچھ سوچ رکھا تھا۔ لیکن نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے اپنا حمل ختم کروانا پڑا۔ یہ میرے لیے بہت تکلیف دہ مرحلہ تھا، ایک ماں کے لیے اس سے زیادہ کیا تکلیف دہ ہوگا۔ لیکن اب جو میری کنڈیشن ہو چکی ہے۔ اب میں سوچتی ہوں اس میں اللہ کی بہتری تھی۔ اور اب یہ بھی خیالات آتے ہیں کہ کاش میری بیٹی بھی نہ ہوتی، تاکہ مجھے موت سے زیادہ ڈر نہ لگتا، میں سب کو یہی کہتی ہوں کہ کسی بھی تکلیف کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ بڑی آنت کے کینسر کی بیماری عمومی طور پر بزرگوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ مگر گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں نوجوانوں کو بھی اس کینسر کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
ادارہ صحت کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق بڑی آنت کا کینسر پہلے، منہ کا کینسر دوسرے ، تیسرے پر جگر، چوتھے پر چھاتی اور پانچویں پر پروسٹیٹ کا سرطان عام ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں نوجوانوں میں بڑی آنت کے کینسر کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، بڑی آنت کے کینسر کی وجہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال ہے، غذا میں نمایاں تبدیلی سے بھی کینسر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
معدے کے ماہر ڈاکٹر محمد حذیفہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے بڑی آنت کے کینسر کے کیسز ایک تشویشناک رجحان ہے۔ ایکسپرٹ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں جینیاتی، ماحولیاتی، اور طرز زندگی کے عوامل شامل ہیں۔ کہتے ہیں کہ کچھ افراد میں جینیاتی موروثیت کی بنا پر بڑی آنت کا کینسر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اگر خاندان میں کسی کو کولوریکٹل کینسر کا سامنا رہا ہو، تو اس کا خطرہ اگلی نسلوں میں بڑھ جاتا ہے۔
آج کل جو ایک بڑی وجہ سمجھ میں آتی ہے۔ وہ نوجوانوں میں غیر صحت بخش غذائی عادات جیسے زیادہ چکنائی والی، پروسیسڈ فوڈز، اور کم فائبر والی غذائیں کینسر کے خطرے کو بڑھا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، فاسٹ فوڈز اور شکر کا زیادہ استعمال بھی اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مزید اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں موٹاپا اور ورزش کی کمی بھی بڑی آنت کے کینسر کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہے۔ جسمانی سرگرمی کی کمی سے آنتوں کی حرکت سست ہو سکتی ہے، جو کینسر کے بڑھنے کی وجہ بن سکتی ہے۔
آج کل ہر کم عمر لڑکے کے ہاتھ میں سگریٹ نظر آتا ہے۔ اب ایک نیا طریقہ آ گیا ہے۔ جسے ویپ کہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ کم نقصان دہ ہے۔ جبکہ دونوں کے نقصانات تقریباً برابر ہیں۔ اور لڑکیاں بھی استعمال کر رہی ہوتی ہیں۔
سگریٹ نوشی اور زیادہ مقدار میں الکحل کا استعمال بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ یہ دونوں عادتیں نوجوانوں میں بہت عام ہو رہی ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ بیماریاں جیسے کہ انفلیمیٹری باول ڈیزیز اور بواسیر بھی کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کو صحت مند غذائی عادات اپنانے، جسمانی سرگرمی بڑھانے، اور تمباکو نوشی و الکحل کے استعمال سے بچنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس بیماری کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انفلیمیٹری باول ڈیزیز بڑی آنت کا کینسر فاسٹ فوڈ کولوریکٹل کینسر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بڑی ا نت کا کینسر کینسر نت کے کینسر کے کینسر کے خطرے نوجوانوں میں نت کا کینسر کینسر میں کینسر کی سے زیادہ حوالے سے کینسر ہو بڑی آنت بھی اس
پڑھیں:
نوجوانوں کے لیےسرکاری نوکریوں کے مواقع،بڑی خوشخبری سامنے آ گئی
بلوچستان بجٹ میں مختلف محکموں میں 2964اسامیاں تخلیق کی گئی ۔
صوبائی وزیرخزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا نئے مالی سال کے بجٹ میں سکول ایجوکیشن کی ترقی کی مد میں 19.8 جبکہ ترقیاتی مد میں 101 ارب رکھے گئے ہیں ،رواں مالی سال محکمہ تعلیم میں 1170کنٹریکٹ اور 67 ریگولر اسامیاں تخیلق کی گئی ہیں ، بجٹ میں آئی سی آئی اور پرائمری تعلیم کی بہتری کے لئے 28ارب روپے مختص کئے ہیں ،ہائیر ایجوکیشن 2025.26میں غیر ترقیاتی مد 24 ارب ایک کروڑ اورترقیاتی مد م5ارب روپے مختص کئے ہیں ،2025.26 کے بجٹ میں محکمہ کالجزکےلئے 91 اسامیاں تخلیق کی گئیں،کالجزکے بسز اور کوسٹرکےلئے پی ایس ڈی پی میں 500 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے ،کالجز میں پانی کی فراہمی کے لیے بھی 2000 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے ،سبی میر چاکر خان ی یونیورسٹی کو فعال کرنے 1000ملین روپے کی رقم رکھی ہے ۔
زراعت کے شعبے کے ترقیاتی اخراجات کے 10ارب اور غیر ترقیاتی مد میں 16 ارب 77کروڑ روپے مختص کئے ،صوبے کے تمام ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے 52 ارب روپے کی لاگت سے منصوبہ پایہ تکیمل کو پہنچ رہاہے ،محکمہ خوراک میں رواں سال 2024.25 کی کوئی خریداری نہیں کی تاکہ پہلے سے موجود گندم کو استعمال کیاجاسکے ،زراعت کے شعبے میں روان سال کے دوران ترقیاتی مد 26.9 اور غیر ترقیاتی مد میں ایک ارب 19 کروڑ رکھے گئے ، بلوچستان پولیس اور بلوچستان کانسٹبلری کو فعال کرنے کے لئے 51ارب 33 کروڑ فنڈزجاری کئے ہیں۔
صوبے ے تمام اضلاع میں جیلوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے 2ارب 11 کروڑ روپے رکھے ہیں ،جیلوں میں ایکسرے ای سی جی اور الٹراساوںڈ مشنوں کے لئے 68 لاکھ 20ہزارروپے رکھے ہیں،شہری دفاع کےلئے نئے بجٹ میں غیر ترقیاتی مد میں 83 ارب 70کروڑ جبکہ ترقیاتی مد 3 ارب رکھے گئے ہیں ،بلوچستان بورڈ اف ریونیو کےلئے بجٹ میں غیر ترقیاتی مد میں 6 ارب 77 کروڑ جبکہ ترقیاتی میں 3.9 ارب روپے رکھ ے ہیں